Skip to main content

فَضَرَبْنَا عَلٰۤى اٰذَانِهِمْ فِى الْـكَهْفِ سِنِيْنَ عَدَدًا ۙ

فَضَرَبْنَا
تو تھپکا ہم نے/ مارا ہم نے
عَلَىٰٓ
پر
ءَاذَانِهِمْ
ان کے کانوں
فِى
میں
ٱلْكَهْفِ
غار
سِنِينَ
کئی سال
عَدَدًا
تعداد میں

پس ہم نے اس غار میں گنتی کے چند سال ان کے کانوں پر تھپکی دے کر (انہیں سلا دیا)،

تفسير

ثُمَّ بَعَثْنٰهُمْ لِنَعْلَمَ اَىُّ الْحِزْبَيْنِ اَحْصٰى لِمَا لَبِثُوْۤا اَمَدًا

ثُمَّ
پھر
بَعَثْنَٰهُمْ
اٹھایا ہم نے ان کو
لِنَعْلَمَ
تاکہ ہم جان لیں
أَىُّ
کون سا
ٱلْحِزْبَيْنِ
دو گروہوں میں سے
أَحْصَىٰ
زیادہ گننے والا ہے
لِمَا
واسطے اس کے
لَبِثُوٓا۟
وہ ٹھہرے رہے
أَمَدًا
مدت کو

پھر ہم نے انہیں اٹھا دیا کہ دیکھیں دونوں گروہوں میں سے کون اس (مدّت) کو صحیح شمار کرنے والا ہے جو وہ (غار میں) ٹھہرے رہے،

تفسير

نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ نَبَاَهُمْ بِالْحَـقِّۗ اِنَّهُمْ فِتْيَةٌ اٰمَنُوْا بِرَبِّهِمْ وَزِدْنٰهُمْ هُدًىۖ

نَّحْنُ
ہم
نَقُصُّ
ہم سناتے ہیں/ بیان کرتے ہیں
عَلَيْكَ
آپ پر
نَبَأَهُم
ان کی خبر
بِٱلْحَقِّۚ
حق کے ساتھ
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
فِتْيَةٌ
چند نوجوان تھے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے تھے
بِرَبِّهِمْ
اپنے رب کے ساتھ
وَزِدْنَٰهُمْ
اور زیادہ دی تھی ہم نے ان کو
هُدًى
ہدایت

(اب) ہم آپ کو ان کا حال صحیح صحیح سناتے ہیں، بیشک وہ (چند) نوجوان تھے جو اپنے رب پر ایمان لائے اور ہم نے ان کے لئے (نورِ) ہدایت میں اور اضافہ فرما دیا،

تفسير

وَّرَبَطْنَا عَلٰى قُلُوْبِهِمْ اِذْ قَامُوْا فَقَالُوْا رَبُّنَا رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ لَنْ نَّدْعُوَاۡمِنْ دُوْنِهٖۤ اِلٰهًـا لَّـقَدْ قُلْنَاۤ اِذًا شَطَطًا

وَرَبَطْنَا
اور باندھ دیا ہم نے
عَلَىٰ
کو
قُلُوبِهِمْ
ان کے دلوں
إِذْ
جب
قَامُوا۟
وہ کھڑے ہوئے
فَقَالُوا۟
پھر کہنے لگے
رَبُّنَا
رب ہمارا
رَبُّ
رب ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کا
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کا
لَن
ہرگز نہیں
نَّدْعُوَا۟
ہم پکاریں گے
مِن
اس کے
دُونِهِۦٓ
سوا
إِلَٰهًاۖ
کسی الٰہ کو
لَّقَدْ
البتہ تحقیق
قُلْنَآ
کہی ہم نے
إِذًا
تب
شَطَطًا
حق سے دور بات

اور ہم نے ان کے دلوں کو (اپنے ربط و نسبت سے) مضبوط و مستحکم فرما دیا، جب وہ (اپنے بادشاہ کے سامنے) کھڑے ہوئے تو کہنے لگے: ہمارا رب تو آسمانوں اور زمین کا رب ہے ہم اس کے سوا ہرگز کسی (جھوٹے) معبود کی پرستش نہیں کریں گے (اگر ایسا کریں تو) اس وقت ہم ضرور حق سے ہٹی ہوئی بات کریں گے،

تفسير

هٰۤؤُلَاۤءِ قَوْمُنَا اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اٰلِهَةً ۗ لَوْ لَا يَأْتُوْنَ عَلَيْهِمْ بِسُلْطٰنٍۢ بَيِّنٍ ۗ فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا ۗ

هَٰٓؤُلَآءِ
یہ لوگ
قَوْمُنَا
ہماری قوم
ٱتَّخَذُوا۟
انہوں نے بنالیے ہیں
مِن
اس کے
دُونِهِۦٓ
سوا
ءَالِهَةًۖ
کچھ الٰہ/ معبود
لَّوْلَا
کیوں نہیں
يَأْتُونَ
وہ لائے
عَلَيْهِم
ان پر
بِسُلْطَٰنٍۭ
کوئی دلیل
بَيِّنٍۖ
واضح
فَمَنْ
تو کون
أَظْلَمُ
زیادہ بڑا ظالم ہے
مِمَّنِ
اس سے
ٱفْتَرَىٰ
جو گھڑ لے
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
كَذِبًا
جھوٹ

یہ ہماری قوم کے لوگ ہیں جنہوں نے اس کے سوا کئی معبود بنا لئے ہیں، تو یہ ان (کے معبود ہونے) پر کوئی واضح سند کیوں نہیں لاتے؟ سو اُس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹا بہتان باندھتا ہے،

تفسير

وَاِذِ اعْتَزَلْـتُمُوْهُمْ وَمَا يَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ فَأْوٗۤا اِلَى الْـكَهْفِ يَنْشُرْ لَـكُمْ رَبُّكُمْ مِّنْ رَّحْمَتِهٖ وَيُهَيِّئْ لَـكُمْ مِّنْ اَمْرِكُمْ مِّرْفَقًا

وَإِذِ
اور جب
ٱعْتَزَلْتُمُوهُمْ
چھوڑ دیا تم نے ان کو
وَمَا
اور جن کی
يَعْبُدُونَ
عبادت کررہے ہیں
إِلَّا
سوائے
ٱللَّهَ
اللہ کے
فَأْوُۥٓا۟
پس پناہ لو
إِلَى
طرف
ٱلْكَهْفِ
غار کی
يَنشُرْ
نچھاور کرے گا/ پھیلائے گا
لَكُمْ
تمہارے لیے
رَبُّكُم
رب تمہارا
مِّن
میں سے
رَّحْمَتِهِۦ
اپنی رحمت
وَيُهَيِّئْ
اور مہیا کرے گا
لَكُم
تمہارے لئے
مِّنْ
سے
أَمْرِكُم
تمہارے معاملے میں (سے)
مِّرْفَقًا
سہولت کا سامان

اور (ان نوجوانوں نے آپس میں کہا:) جب تم ان سے اور ان (جھوٹے معبودوں) سے جنہیں یہ اﷲ کے سوا پوجتے ہیں کنارہ کش ہو گئے ہو تو تم (اس) غار میں پناہ لے لو، تمہارا رب تمہارے لئے اپنی رحمت کشادہ فرما دے گا اور تمہارے لئے تمہارے کام میں سہولت مہیا فرما دے گا،

تفسير

وَتَرَى الشَّمْسَ اِذَا طَلَعَتْ تَّزٰوَرُ عَنْ كَهْفِهِمْ ذَاتَ الْيَمِيْنِ وَاِذَا غَرَبَتْ تَّقْرِضُهُمْ ذَاتَ الشِّمَالِ وَهُمْ فِىْ فَجْوَةٍ مِّنْهُ ۗ ذٰلِكَ مِنْ اٰيٰتِ اللّٰهِ ۗ مَنْ يَّهْدِ اللّٰهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ ۚ وَمَنْ يُّضْلِلْ فَلَنْ تَجِدَ لَهٗ وَلِيًّا مُّرْشِدًا

وَتَرَى
اور تم دیکھتے
ٱلشَّمْسَ
سورج کو
إِذَا
جب
طَلَعَت
وہ طلوع ہوتا کہ
تَّزَٰوَرُ
وہ بچ جاتا ہے
عَن
سے
كَهْفِهِمْ ذَاتَ
ان کے غار
ٱلْيَمِينِ
دائیں جانب
وَإِذَا
اور جب
غَرَبَت
غروب ہوتا ہے
تَّقْرِضُهُمْ ذَاتَ
کترا جاتا ہے ان کو
ٱلشِّمَالِ
بائیں جانب
وَهُمْ فِى
اور وہ
فَجْوَةٍ
ایک کشادہ جگہ پر ہیں
مِّنْهُۚ
اس سے
ذَٰلِكَ
یہ
مِنْ
سے
ءَايَٰتِ
نشانیوں میں (سے) ہے
ٱللَّهِۗ
اللہ کی
مَن
جسے
يَهْدِ
ہدایت دے
ٱللَّهُ
اللہ
فَهُوَ
تو وہی
ٱلْمُهْتَدِۖ
ہدایت پانے والا ہے
وَمَن
اور جس کو
يُضْلِلْ
وہ بھٹکادے
فَلَن
تو ہرگز نہیں
تَجِدَ
تو پائے گا
لَهُۥ
اس کے لئے
وَلِيًّا
کوئی دوست
مُّرْشِدًا
راہ نمائی کرنے والا

اور آپ دیکھتے ہیں جب سورج طلوع ہوتا ہے تو ان کے غار سے دائیں جانب ہٹ جاتا ہے اور جب غروب ہونے لگتا ہے تو ان سے بائیں جانب کترا جاتا ہے اور وہ اس غار کے کشادہ میدان میں (لیٹے) ہیں، یہ (سورج کا اپنے راستے کو بدل لینا) اﷲ کی (قدرت کی بڑی) نشانیوں میں سے ہے، جسے اﷲ ہدایت فرما دے سو وہی ہدایت یافتہ ہے، اور جسے وہ گمراہ ٹھہرا دے تو آپ اس کے لئے کوئی ولی مرشد (یعنی راہ دکھانے والا مددگار) نہیں پائیں گے،

تفسير

وَ تَحْسَبُهُمْ اَيْقَاظًا وَّهُمْ رُقُوْدٌ ۖ وَنُـقَلِّبُهُمْ ذَاتَ الْيَمِيْنِ وَ ذَاتَ الشِّمَالِ ۖ وَكَلْبُهُمْ بَاسِطٌ ذِرَاعَيْهِ بِالْوَصِيْدِ ۗ لَوِ اطَّلَعْتَ عَلَيْهِمْ لَوَلَّيْتَ مِنْهُمْ فِرَارًا وَّلَمُلِئْتَ مِنْهُمْ رُعْبًا

وَتَحْسَبُهُمْ
اور تم سمجھتے ان کو
أَيْقَاظًا
کہ جاگ رہے ہیں/ جاگتے
وَهُمْ
حالانکہ وہ
رُقُودٌۚ
سوئے ہوئے تھے
وَنُقَلِّبُهُمْ ذَاتَ
اور ہم الٹا پلٹا رہے تھے ان کو
ٱلْيَمِينِ وَذَاتَ
دائیں جانب
ٱلشِّمَالِۖ
اور بائیں جانب
وَكَلْبُهُم
اور ان کا کتا
بَٰسِطٌ
پھیلائے ہوئے تھا
ذِرَاعَيْهِ
دونوں ہاتھ اپنے
بِٱلْوَصِيدِۚ
دہلیز پر
لَوِ
اگر
ٱطَّلَعْتَ
تم جھانکتے
عَلَيْهِمْ
ان پر
لَوَلَّيْتَ
البتہ پیٹھ پھیر لیتے
مِنْهُمْ
ان سے
فِرَارًا
بھاگتے ہوئے
وَلَمُلِئْتَ
اور البتہ تم بھر دیئے جاتے
مِنْهُمْ
ان سے
رُعْبًا
رعب/خوف کی وجہ سے

اور (اے سننے والے!) تو انہیں (دیکھے تو) بیدار خیال کرے گا حالانکہ وہ سوئے ہوئے ہیں اور ہم (وقفوں کے ساتھ) انہیں دائیں جانب اور بائیں جانب کروٹیں بدلاتے رہتے ہیں، اور ان کا کتا (ان کی) چوکھٹ پر اپنے دونوں بازو پھیلائے (بیٹھا) ہے، اگر تو انہیں جھانک کر دیکھ لیتا تو ان سے پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتا اور تیرے دل میں ان کی دہشت بھر جاتی،

تفسير

وَكَذٰلِكَ بَعَثْنٰهُمْ لِيَتَسَاۤءَلُوْا بَيْنَهُمْ ۗ قَالَ قَاۤٮِٕلٌ مِّنْهُمْ كَمْ لَبِثْتُمْ ۗ قَالُوْا لَبِثْنَا يَوْمًا اَوْ بَعْضَ يَوْمٍ ۗ قَالُوْا رَبُّكُمْ اَعْلَمُ بِمَا لَبِثْتُمْ ۗ فَابْعَثُوْۤا اَحَدَكُمْ بِوَرِقِكُمْ هٰذِهٖۤ اِلَى الْمَدِيْنَةِ فَلْيَنْظُرْ اَيُّهَاۤ اَزْكٰى طَعَامًا فَلْيَأْتِكُمْ بِرِزْقٍ مِّنْهُ وَلْيَتَلَطَّفْ وَلَا يُشْعِرَنَّ بِكُمْ اَحَدًا

وَكَذَٰلِكَ
اور
بَعَثْنَٰهُمْ
اٹھایا ہم نے ان کو
لِيَتَسَآءَلُوا۟
تاکہ وہ ایک دوسرے سےسوال کریں
بَيْنَهُمْۚ
آپس میں
قَالَ
کہا
قَآئِلٌ
والے نے
مِّنْهُمْ
ان میں سے
كَمْ
کتنا
لَبِثْتُمْۖ
ٹھہرے تم
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
لَبِثْنَا
ٹھہرے ہم
يَوْمًا
ایک دن
أَوْ
یا
بَعْضَ
کچھ حصہ
يَوْمٍۚ
دن کا
قَالُوا۟
وہ کہنے لگے
رَبُّكُمْ
رب تمہارا
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِمَا
جو
لَبِثْتُمْ
ٹھہرے تم ساتھ اس کے
فَٱبْعَثُوٓا۟
پس بھیجو
أَحَدَكُم
اپنے میں سے کسی ایک کو
بِوَرِقِكُمْ
ساتھ اپنے سکے کے/ چاندی کے
هَٰذِهِۦٓ
اس
إِلَى
طرف
ٱلْمَدِينَةِ
شہر کی
فَلْيَنظُرْ
پھر چاہیئے کہ دیکھے
أَيُّهَآ
کون سا ان میں سے
أَزْكَىٰ
زیادہ پاکیزہ ہے
طَعَامًا
کھانے کے اعتبار سے
فَلْيَأْتِكُم
پس چاہیے کہ لائے تمہارے پاس
بِرِزْقٍ
کھانا
مِّنْهُ
اس سے
وَلْيَتَلَطَّفْ
اور چاہیے کہ حسن تدبیر سے کام لے/ نرمی کرے
وَلَا
اور نہ
يُشْعِرَنَّ
جتائے/ خبر دے
بِكُمْ
تمہارے بارے میں
أَحَدًا
کسی ایک کو

اور اسی طرح ہم نے انہیں اٹھا دیا تاکہ وہ آپس میں دریافت کریں، (چنانچہ) ان میں سے ایک کہنے والے نے کہا: تم (یہاں) کتنا عرصہ ٹھہرے ہو؟ انہوں نے کہا: ہم (یہاں) ایک دن یا اس کا (بھی) کچھ حصہ ٹھہرے ہیں، (بالآخر) کہنے لگے: تمہارا رب ہی بہتر جانتا ہے کہ تم (یہاں) کتنا عرصہ ٹھہرے ہو، سو تم اپنے میں سے کسی ایک کو اپنا یہ سکہ دے کر شہر کی طرف بھیجو پھر وہ دیکھے کہ کون سا کھانا زیادہ حلال اور پاکیزہ ہے تو اس میں سے کچھ کھانا تمہارے پاس لے آئے اور اسے چاہئے کہ (آنے جانے اور خریدنے میں) آہستگی اور نرمی سے کام لے اور کسی ایک شخص کو (بھی) تمہاری خبر نہ ہونے دے،

تفسير

اِنَّهُمْ اِنْ يَّظْهَرُوْا عَلَيْكُمْ يَرْجُمُوْكُمْ اَوْ يُعِيْدُوْكُمْ فِىْ مِلَّتِهِمْ وَلَنْ تُفْلِحُوْۤا اِذًا اَبَدًا

إِنَّهُمْ
بیشک وہ
إِن
اگر
يَظْهَرُوا۟
وہ غالب آجائیں
عَلَيْكُمْ
تم پر
يَرْجُمُوكُمْ
سنگسار کردیں گے تم کو
أَوْ
یا
يُعِيدُوكُمْ
لوٹائے جائیں گے تم کو
فِى
میں
مِلَّتِهِمْ
اپنی ملت
وَلَن
اور ہرگز نہیں
تُفْلِحُوٓا۟
تم فلاح پاؤ گے
إِذًا
تب
أَبَدًا
کبھی بھی

بیشک اگر انہوں نے تم (سے آگاہ ہو کر تم) پر دسترس پالی تو تمہیں سنگسار کر ڈالیں گے یا تمہیں (جبرًا) اپنے مذہب میں پلٹا لیں گے اور (اگر ایسا ہو گیا تو) تب تم ہرگز کبھی بھی فلاح نہیں پاؤ گے،

تفسير