اِنَّا نَطْمَعُ اَنْ يَّغْفِرَ لَـنَا رَبُّنَا خَطٰيٰـنَاۤ اَنْ كُنَّاۤ اَوَّلَ الْمُؤْمِنِيْنَۗ
ہم قوی امید رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہماری خطائیں معاف فرما دے گا، اس وجہ سے کہ (اب) ہم ہی سب سے پہلے ایمان لانے والے ہیں،
وَاَوْحَيْنَاۤ اِلٰى مُوْسٰۤى اَنْ اَسْرِ بِعِبَادِىْۤ اِنَّكُمْ مُّتَّبَعُوْنَ
اور ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کی طرف وحی بھیجی کہ تم میرے بندوں کو راتوں رات (یہاں سے) لے جاؤ بیشک تمہارا تعاقب کیا جائے گا،
فَاَرْسَلَ فِرْعَوْنُ فِى الْمَدَاۤٮِٕنِ حٰشِرِيْنَۚ
پھر فرعون نے شہروں میں ہرکارے بھیج دئیے،
اِنَّ هٰۤؤُلَاۤءِ لَشِرْذِمَةٌ قَلِيْلُوْنَۙ
(اور کہا:) بیشک یہ (بنی اسرائیل) تھوڑی سی جماعت ہے،
وَاِنَّهُمْ لَـنَا لَـغَاۤٮِٕظُوْنَۙ
اور بلاشبہ وہ ہمیں غصہ دلا رہے ہیں،
وَاِنَّا لَجَمِيْعٌ حٰذِرُوْنَۗ
اور یقیناً ہم سب (بھی) مستعد اور چوکس ہیں،
فَاَخْرَجْنٰهُمْ مِّنْ جَنّٰتٍ وَّعُيُوْنٍۙ
پس ہم نے ان (فرعونیوں) کو باغوں اور چشموں سے نکال باہر کیا،
وَّكُنُوْزٍ وَّمَقَامٍ كَرِيْمٍۙ
اور خزانوں اور نفیس قیام گاہوں سے (بھی نکال دیا)،
كَذٰلِكَۗ وَاَوْرَثْنٰهَا بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَۗ
(ہم نے) اسی طرح (کیا) اور ہم نے بنی اسرائیل کو ان (سب چیزوں) کا وارث بنا دیا،
فَاَ تْبَعُوْهُمْ مُّشْرِقِيْنَ
پھر سورج نکلتے وقت ان (فرعونیوں) نے ان کا تعاقب کیا،