Skip to main content

اِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِىِّ الصّٰفِنٰتُ الْجِيَادُ ۙ

إِذْ
جب
عُرِضَ
پیش کئے گئے
عَلَيْهِ
اس پر
بِٱلْعَشِىِّ
شام کے وقت
ٱلصَّٰفِنَٰتُ
اصیل گھوڑے
ٱلْجِيَادُ
عمدہ

جب اُن کے سامنے شام کے وقت نہایت سُبک رفتار عمدہ گھوڑے پیش کئے گئے،

تفسير

فَقَالَ اِنِّىْۤ اَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَيْرِ عَنْ ذِكْرِ رَبِّىْ ۚ حَتّٰى تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ ۗ

فَقَالَ
تو اس نے کہا
إِنِّىٓ
بیشک میں نے
أَحْبَبْتُ
میں نے ترجیح دی
حُبَّ
محبت کو
ٱلْخَيْرِ
مال کی
عَن
سے
ذِكْرِ
یاد کی وجہ
رَبِّى
اپنے رب کی
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
تَوَارَتْ
سورج چھپ گیا
بِٱلْحِجَابِ
پردے میں

تو انہوں نے (اِنابۃً) کہا: میں مال (یعنی گھوڑوں) کی محبت کو اپنے رب کے ذکر سے بھی (زیادہ) پسند کر بیٹھا ہوں یہاں تک کہ (سورج رات کے) پردے میں چھپ گیا،

تفسير

رُدُّوْهَا عَلَىَّ  ۗ فَطَفِقَ مَسْحًۢا بِالسُّوْقِ وَ الْاَعْنَاقِ

رُدُّوهَا
پھیر لاؤ ان کو
عَلَىَّۖ
مجھ پر
فَطَفِقَ
تو شروع کیا/ تو لگے
مَسْحًۢا
ہاتھ پھیرنا/ ہاتھ پھیرتے
بِٱلسُّوقِ
پنڈلیوں پر
وَٱلْأَعْنَاقِ
اور گردنوں پر

انہوں نے کہا: اُن (گھوڑوں) کو میرے پاس واپس لاؤ، تو انہوں نے (تلوار سے) اُن کی پنڈلیاں اور گردنیں کاٹ ڈالیں (یوں اپنی محبت کو اﷲ کے تقرّب کے لئے ذبح کر دیا)،

تفسير

وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَيْمٰنَ وَاَلْقَيْنَا عَلٰى كُرْسِيِّهٖ جَسَدًا ثُمَّ اَنَابَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
فَتَنَّا
آزمایا ہم نے
سُلَيْمَٰنَ
سلیمان کو
وَأَلْقَيْنَا
اور ڈال دیا ہم نے
عَلَىٰ
پر
كُرْسِيِّهِۦ
اس کی کرسی
جَسَدًا
ایک جسم
ثُمَّ
پھر
أَنَابَ
اس نے رجوع کرلیا

اور بے شک ہم نے سلیمان (علیہ السلام) کی (بھی) آزمائش کی اور ہم نے اُن کے تخت پر ایک (عجیب الخلقت) جسم ڈال دیا پھر انہوں نے دوبارہ (سلطنت) پا لی،

تفسير

قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِىْ وَهَبْ لِىْ مُلْكًا لَّا يَنْۢبَغِىْ لِاَحَدٍ مِّنْۢ بَعْدِىْۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ

قَالَ
بولا
رَبِّ
اے میرے رب
ٱغْفِرْ
بخش دے
لِى
میرے لئے/ مجھ کو
وَهَبْ
اور عطا کر
لِى
مجھ کو
مُلْكًا
ایسی بادشاہت
لَّا
نہ
يَنۢبَغِى
حاصل ہو
لِأَحَدٍ مِّنۢ
کسی ایک کو
بَعْدِىٓۖ
میرے بعد
إِنَّكَ
بیشک تو
أَنتَ
تو ہی
ٱلْوَهَّابُ
داتا ہے/ بہت بخشنے والا ہے

عرض کیا: اے میرے پروردگار! مجھے بخش دے، اور مجھے ایسی حکومت عطا فرما کہ میرے بعد کسی کو میسّر نہ ہو، بیشک تو ہی بڑا عطا فرمانے والا ہے،

تفسير

فَسَخَّرْنَا لَهُ الرِّيْحَ تَجْرِىْ بِاَمْرِهٖ رُخَاۤءً حَيْثُ اَصَابَۙ

فَسَخَّرْنَا
تو مسخر کیا ہم نے
لَهُ
اس کے لئے
ٱلرِّيحَ
ہوا کو
تَجْرِى
جو چلتی تھی
بِأَمْرِهِۦ
اس کے حکم سے
رُخَآءً
نرمی سے
حَيْثُ
جہاں
أَصَابَ
وہ پہنچنا چاہتے/ وہ جاتے

پھر ہم نے اُن کے لئے ہوا کو تابع کر دیا، وہ اُن کے حکم سے نرم نرم چلتی تھی جہاں کہیں (بھی) وہ پہنچنا چاہتے،

تفسير

وَالشَّيٰطِيْنَ كُلَّ بَنَّاۤءٍ وَّغَوَّاصٍۙ

وَٱلشَّيَٰطِينَ
اور شیاطین کو
كُلَّ
ہر طرح کے
بَنَّآءٍ
معمار
وَغَوَّاصٍ
اور غوطہ خور

اور کل جنّات (و شیاطین بھی ان کے تابع کر دیئے) اور ہر معمار اور غوطہ زَن (بھی)،

تفسير

وَّاٰخَرِيْنَ مُقَرَّنِيْنَ فِىْ الْاَصْفَادِ

وَءَاخَرِينَ
اور کچھ دوسرے
مُقَرَّنِينَ
جکڑے ہوئے
فِى
میں
ٱلْأَصْفَادِ
بیڑیوں

اور دوسرے (جنّات) بھی جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے،

تفسير

هٰذَا عَطَاۤؤُنَا فَامْنُنْ اَوْ اَمْسِكْ بِغَيْرِ حِسَابٍ

هَٰذَا
یہ
عَطَآؤُنَا
ہماری بخشش تھی
فَٱمْنُنْ
پس احسان کر
أَوْ
یا
أَمْسِكْ
روک لے
بِغَيْرِ
بغیر
حِسَابٍ
حساب کے

(ارشاد ہوا:) یہ ہماری عطا ہے (خواہ دوسروں پر) احسان کرو یا (اپنے تک) روکے رکھو (دونوں حالتوں میں) کوئی حساب نہیں،

تفسير

وَاِنَّ لَهٗ عِنْدَنَا لَزُلْفٰى وَحُسْنَ مَاٰبٍ

وَإِنَّ
اور بیشک
لَهُۥ
اس کے لئے
عِندَنَا
ہمارے پاس
لَزُلْفَىٰ
البتہ قرب خاص ہے
وَحُسْنَ
اور بہترین
مَـَٔابٍ
ٹھکانہ ہے

اور بے شک اُن کے لئے ہماری بارگاہ میں خصوصی قربت اور آخرت میں عمدہ مقام ہے،

تفسير