Skip to main content

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْيَهُوْدَ وَالنَّصٰرٰۤى اَوْلِيَاۤءَ ۘ بَعْضُهُمْ اَوْلِيَاۤءُ بَعْضٍ ۗ وَمَنْ يَّتَوَلَّهُمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّهٗ مِنْهُمْ ۗ اِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِى الْقَوْمَ الظّٰلِمِيْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَتَّخِذُوا۟
تم بناؤ
ٱلْيَهُودَ
یہود کو
وَٱلنَّصَٰرَىٰٓ
اور نصاری کو
أَوْلِيَآءَۘ
دوست
بَعْضُهُمْ
ان میں سے بعض
أَوْلِيَآءُ
دوست ہیں
بَعْضٍۚ
بعض کے
وَمَن
اور جو کوئی
يَتَوَلَّهُم
دوست بنائے گا ان کو
مِّنكُمْ
تم میں سے
فَإِنَّهُۥ
پس بیشک وہ
مِنْهُمْۗ
انہی میں سے ہیں
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا
ٱلْقَوْمَ
قوم کو
ٱلظَّٰلِمِينَ
جو ظالم ہیں

اے ایمان والو! یہود اور نصارٰی کو دوست مت بناؤ یہ (سب تمہارے خلاف) آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں، اور تم میں سے جو شخص ان کو دوست بنائے گا بیشک وہ (بھی) ان میں سے ہو (جائے) گا، یقیناً اﷲ ظالم قوم کو ہدایت نہیں فرماتا،

تفسير

فَتَـرَى الَّذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ يُّسَارِعُوْنَ فِيْهِمْ يَقُوْلُوْنَ نَخْشٰۤى اَنْ تُصِيْبَـنَا دَاۤٮِٕرَةٌ ۗ فَعَسَى اللّٰهُ اَنْ يَّأْتِىَ بِالْفَتْحِ اَوْ اَمْرٍ مِّنْ عِنْدِهٖ فَيُصْبِحُوْا عَلٰى مَاۤ اَسَرُّوْا فِىْۤ اَنْفُسِهِمْ نٰدِمِيْنَ ۗ

فَتَرَى
تو تم دیکھو گے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
فِى
میں
قُلُوبِهِم
جن کے دلوں میں
مَّرَضٌ
بیماری ہے
يُسَٰرِعُونَ
وہ دوڑ دھوپ کرتے ہیں
فِيهِمْ
ان میں
يَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
نَخْشَىٰٓ
ہم ڈرتے ہیں
أَن
کہ
تُصِيبَنَا
پہنچے گی ہم کو
دَآئِرَةٌۚ
کوئی مصیبت۔ گردش
فَعَسَى
تو امید ہے کہ
ٱللَّهُ
اللہ
أَن
کہ
يَأْتِىَ
لے آئے
بِٱلْفَتْحِ
فتح
أَوْ
یا
أَمْرٍ
کوئی حکم۔ فیصلہ
مِّنْ
سے
عِندِهِۦ
اپنی طرف سے
فَيُصْبِحُوا۟
پھر وہ ہوجائیں
عَلَىٰ
اوپر اس کے
مَآ
جو
أَسَرُّوا۟
انہوں نے چھپایا
فِىٓ
میں
أَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں میں
نَٰدِمِينَ
ندامت اٹھانے والے۔ شرمسار ہونے والے

سو آپ ایسے لوگوں کو دیکھیں گے جن کے دلوں میں (نفاق اور ذہنوں میں غلامی کی) بیماری ہے کہ وہ ان (یہود و نصارٰی) میں (شامل ہونے کے لئے) دوڑتے ہیں، کہتے ہیں: ہمیں خوف ہے کہ ہم پر کوئی گردش (نہ) آجائے (یعنی ان کے ساتھ ملنے سے شاید ہمیں تحفظ مل جائے)، تو بعید نہیں کہ اﷲ (واقعۃً مسلمانوں کی) فتح لے آئے یا اپنی طرف سے کوئی امر (فتح و کامرانی کا نشان بنا کر بھیج دے) تو یہ لوگ اس (منافقانہ سوچ) پر جسے یہ اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں شرمندہ ہوکر رہ جائیں گے،

تفسير

وَيَقُوْلُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَهٰۤؤُلَاۤءِ الَّذِيْنَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَيْمَانِهِمْۙ اِنَّهُمْ لَمَعَكُمْ ۗ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فَاَصْبَحُوْا خٰسِرِيْنَ

وَيَقُولُ
اور کہتے ہیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے
أَهَٰٓؤُلَآءِ
کیا یہ ہیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
أَقْسَمُوا۟
جنہوں نے قسمیں کھائیں
بِٱللَّهِ
اللہ کی
جَهْدَ
پکی
أَيْمَٰنِهِمْۙ
قسمیں اپنی
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
لَمَعَكُمْۚ
البتہ تمہارے ساتھ ہیں
حَبِطَتْ
ضائع ہوگئے
أَعْمَٰلُهُمْ
ان کے اعمال
فَأَصْبَحُوا۟
تو وہ ہوگئے
خَٰسِرِينَ
خسارہ پانے والے

اور (اس وقت) ایمان والے یہ کہیں گے کیا یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے بڑے تاکیدی حلف (کی صورت) میں اﷲ کی قَسمیں کھائی تھیں کہ بیشک وہ ضرور تمہارے (ہی) ساتھ ہیں، (مگر) ان کے سارے اعمال اکارت گئے، سو وہ نقصان اٹھانے والے ہوگئے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مَنْ يَّرْتَدَّ مِنْكُمْ عَنْ دِيْـنِهٖ فَسَوْفَ يَأْتِى اللّٰهُ بِقَوْمٍ يُّحِبُّهُمْ وَيُحِبُّوْنَهٗۤ ۙ اَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ اَعِزَّةٍ عَلَى الْكٰفِرِيْنَ ۖ يُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَلَا يَخَافُوْنَ لَوْمَةَ لَاۤٮِٕمٍ ۗ ذٰلِكَ فَضْلُ اللّٰهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَاۤءُ ۗ وَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِيْمٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
مَن
جو کوئی
يَرْتَدَّ
پھر جائے گا۔ مرتد ہوا
مِنكُمْ
تم میں سے
عَن
سے
دِينِهِۦ
اپنے دین سے
فَسَوْفَ
تو عنقریب
يَأْتِى
لے آئے گا
ٱللَّهُ
اللہ
بِقَوْمٍ
ایک قوم
يُحِبُّهُمْ
وہ محبت کرے گا ان سے
وَيُحِبُّونَهُۥٓ
اور وہ محبت کریں گے اس سے
أَذِلَّةٍ
زیادہ نرم۔ متواضع
عَلَى
پر
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں پر
أَعِزَّةٍ
زبردست۔ شدید۔ عزت والے
عَلَى
پر
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں پر
يُجَٰهِدُونَ
وہ جہاد کریں گے
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَلَا
اور نہیں
يَخَافُونَ
وہ ڈریں گے
لَوْمَةَ
ملامت سے
لَآئِمٍۚ
ملامت کرنے والی کی
ذَٰلِكَ
یہ
فَضْلُ
فضل ہے
ٱللَّهِ
اللہ کا
يُؤْتِيهِ
وہ دیتا ہے اس کو
مَن
جس کو
يَشَآءُۚ
وہ چاہتا ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
وَٰسِعٌ
وسعت والا ہے
عَلِيمٌ
علم والا ہے

اے ایمان والو! تم میں سے جو شخص اپنے دین سے پھر جائے گا تو عنقریب اﷲ (ان کی جگہ) ایسی قوم کو لائے گا جن سے وہ (خود) محبت فرماتا ہوگا اور وہ اس سے محبت کرتے ہوں گے وہ مومنوں پر نرم (اور) کافروں پر سخت ہوں گے اﷲ کی راہ میں (خوب) جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ یہ (انقلابی کردار) اللہ کافضل ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے اور اﷲ وسعت والا (ہے) خوب جاننے والا ہے،

تفسير

اِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللّٰهُ وَرَسُوْلُهٗ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوا الَّذِيْنَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَهُمْ رَاكِعُوْنَ

إِنَّمَا
بیشک
وَلِيُّكُمُ
تمہارا دوست
ٱللَّهُ
اللہ ہے
وَرَسُولُهُۥ
اور اس کا رسول
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
يُقِيمُونَ
جو قائم کرتے ہیں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَيُؤْتُونَ
اور وہ دیتے ہیں
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
وَهُمْ
اور وہ
رَٰكِعُونَ
رکوع کرنے والے ہیں

بیشک تمہارا (مددگار) دوست تو اﷲ اور اس کا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہی ہے اور (ساتھ) وہ ایمان والے ہیں جو نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور وہ (اﷲ کے حضور عاجزی سے) جھکنے والے ہیں،

تفسير

وَمَنْ يَّتَوَلَّ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا فَاِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْغٰلِبُوْنَ

وَمَن
اور جو کوئی
يَتَوَلَّ
دوستی کرے گا
ٱللَّهَ
اللہ سے
وَرَسُولَهُۥ
اور اس کے رسول سے
وَٱلَّذِينَ
اور ان لوگوں سے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
فَإِنَّ
تو بیشک
حِزْبَ
گروہ
ٱللَّهِ
اللہ کا ہی
هُمُ
وہ ہے
ٱلْغَٰلِبُونَ
جو غالب آنے والے ہیں

اور جو شخص اﷲ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ایمان والوں کو دوست بنائے گا تو (وہی اﷲ کی جماعت ہے اور) اللہ کی جماعت (کے لوگ) ہی غالب ہونے والے ہیں،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَـتَّخِذُوا الَّذِيْنَ اتَّخَذُوْا دِيْنَكُمْ هُزُوًا وَّلَعِبًا مِّنَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَالْـكُفَّارَ اَوْلِيَاۤءَ ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَتَّخِذُوا۟
تم بناؤ
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ٱتَّخَذُوا۟
جنہوں نے بنا لیا
دِينَكُمْ
تمہارے دین کو
هُزُوًا
مذاق
وَلَعِبًا
اور کھیل
مِّنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں میں سے
أُوتُوا۟
جو دیئے گئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
مِن
سے
قَبْلِكُمْ
تم سے پہلے
وَٱلْكُفَّارَ
اور کافروں کو
أَوْلِيَآءَۚ
دوست
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
إِن
اگر
كُنتُم
ہو تم
مُّؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

اے ایمان والو! ایسے لوگوں میں سے جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی تھی، ان کو جو تمہارے دین کو ہنسی اور کھیل بنائے ہوئے ہیں اور کافروں کو دوست مت بناؤ، اور اﷲ سے ڈرتے رہو بشرطیکہ تم (واقعی) صاحبِ ایمان ہو،

تفسير

وَ اِذَا نَادَيْتُمْ اِلَى الصَّلٰوةِ اتَّخَذُوْهَا هُزُوًا وَّلَعِبًا ۗ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَعْقِلُوْنَ

وَإِذَا
اور جب
نَادَيْتُمْ
پکارتے ہو تم
إِلَى
طرف
ٱلصَّلَوٰةِ
نماز کی
ٱتَّخَذُوهَا
وہ بنا لیتے ہیں اس کو
هُزُوًا
مذاق
وَلَعِبًاۚ
اور کھیل
ذَٰلِكَ
یہ
بِأَنَّهُمْ
بوجہ اس کے بیشک وہ
قَوْمٌ
ایک ایسی قوم ہیں
لَّا
نہیں
يَعْقِلُونَ
وہ عقل رکھتے

اور جب تم نماز کے لئے (لوگوں کو بصورتِ اذان) پکارتے ہو تو یہ (لوگ) اسے ہنسی اور کھیل بنا لیتے ہیں۔ یہ اس لئے کہ وہ ایسے لوگ ہیں جو (بالکل) عقل ہی نہیں رکھتے،

تفسير

قُلْ يٰۤـاَهْلَ الْـكِتٰبِ هَلْ تَـنْقِمُوْنَ مِنَّاۤ اِلَّاۤ اَنْ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَمَاۤ اُنْزِلَ اِلَـيْنَا وَمَاۤ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلُ ۙ وَاَنَّ اَكْثَرَكُمْ فٰسِقُوْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
هَلْ
کیا نہیں
تَنقِمُونَ
تم ناراض ہوئے
مِنَّآ
ہم سے
إِلَّآ
مگر
أَنْ
اس لیے کہ
ءَامَنَّا
ہم ایمان لائے
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَمَآ
اور جو کچھ
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْنَا
ہماری طرف
وَمَآ
اور جو کچھ
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
مِن
سے
قَبْلُ
اس سے پہلے
وَأَنَّ
اور بیشک
أَكْثَرَكُمْ
تم میں سے اکثر
فَٰسِقُونَ
فاسق ہیں

(اے نبئ مکرّم!) آپ فرما دیجئے: اے اہلِ کتاب! تمہیں ہماری کون سی بات بری لگی ہے بجز اس کے کہ ہم اﷲ پر اور اس (کتاب) پر جو ہماری طرف نازل کی گئی ہے اور ان (کتابوں) پر جو پہلے نازل کی جا چکی ہیں ایمان لائے ہیں اور بیشک تمہارے اکثر لوگ نافرمان ہیں،

تفسير

قُلْ هَلْ اُنَـبِّئُكُمْ بِشَرٍّ مِّنْ ذٰلِكَ مَثُوْبَةً عِنْدَ اللّٰهِ ۗ مَنْ لَّعَنَهُ اللّٰهُ وَغَضِبَ عَلَيْهِ وَجَعَلَ مِنْهُمُ الْقِرَدَةَ وَالْخَـنَازِيْرَ وَعَبَدَ الطَّاغُوْتَ ۗ اُولٰۤٮِٕكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّاَضَلُّ عَنْ سَوَاۤءِ السَّبِيْلِ

قُلْ
کہہ دیجیے
هَلْ
کیا
أُنَبِّئُكُم
میں بتاؤں تم کو
بِشَرٍّ
ساتھ بری چیز کے
مِّن
سے
ذَٰلِكَ
اس
مَثُوبَةً
ثواب میں۔ انجام میں۔ بدلہ پانے میں
عِندَ
نزدیک
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
مَن
جس پر
لَّعَنَهُ
لعنت کی
ٱللَّهُ
اللہ نے
وَغَضِبَ
اور غضب ناک ہوا
عَلَيْهِ
اس پر
وَجَعَلَ
اور اس نے بنائے
مِنْهُمُ
ان میں سے
ٱلْقِرَدَةَ
بندر
وَٱلْخَنَازِيرَ
اور خنزیر
وَعَبَدَ
اور جس نے بندگی کی
ٱلطَّٰغُوتَۚ
طاغوت کی
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
شَرٌّ
بدترین ہیں
مَّكَانًا
مرتبے میں
وَأَضَلُّ
اور زیادہ بھٹکے ہوئے
عَن
سے
سَوَآءِ
سیدھے
ٱلسَّبِيلِ
راستے

فرما دیجئے: کیا میں تمہیں اس شخص سے آگاہ کروں جو سزا کے اعتبار سے اللہ کے نزدیک اس سے (بھی) برا ہے (جسے تم برا سمجھتے ہو، اور یہ وہ شخص ہی) جس پر اللہ نے لعنت کی ہے اور اس پر غضب ناک ہوا ہے اور اس نے ان (برے لوگوں) میں سے (بعض کو) بندر اور (بعض کو) سؤر بنا دیا ہے، اور (یہ ایسا شخص ہے) جس نے شیطان کی (اطاعت و) پرستش کی ہے، یہی لوگ ٹھکانے کے اعتبار سے بدترین اور سیدھی راہ سے بہت ہی بھٹکے ہوئے ہیں،

تفسير