Skip to main content

وَكَيْفَ اَخَافُ مَاۤ اَشْرَكْتُمْ وَلَا تَخَافُوْنَ اَنَّكُمْ اَشْرَكْتُمْ بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ عَلَيْكُمْ سُلْطٰنًا ۗ فَاَىُّ الْفَرِيْقَيْنِ اَحَقُّ بِالْاَمْنِۚ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَۘ

وَكَيْفَ
اور کس طرح
أَخَافُ
میں ڈروں
مَآ
جن کو
أَشْرَكْتُمْ
شریک ٹھہراتے ہو تم
وَلَا
حالانکہ نہیں
تَخَافُونَ
تم ڈرتے
أَنَّكُمْ
بیشک تم۔ یہ کہ تم
أَشْرَكْتُم
شریک ٹھہراتے ہو تم
بِٱللَّهِ
اللہ کے ساتھ
مَا
جو
لَمْ
نہیں
يُنَزِّلْ
اس نے اتاری
بِهِۦ
اس کی
عَلَيْكُمْ
تم پر
سُلْطَٰنًاۚ
کوئی دلیل
فَأَىُّ
تو کون سا
ٱلْفَرِيقَيْنِ
دونوں گروہوں میں سے
أَحَقُّ
زیادہ حق دار ہے
بِٱلْأَمْنِۖ
امن کا
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

اور میں ان (معبودانِ باطلہ) سے کیونکر خوفزدہ ہوسکتا ہوں جنہیں تم (اﷲ کا) شریک ٹھہراتے ہو درآنحالیکہ تم اس بات سے نہیں ڈرتے کہ تم نے اﷲ کے ساتھ (بتوں کو) شریک بنا رکھا ہے (جبکہ) اس نے تم پر اس (شرک) کی کوئی دلیل نہیں اتاری (اب تم ہی جواب دو!) سو ہر دو فریق میں سے (عذاب سے) بے خوف رہنے کا زیادہ حق دار کون ہے؟ اگر تم جانتے ہو،

تفسير

اَلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَلَمْ يَلْبِسُوْۤا اِيْمَانَهُمْ بِظُلْمٍ اُولٰۤٮِٕكَ لَهُمُ الْاَمْنُ وَهُمْ مُّهْتَدُوْنَ

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ جو
ءَامَنُوا۟
ایمان لائے
وَلَمْ
اور نہیں
يَلْبِسُوٓا۟
انہوں نے گڈمڈ کیا۔ ملایا
إِيمَٰنَهُم
اپنے ایمان کو
بِظُلْمٍ
ساتھ ظلم کے
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
لَهُمُ
ان کے لیے
ٱلْأَمْنُ
امن ہے
وَهُم
اور وہ
مُّهْتَدُونَ
ہدایت یافتہ ہیں

جو لوگ ایمان لائے اور اپنے ایمان کو (شرک کے ظلم کے ساتھ نہیں ملایا انہی لوگوں کے لئے امن (یعنی اُخروی بے خوفی) ہے اور وہی ہدایت یافتہ ہیں،

تفسير

وَتِلْكَ حُجَّتُنَاۤ اٰتَيْنٰهَاۤ اِبْرٰهِيْمَ عَلٰى قَوْمِهٖۗ نَرْفَعُ دَرَجٰتٍ مَّنْ نَّشَاۤءُ ۗ اِنَّ رَبَّكَ حَكِيْمٌ عَلِيْمٌ

وَتِلْكَ
اور یہ تھی
حُجَّتُنَآ
حجت ہماری
ءَاتَيْنَٰهَآ
عطا کیا تھا ہم نے اس کو
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم کو
عَلَىٰ
خلاف
قَوْمِهِۦۚ
اس کی قوم کے
نَرْفَعُ
ہم بلند کرتے ہیں
دَرَجَٰتٍ
درجات
مَّن
جس کو
نَّشَآءُۗ
ہم چاہتے ہیں
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
تیرا رب
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے
عَلِيمٌ
علم والا ہے

اور یہی ہماری (توحید کی) دلیل تھی جو ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو ان کی (مخالف) قوم کے مقابلہ میں دی تھی۔ ہم جس کے چاہتے ہیں درجات بلند کر دیتے ہیں۔ بیشک آپ کا رب بڑی حکمت والا خوب جاننے والا ہے،

تفسير

وَوَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَيَعْقُوْبَۗ كُلًّا هَدَيْنَا ۚ وَنُوْحًا هَدَيْنَا مِنْ قَبْلُ وَمِنْ ذُرِّيَّتِهٖ دَاوٗدَ وَسُلَيْمٰنَ وَاَيُّوْبَ وَيُوْسُفَ وَمُوْسٰى وَ هٰرُوْنَۗ وَكَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَۙ

وَوَهَبْنَا
اور عطا کیے ہم نے
لَهُۥٓ
اس کو
إِسْحَٰقَ
اسحاق
وَيَعْقُوبَۚ
اور یعقوب
كُلًّا
ہر ایک کو
هَدَيْنَاۚ
ہدایت دی ہم نے
وَنُوحًا
اور نوح کو
هَدَيْنَا
ہدایت دی ہم نے
مِن
اس سے
قَبْلُۖ
قبل
وَمِن
اور اس کی
ذُرِّيَّتِهِۦ
اولاد میں سے
دَاوُۥدَ
داؤد
وَسُلَيْمَٰنَ
اور سلیمان
وَأَيُّوبَ
اور ایوب
وَيُوسُفَ
اور یوسف
وَمُوسَىٰ
اور موسیٰ
وَهَٰرُونَۚ
اور ہارون
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
نَجْزِى
ہم جزادیتے ہیں
ٱلْمُحْسِنِينَ
احسان کرنے والوں کو

اور ہم نے ان (ابراہیم علیہ السلام) کو اسحاق اور یعقوب (بیٹا اور پوتا علیھما السلام) عطا کئے، ہم نے (ان) سب کو ہدایت سے نوازا، اور ہم نے (ان سے) پہلے نوح (علیہ السلام) کو (بھی) ہدایت سے نوازا تھا اور ان کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسٰی اور ہارون (علیھم السلام کو بھی ہدایت عطا فرمائی تھی)، اور ہم اسی طرح نیکو کاروں کو جزا دیا کرتے ہیں،

تفسير

وَزَكَرِيَّا وَيَحْيٰى وَعِيْسٰى وَاِلْيَاسَۗ كُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِيْنَۙ

وَزَكَرِيَّا
اور زکریا
وَيَحْيَىٰ
اور یحییٰ
وَعِيسَىٰ
اور عیسیٰ
وَإِلْيَاسَۖ
اور الیاس
كُلٌّ
سب کے سب
مِّنَ
میں سے تھے
ٱلصَّٰلِحِينَ
نیک لوگوں

اور زکریا اور یحیٰی اور عیسٰی اور الیاس (علیھم السلام کو بھی ہدایت بخشی)۔ یہ سب نیکو کار (قربت اور حضوری والے) لوگ تھے،

تفسير

وَاِسْمٰعِيْلَ وَالْيَسَعَ وَيُوْنُسَ وَلُوْطًا ۗ وَكُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِيْنَۙ

وَإِسْمَٰعِيلَ
اور اسماعیل
وَٱلْيَسَعَ
اور یسیع
وَيُونُسَ
اور یونس
وَلُوطًاۚ
اور لوط
وَكُلًّا
اور ہر ایک کو
فَضَّلْنَا
فضیلت دی ہم نے
عَلَى
پر
ٱلْعَٰلَمِينَ
تمام جہان والوں

اور اسمٰعیل اور الیسع اور یونس اور لوط (علیھم السلام کو بھی ہدایت سے شرف یاب فرمایا)، اور ہم نے ان سب کو (اپنے زمانے کے) تمام جہان والوں پر فضیلت بخشی،

تفسير

وَمِنْ اٰبَاۤٮِٕهِمْ وَذُرِّيّٰتِهِمْ وَاِخْوَانِهِمْۚ وَاجْتَبَيْنٰهُمْ وَهَدَيْنٰهُمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ

وَمِنْ
اور ان کے
ءَابَآئِهِمْ
آباؤ و اجداد میں سے
وَذُرِّيَّٰتِهِمْ
اور ان کی اولاد میں سے
وَإِخْوَٰنِهِمْۖ
اور ان کے بھائیوں میں سے
وَٱجْتَبَيْنَٰهُمْ
اور چن لیا ہم نے ان کو
وَهَدَيْنَٰهُمْ
اور ہدایت دی ہم نے ان کو
إِلَىٰ
طرف
صِرَٰطٍ
راستے کے
مُّسْتَقِيمٍ
سیدھے

اور ان کے آباؤ (و اجداد) اور ان کی اولاد اور ان کے بھائیوں میں سے بھی (بعض کو ایسی فضیلت عطا فرمائی) اور ہم نے انہیں (اپنے لطفِ خاص اور بزرگی کے لئے) چن لیا تھا اور انہیں سیدھی راہ کی طرف ہدایت فرما دی تھی،

تفسير

ذٰلِكَ هُدَى اللّٰهِ يَهْدِىْ بِهٖ مَنْ يَّشَاۤءُ مِنْ عِبَادِهٖۗ وَلَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ

ذَٰلِكَ
یہ
هُدَى
ہدایت ہے
ٱللَّهِ
اللہ کی
يَهْدِى
وہ ہدایت دیتا ہے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
مِنْ
میں سے
عِبَادِهِۦۚ
اپنے بندوں
وَلَوْ
اور اگر
أَشْرَكُوا۟
وہ سب شرک کرتے
لَحَبِطَ
البتہ ضائع ہوجاتے
عَنْهُم
ان سے
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَعْمَلُونَ
عمل کرتے

یہ اللہ کی ہدایت ہے وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اس کے ذریعے رہنمائی فرماتا ہے، اور اگر (بالفرض) یہ لوگ شرک کرتے تو ان سے وہ سارے اعمالِ (خیر) ضبط (یعنی نیست و نابود) ہو جاتے جو وہ انجام دیتے تھے،

تفسير

اُولٰۤٮِٕكَ الَّذِيْنَ اٰتَيْنٰهُمُ الْـكِتٰبَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ ۗ فَاِنْ يَّكْفُرْ بِهَا هٰۤؤُلَۤاءِ فَقَدْ وَكَّلْنَا بِهَا قَوْمًا لَّيْسُوْا بِهَا بِكٰفِرِيْنَ

أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
ءَاتَيْنَٰهُمُ
دی ہم نے ان کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
وَٱلْحُكْمَ
اور حکمت۔ قوت فیصلہ
وَٱلنُّبُوَّةَۚ
اور نبوت ۚ
فَإِن
پھر اگر
يَكْفُرْ
کفر کرتے ہیں
بِهَا
اس کا
هَٰٓؤُلَآءِ
یہ لوگ
فَقَدْ
تو تحقیق
وَكَّلْنَا
مقرر کردیا ہم نے
بِهَا
ساتھ اس کے
قَوْمًا
ایک قوم کو
لَّيْسُوا۟
نہیں ہیں وہ
بِهَا
ساتھ اس کے
بِكَٰفِرِينَ
انکار کرنے والے

(یہی) وہ لوگ ہیں جنہیں ہم نے کتاب اور حکمِ (شریعت) اور نبوّت عطا فرمائی تھی۔ پھر اگر یہ لوگ (یعنی کفّار) ان باتوں سے انکار کر دیں تو بیشک ہم نے ان (باتوں) پر (ایمان لانے کے لیے) ایسی قوم کو مقرر کردیا ہے جو ان سے انکار کرنے والے نہیں (ہوں گے)،

تفسير

اُولٰۤٮِٕكَ الَّذِيْنَ هَدَى اللّٰهُ فَبِهُدٰٮهُمُ اقْتَدِهْ ۗ قُلْ لَّاۤ اَسْــَٔلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا ۗ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٰى لِلْعٰلَمِيْنَ

أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی وہ
ٱلَّذِينَ
لوگ ہیں جن کو
هَدَى
ہدایت دی
ٱللَّهُۖ
اللہ نے
فَبِهُدَىٰهُمُ
پس بوجہ ان کی ہدایت کے
ٱقْتَدِهْۗ
پیروی کر اس کی ہدایت کی
قُل
کہہ دیجیے
لَّآ
نہیں
أَسْـَٔلُكُمْ
میں سوال کرتا تم سے
عَلَيْهِ
اس پر
أَجْرًاۖ
کسی اجر کا
إِنْ
نہیں
هُوَ
وہ
إِلَّا
مگر
ذِكْرَىٰ
نصیحت
لِلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں کے لیے

(یہی) وہ لوگ (یعنی پیغمبرانِ خدا) ہیں جنہیں اﷲ نے ہدایت فرمائی ہے پس (اے رسولِ آخر الزمان!) آپ ان کے (فضیلت والے سب) طریقوں (کو اپنی سیرت میں جمع کر کے ان) کی پیروی کریں (تاکہ آپ کی ذات میں ان تمام انبیاء و رسل کے فضائل و کمالات یکجا ہوجائیں)، آپ فرما دیجئے: (اے لوگو!) میں تم سے اس (ہدایت کی فراہمی پر کوئی اجرت نہیں مانگتا۔ یہ تو صرف جہان والوں کے لئے نصیحت ہے،

تفسير