Skip to main content

تِلْكَ الْقُرٰى نَقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ اَنْۢبَاۤٮِٕهَا ۚ وَلَقَدْ جَاۤءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنٰتِ ۚ فَمَا كَانُوْا لِيُؤْمِنُوْا بِمَا كَذَّبُوْا مِنْ قَبْلُ ۗ كَذٰلِكَ يَطْبَعُ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِ الْكٰفِرِيْنَ

تِلْكَ
یہ
ٱلْقُرَىٰ
بستیاں
نَقُصُّ
ہم قصے بیان کر رہے
عَلَيْكَ
تجھ پر
مِنْ
میں سے
أَنۢبَآئِهَاۚ
ان کی خبروں
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
جَآءَتْهُمْ
آئے ان کے پاس
رُسُلُهُم
ان کے رسول
بِٱلْبَيِّنَٰتِ
ساتھ کھلی نشانیوں کے
فَمَا
پس نہ
كَانُوا۟
تھے وہ
لِيُؤْمِنُوا۟
کہ وہ ایمان لاتے
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَذَّبُوا۟
انہوں نے جھٹلایا
مِن
سے
قَبْلُۚ
اس سے پہلے
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يَطْبَعُ
مہر لگا دیتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
عَلَىٰ
پر
قُلُوبِ
دلوں
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے

یہ وہ بستیاں ہیں جن کی خبریں ہم آپ کو سنا رہے ہیں، اور بیشک ان کے پاس ان کے رسول روشن نشانیاں لے کر آئے تو وہ (پھر بھی) اس قابل نہ ہوئے کہ اس پر ایمان لے آتے جسے وہ پہلے جھٹلا چکے تھے، اس طرح اللہ کافروں کے دلوں پر مہر لگا دیتا ہے،

تفسير

وَمَا وَجَدْنَا لِاَكْثَرِهِمْ مِّنْ عَهْدٍۚ وَاِنْ وَّجَدْنَاۤ اَكْثَرَهُمْ لَفٰسِقِيْنَ

وَمَا
اور نہیں
وَجَدْنَا
پایا ہم نے
لِأَكْثَرِهِم
ان میں سے اکثر کے لیے
مِّنْ
کوئی
عَهْدٍۖ
عہد
وَإِن
اور بیشک
وَجَدْنَآ
پایا ہم نے
أَكْثَرَهُمْ
ان میں سے اکثر کو
لَفَٰسِقِينَ
البتہ فاسق

اور ہم نے ان میں سے اکثر لوگوں میں عہد (کا نباہ) نہ پایا اور ان میں سے اکثر لوگوں کو ہم نے نافرمان ہی پایا،

تفسير

ثُمَّ بَعَثْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ مُّوْسٰى بِاٰيٰتِنَاۤ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَمَلَاۡئِهٖ فَظَلَمُوْا بِهَا ۚ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِيْنَ

ثُمَّ
پھر
بَعَثْنَا مِنۢ
بھیجا ہم نے
بَعْدِهِم
ان کے بعد
مُّوسَىٰ
موسیٰ کو
بِـَٔايَٰتِنَآ
اپنی نشانیوں کے ساتھ
إِلَىٰ
طرف
فِرْعَوْنَ
فرعون کے
وَمَلَإِي۟هِۦ
اور اس کے سرداروں کے
فَظَلَمُوا۟
تو انہوں نے ظلم کیا
بِهَاۖ
ان نشانیوں کے ساتھ
فَٱنظُرْ
پس دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
كَانَ
ہوا
عَٰقِبَةُ
انجام
ٱلْمُفْسِدِينَ
فساد کرنے والوں کا

پھر ہم نے ان کے بعد موسٰی (علیہ السلام) کو اپنی نشانیوں کے ساتھ فرعون اور اس کے (درباری) سرداروں کے پاس بھیجا تو انہوں نے ان (دلائل اور معجزات) کے ساتھ ظلم کیا، پھر آپ دیکھئے کہ فساد پھیلانے والوں کا انجام کیسا ہوا؟،

تفسير

وَ قَالَ مُوْسٰى يٰفِرْعَوْنُ اِنِّىْ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِيْنَۙ

وَقَالَ
اور کہا
مُوسَىٰ
موسیٰ نے
يَٰفِرْعَوْنُ
اے فرعون
إِنِّى
بیشک میں
رَسُولٌ
ایک رسول ہوں
مِّن
کی طرف سے
رَّبِّ
رب
ٱلْعَٰلَمِينَ
العالمین

اور موسٰی (علیہ السلام) نے کہا: اے فرعون! بیشک میں تمام جہانوں کے رب کی طرف سے رسول (آیا) ہوں،

تفسير

حَقِيْقٌ عَلٰۤى اَنْ لَّاۤ اَقُوْلَ عَلَى اللّٰهِ اِلَّا الْحَـقَّ ۗ قَدْ جِئْـتُكُمْ بِبَيِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ فَاَرْسِلْ مَعِىَ بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ ۗ

حَقِيقٌ
لائق ہوں۔ حق دار ہوں
عَلَىٰٓ
اس بات کا
أَن
کہ
لَّآ
نہ
أَقُولَ
میں کہوں
عَلَى
بارے میں
ٱللَّهِ
اللہ کے
إِلَّا
مگر
ٱلْحَقَّۚ
حق بات
قَدْ
تحقیق
جِئْتُكُم
میں لایا ہوں تمہارے پاس
بِبَيِّنَةٍ
ایک روشن نشانی
مِّن
طرف سے
رَّبِّكُمْ
تمہارے رب کی
فَأَرْسِلْ
پس بھیج دو
مَعِىَ
میرے ساتھ
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل کو

مجھے یہی زیب دیتا ہے کہ اللہ کے بارے میں حق بات کے سوا (کچھ) نہ کہوں۔ بیشک میں تمہارے رب (کی جانب) سے تمہارے پاس واضح نشانی لایا ہوں، سو تُو بنی اسرائیل کو (اپنی غلامی سے آزاد کر کے) میرے ساتھ بھیج دے،

تفسير

قَالَ اِنْ كُنْتَ جِئْتَ بِاٰيَةٍ فَأْتِ بِهَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِيْنَ

قَالَ
اس نے کہا
إِن
اگر
كُنتَ
تو
جِئْتَ
لایا ہے
بِـَٔايَةٍ
ایک نشانی
فَأْتِ
تو لے آ
بِهَآ
اس کو
إِن
اگر
كُنتَ
ہے تو
مِنَ
میں سے
ٱلصَّٰدِقِينَ
سچوں

اس (فرعون) نے کہا: اگر تم کوئی نشانی لائے ہو تو اسے (سامنے) لاؤ اگر تم سچے ہو،

تفسير

فَاَلْقٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِىَ ثُعْبَانٌ مُّبِيْنٌ ۖ

فَأَلْقَىٰ
پس اس نے ڈالا
عَصَاهُ
اپنا عصا
فَإِذَا
تو یکایک
هِىَ
وہ
ثُعْبَانٌ
اژدھا تھا
مُّبِينٌ
کھلم کھلا

پس موسٰی (علیہ السلام) نے اپنا عصا (نیچے) ڈال دیا تو اسی وقت صریحاً اژدہا بن گیا،

تفسير

وَّنَزَعَ يَدَهٗ فَاِذَا هِىَ بَيْضَاۤءُ لِلنّٰظِرِيْنَ

وَنَزَعَ
اور اس نے باہر نکالا
يَدَهُۥ
اپنا ہاتھ
فَإِذَا
تو یکایک
هِىَ
وہ
بَيْضَآءُ
چمکدار تھا
لِلنَّٰظِرِينَ
دیکھنے والوں کے لیے

اور اپنا ہاتھ (گریبان میں ڈال کر) نکالا تو وہ (بھی) اسی وقت دیکھنے والوں کے لئے (چمک دار) سفید ہوگیا،

تفسير

قَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ اِنَّ هٰذَا لَسٰحِرٌ عَلِيْمٌ ۙ

قَالَ
کہا
ٱلْمَلَأُ
سرداروں نے
مِن
میں سے
قَوْمِ
قوم
فِرْعَوْنَ
فرعون کی
إِنَّ
بیشک
هَٰذَا
یہ
لَسَٰحِرٌ
البتہ جادوگر ہے
عَلِيمٌ
ماہر۔ جاننے والا

قومِ فرعون کے سردار بولے: بیشک یہ (تو کوئی) بڑا ماہر جادوگر ہے،

تفسير

يُّرِيْدُ اَنْ يُّخْرِجَكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ ۚ فَمَاذَا تَأْمُرُوْنَ

يُرِيدُ
چاہتا ہے
أَن
کہ
يُخْرِجَكُم
نکال دے تم کو
مِّنْ
سے
أَرْضِكُمْۖ
تمہاری زمین (سے)
فَمَاذَا
تو کیا کچھ
تَأْمُرُونَ
تم حکم دیتے ہو۔ تم کہتے ہو

(لوگو!) یہ تمہیں تمہارے ملک سے نکالنا چاہتا ہے، سو تم کیا مشورہ دیتے ہو،

تفسير