Skip to main content

فَاِذَا جَاۤءَتْهُمُ الْحَسَنَةُ قَالُوْا لَـنَا هٰذِهٖ ۚ وَاِنْ تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌ يَّطَّيَّرُوْا بِمُوْسٰى وَمَنْ مَّعَهٗ ۗ اَلَاۤ اِنَّمَا طٰۤٮِٕرُهُمْ عِنْدَ اللّٰهِ وَلٰـكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ

فَإِذَا
پھر جب
جَآءَتْهُمُ
آئی ان کے پاس
ٱلْحَسَنَةُ
بھلائی
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
لَنَا
ہمارے لیے ہے
هَٰذِهِۦۖ
یہ
وَإِن
اور اگر
تُصِبْهُمْ
پہنچی ان کو
سَيِّئَةٌ
کوئی برائی
يَطَّيَّرُوا۟
انہوں نے فال بد لی۔ بری فال نکالی
بِمُوسَىٰ
موسیٰ سے
وَمَن
اور جو
مَّعَهُۥٓۗ
آپ کے ساتھ تھے
أَلَآ
خبردار
إِنَّمَا
بیشک
طَٰٓئِرُهُمْ
ان کی فال بد
عِندَ
پاس ہے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَلَٰكِنَّ
لیکن
أَكْثَرَهُمْ
ان میں سے اکثر
لَا
نہیں
يَعْلَمُونَ
جانتے

پھر جب انہیں آسائش پہنچتی تو کہتے: یہ ہماری اپنی وجہ سے ہے۔ اور اگر انہیں سختی پہنچتی، وہ موسٰی (علیہ السلام) اور ان کے (ایمان والے) ساتھیوں کی نسبت بدشگونی کرتے، خبردار! ان کا شگون (یعنی شامتِ اَعمال) تو اللہ ہی کے پاس ہے مگر ان میں سے اکثر لوگ علم نہیں رکھتے،

تفسير

وَقَالُوْا مَهْمَا تَأْتِنَا بِهٖ مِنْ اٰيَةٍ لِّـتَسْحَرَنَا بِهَا ۙ فَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِيْنَ

وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
مَهْمَا
جو بھی
تَأْتِنَا
تو لائے گا ہمارے پاس
بِهِۦ
اس کو
مِنْ
کوئی بھی
ءَايَةٍ
نشانی
لِّتَسْحَرَنَا
کہ تو مسحور کردے ہم کو
بِهَا
اس کے ساتھ
فَمَا
تو نہیں
نَحْنُ
ہیں ہم
لَكَ
تیرے لیے
بِمُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

اور وہ (اہلِ فرعون متکبرانہ طور پر) کہنے لگے: (اے موسٰی!) تم ہمارے پاس جو بھی نشانی لاؤ کہ تم اس کے ذریعے ہم پر جادو کر سکو، تب بھی ہم تم پر ایمان لانے والے نہیں ہیں،

تفسير

فَاَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الطُّوْفَانَ وَالْجَـرَادَ وَالْقُمَّلَ وَالضَّفَادِعَ وَالدَّمَ اٰيٰتٍ مُّفَصَّلٰتٍۗ فَاسْتَكْبَرُوْا وَكَانُوْا قَوْمًا مُّجْرِمِيْنَ

فَأَرْسَلْنَا
تو بھیجا ہم نے
عَلَيْهِمُ
ان پر
ٱلطُّوفَانَ
طوفان
وَٱلْجَرَادَ
اور ٹڈی دل۔ ٹڈیاں
وَٱلْقُمَّلَ
سرسریاں۔ جوئیں
وَٱلضَّفَادِعَ
اور مینڈک
وَٱلدَّمَ
اور خون
ءَايَٰتٍ
نشانیاں
مُّفَصَّلَٰتٍ
وقفے وقفے میں۔ کھلی
فَٱسْتَكْبَرُوا۟
تو انہوں نے تکبر کیا
وَكَانُوا۟
اور وہ تھے
قَوْمًا
لوگ
مُّجْرِمِينَ
مجرم

پھر ہم نے ان پر طوفان، ٹڈیاں، گھن، مینڈک اور خون (کتنی ہی) جداگانہ نشانیاں (بطورِ عذاب) بھیجیں، پھر (بھی) انہوں نے تکبر و سرکشی اختیار کئے رکھی اور وہ (نہایت) مجرم قوم تھے،

تفسير

وَلَـمَّا وَقَعَ عَلَيْهِمُ الرِّجْزُ قَالُوْا يٰمُوْسَى ادْعُ لَـنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِنْدَكَۚ لَٮِٕنْ كَشَفْتَ عَنَّا الرِّجْزَ لَـنُؤْمِنَنَّ لَكَ وَلَـنُرْسِلَنَّ مَعَكَ بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَۚ

وَلَمَّا
اور جب
وَقَعَ
واقع ہوا
عَلَيْهِمُ
ان پر
ٱلرِّجْزُ
عذاب
قَالُوا۟
کہنے لگے
يَٰمُوسَى
اے موسیٰ
ٱدْعُ
دعا کر
لَنَا
ہمارے لیے
رَبَّكَ
اپنے رب سے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
عَهِدَ
اس نے عہد لیا
عِندَكَۖ
تیرے پاس
لَئِن
البتہ اگر
كَشَفْتَ
تو نے ٹال دیا۔ ہٹا دیا
عَنَّا
ہم سے
ٱلرِّجْزَ
عذاب
لَنُؤْمِنَنَّ
البتہ ہم ضرور ایمان لے آئیں گے
لَكَ
تیرے لیے
وَلَنُرْسِلَنَّ
اور البتہ ہم ضرور بھیجیں گے
مَعَكَ
تیرے ساتھ
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل کو

اور جب ان پر (کوئی) عذاب واقع ہوتا تو کہتے: اے موسٰی! آپ ہمارے لئے اپنے رب سے دعا کریں اس عہد کے وسیلہ سے جو (اس کا) آپ کے پاس ہے، اگر آپ ہم سے اس عذاب کو ٹال دیں تو ہم ضرور آپ پر ایمان لے آئیں گے اور بنی اسرائیل کو (بھی آزاد کر کے) آپ کے ساتھ بھیج دیں گے،

تفسير

فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُمُ الرِّجْزَ اِلٰۤى اَجَلٍ هُمْ بٰلِغُوْهُ اِذَا هُمْ يَنْكُثُوْنَ

فَلَمَّا
پھر جب
كَشَفْنَا
ہٹا دیتے ہم
عَنْهُمُ
ان سے
ٱلرِّجْزَ
عذاب کو
إِلَىٰٓ
تک
أَجَلٍ
ایک وقت مقرر
هُم
وہ
بَٰلِغُوهُ
پہنچنے والے تھے اس کو
إِذَا
یکایک
هُمْ
وہ
يَنكُثُونَ
توڑنے لگتے تھے

پھر جب ہم ان سے اس مدت تک کے لئے جس کو وہ پہنچنے والے ہوتے وہ عذاب ٹال دیتے تو وہ فوراً ہی عہد توڑ دیتے،

تفسير

فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَاَغْرَقْنٰهُمْ فِى الْيَمِّ بِاَنَّهُمْ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا وَكَانُوْا عَنْهَا غٰفِلِيْنَ

فَٱنتَقَمْنَا
پس انتقام لیا ہم نے
مِنْهُمْ
ان سے
فَأَغْرَقْنَٰهُمْ
پھر غرق کردیا ہم نے ان کو
فِى
میں
ٱلْيَمِّ
سمندر
بِأَنَّهُمْ
کیونکہ انہوں نے
كَذَّبُوا۟
جھٹلا دیا تھا
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کو
وَكَانُوا۟
اور تھے وہ
عَنْهَا
ان سے
غَٰفِلِينَ
غافل

پھر ہم نے ان سے (بالآخر تمام نافرمانیوں اور بدعہدیوں کا) بدلہ لے لیا اور ہم نے انہیں دریا میں غرق کردیا، اس لئے کہ انہوں نے ہماری آیتوں کی (پے در پے) تکذیب کی تھی اور وہ ان سے (بالکل) غافل تھے،

تفسير

وَاَوْرَثْنَا الْـقَوْمَ الَّذِيْنَ كَانُوْا يُسْتَضْعَفُوْنَ مَشَارِقَ الْاَرْضِ وَمَغَارِبَهَا الَّتِىْ بٰرَكْنَا فِيْهَا ۗ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ الْحُسْنٰى عَلٰى بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَۙ بِمَا صَبَرُوْا ۗ وَدَمَّرْنَا مَا كَانَ يَصْنَعُ فِرْعَوْنُ وَقَوْمُهٗ وَمَا كَانُوْا يَعْرِشُوْنَ

وَأَوْرَثْنَا
اور وارث بنادیا ہم نے
ٱلْقَوْمَ
اس قوم کو
ٱلَّذِينَ
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يُسْتَضْعَفُونَ
کمزور سمجھے جاتے
مَشَٰرِقَ
مشرقوں کا
ٱلْأَرْضِ
زمین کے
وَمَغَٰرِبَهَا
اور اس کے مغربوں کا
ٱلَّتِى
اس (زمین) کا
بَٰرَكْنَا
برکت دی تھی ہم نے
فِيهَاۖ
جس میں
وَتَمَّتْ
اور پوری ہوگئی
كَلِمَتُ
بات
رَبِّكَ
تیرے رب کی
ٱلْحُسْنَىٰ
بھلائی والی
عَلَىٰ
پر
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل
بِمَا
بوجہ اس کے جو
صَبَرُوا۟ۖ
انہوں نے صبر کیا
وَدَمَّرْنَا
اور برباد کردیا ہم نے
مَا
جو
كَانَ
تھا
يَصْنَعُ
کیا کرتا۔ بناتا
فِرْعَوْنُ
فرعون
وَقَوْمُهُۥ
اور اس کی قوم
وَمَا
اور جو کچھ
كَانُوا۟
کہ تھے وہ
يَعْرِشُونَ
چھتوں پر چڑھاتے

اور ہم نے اس قوم (بنی اسرائیل) کو جو کمزور اور استحصال زدہ تھی اس سرزمین کے مشرق و مغرب (مصر اور شام) کا وارث بنا دیا جس میں ہم نے برکت رکھی تھی، اور (یوں) بنی اسرائیل کے حق میں آپ کے رب کا نیک وعدہ پورا ہوگیا اس وجہ سے کہ انہوں نے (فرعونی مظالم پر) صبر کیا تھا، اور ہم نے ان (عالیشان محلات) کو تباہ و برباد کردیا جو فرعون اور اس کی قوم نے بنا رکھے تھے اور ان چنائیوں (اور باغات) کو بھی جنہیں وہ بلندیوں پر چڑھاتے تھے،

تفسير

وَجَاوَزْنَا بِبَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ الْبَحْرَ فَاَ تَوْا عَلٰى قَوْمٍ يَّعْكُفُوْنَ عَلٰۤى اَصْنَامٍ لَّهُمْ ۚ قَالُوْا يٰمُوْسَى اجْعَلْ لَّـنَاۤ اِلٰهًا كَمَا لَهُمْ اٰلِهَةٌ ۗ قَالَ اِنَّكُمْ قَوْمٌ تَجْهَلُوْنَ

وَجَٰوَزْنَا
اور گزار دیا ہم نے
بِبَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل کو
ٱلْبَحْرَ
سمندر سے
فَأَتَوْا۟
تو وہ آئے
عَلَىٰ
پر
قَوْمٍ
ایک قوم
يَعْكُفُونَ
جو جھکے ہوئے تھے۔ جنے بیٹھے تھے
عَلَىٰٓ
پر
أَصْنَامٍ
بتوں (پر)
لَّهُمْۚ
اپنے
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
يَٰمُوسَى
اے موسیٰ
ٱجْعَل
بنا
لَّنَآ
ہمارے لیے
إِلَٰهًا
کوئی الہ
كَمَا
جیسا کہ
لَهُمْ
ان لوگوں کے لیے
ءَالِهَةٌۚ
الہ
قَالَ
کہا
إِنَّكُمْ
بیشک تم
قَوْمٌ
ایک قوم ہو
تَجْهَلُونَ
تم جہالت برت رہے ہو

اور ہم نے بنی اسرائیل کو سمندر (یعنی بحرِ قلزم) کے پار اتارا تو وہ ایک ایسی قوم کے پاس جا پہنچے جو اپنے بتوں کے گرد (پرستش کے لئے) آسن مارے بیٹھے تھے، (بنی اسرائیل کے لوگ) کہنے لگے: اے موسٰی! ہمارے لئے بھی ایسا (ہی) معبود بنا دیں جیسے ان کے معبود ہیں، موسٰی (علیہ السلام) نے کہا: تم یقیناً بڑے جاہل لوگ ہو،

تفسير

اِنَّ هٰۤؤُلَۤاءِ مُتَبَّرٌ مَّا هُمْ فِيْهِ وَبٰطِلٌ مَّا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ

إِنَّ
بیشک
هَٰٓؤُلَآءِ
یہ لوگ
مُتَبَّرٌ
برباد ہونے والے ہیں
مَّا
جس میں
هُمْ
وہ
فِيهِ
(مبتلا) ہیں
وَبَٰطِلٌ
اور باطل ہونے والے ہیں
مَّا
جو کچھ
كَانُوا۟
ہیں
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے

بلاشبہ یہ لوگ جس چیز (کی پوجا) میں (پھنسے ہوئے) ہیں وہ ہلاک ہوجانے والی ہے اور جو کچھ وہ کر رہے ہیں وہ (بالکل) باطل ہے،

تفسير

قَالَ اَغَيْرَ اللّٰهِ اَبْغِيْكُمْ اِلٰهًا وَّهُوَ فَضَّلَـكُمْ عَلَى الْعٰلَمِيْنَ

قَالَ
کہا
أَغَيْرَ
کیا سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَبْغِيكُمْ
میں تلاش کروں تمہارے لیے
إِلَٰهًا
کوئی الہ
وَهُوَ
حالانکہ اس نے
فَضَّلَكُمْ
فضیلت بخشی تم کو
عَلَى
پر
ٱلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں

(موسیٰ علیہ السلام نے) کہا: کیا میں تمہارے لئے اللہ کے سوا کوئی اور معبود تلاش کروں، حالانکہ اسی (اللہ) نے تمہیں سارے جہانوں پر فضیلت بخشی ہے،

تفسير