قَالَ هٰذَا صِرَاطٌ عَلَىَّ مُسْتَقِيْمٌ
اللہ نے ارشاد فرمایا: یہ (اخلاص ہی) راستہ ہے جو سیدھا میرے در پر آتا ہے،
اِنَّ عِبَادِىْ لَـيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَـعَكَ مِنَ الْغٰوِيْنَ
بیشک میرے (اخلاص یافتہ) بندوں پر تیرا کوئی زور نہیں چلے گا سوائے ان بھٹکے ہوؤں کے جنہوں نے تیری راہ اختیار کی،
وَاِنَّ جَهَـنَّمَ لَمَوْعِدُهُمْ اَجْمَعِيْنَ ۙ
اور بیشک ان سب کے لئے وعدہ کی جگہ جہنم ہے،
لَهَا سَبْعَةُ اَبْوَابٍۗ لِكُلِّ بَابٍ مِّنْهُمْ جُزْءٌ مَّقْسُوْمٌ
جس کے سات دروازے ہیں، ہر دروازے کے لئے ان میں سے الگ حصہ مخصوص کیا گیا ہے،
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ جَنّٰتٍ وَّعُيُوْنٍۗ
بیشک متقی لوگ باغوں اور چشموں میں رہیں گے،
اُدْخُلُوْهَا بِسَلٰمٍ اٰمِنِيْنَ
(ان سے کہا جائے گا:) ان میں سلامتی کے ساتھ بے خوف ہو کر داخل ہو جاؤ،
وَنَزَعْنَا مَا فِىْ صُدُوْرِهِمْ مِّنْ غِلٍّ اِخْوَانًا عَلٰى سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِيْنَ
اور ہم وہ ساری کدورت باہر کھینچ لیں گے جو (دنیا میں) ان کے سینوں میں (مغالطہ کے باعث ایک دوسرے سے) تھی، وہ (جنت میں) بھائی بھائی بن کر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے،
لَا يَمَسُّهُمْ فِيْهَا نَـصَبٌ وَّمَا هُمْ مِّنْهَا بِمُخْرَجِيْنَ
انہیں وہاں کوئی تکلیف نہ پہنچے گی اور نہ ہی وہ وہاں سے نکالے جائیں گے،
نَبِّئْ عِبَادِىْۤ اَنِّىْۤ اَنَا الْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُۙ
(اے حبیب!) آپ میرے بندوں کو بتا دیجئے کہ میں ہی بیشک بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہوں،
وَاَنَّ عَذَابِىْ هُوَ الْعَذَابُ الْاَلِيْمُ
اور (اس بات سے بھی آگاہ کر دیجئے) کہ میرا ہی عذاب بڑا دردناک عذاب ہے،