Skip to main content

وَكَذٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِىٍّ عَدُوًّا مِّنَ الْمُجْرِمِيْنَۗ وَكَفٰى بِرَبِّكَ هَادِيًا وَّنَصِيْرًا

وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
جَعَلْنَا
بنایا ہم نے
لِكُلِّ
واسطے ہر
نَبِىٍّ
نبی کے
عَدُوًّا
دشمن
مِّنَ
میں سے
ٱلْمُجْرِمِينَۗ
مجرموں
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِرَبِّكَ
تیرارب
هَادِيًا
ہدایت دینے والا
وَنَصِيرًا
اور مددگار

اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے لئے جرائم شعار لوگوں میں سے (ان کے) دشمن بنائے تھے (جو ان کے پیغمبرانہ مشن کی مخالفت کرتے اور اس طرح حق اور باطل قوتوں کے درمیان تضاد پیدا ہوتا جس سے انقلاب کے لئے سازگار فضا تیار ہو جاتی تھی)، اور آپ کا رب ہدایت کرنے اور مدد فرمانے کے لئے کافی ہے،

تفسير

وَقَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْلَا نُزِّلَ عَلَيْهِ الْـقُرْاٰنُ جُمْلَةً وَّاحِدَةً ۛ كَذٰلِكَ ۛ لِنُثَبِّتَ بِهٖ فُـؤَادَكَ وَرَتَّلْنٰهُ تَرْتِيْلًا

وَقَالَ
اور کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
لَوْلَا
کیوں نہیں
نُزِّلَ
نازل کیا گیا
عَلَيْهِ
اس پر
ٱلْقُرْءَانُ
قرآن
جُمْلَةً
بار
وَٰحِدَةًۚ
ایک ہی (ایک ہی بار)
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
لِنُثَبِّتَ
تاکہ ہم جمادیں۔ مضبوط کردیں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
فُؤَادَكَۖ
تیرا دل
وَرَتَّلْنَٰهُ
اور ٹھہر ٹھہر کر پڑھ سنایا ہم نے اس کو
تَرْتِيلًا
ٹھہر ٹھہر کر پڑھ سنانا

اور کافر کہتے ہیں کہ اس (رسول) پر قرآن ایک ہی بار (یک جا کرکے) کیوں نہیں اتارا گیا؟ یوں (تھوڑا تھوڑا کر کے اسے) تدریجاً اس لئے اتارا گیا ہے تاکہ ہم اس سے آپ کے قلبِ (اطہر) کو قوت بخشیں اور (اسی وجہ سے) ہم نے اسے ٹھہر ٹھہر کر پڑھا ہے (تاکہ آپ کو ہمارے پیغام کے ذریعے بار بار سکونِ قلب ملتا رہے)،

تفسير

وَلَا يَأْتُوْنَكَ بِمَثَلٍ اِلَّا جِئْنٰكَ بِالْحَـقِّ وَاَحْسَنَ تَفْسِيْرًا ۗ

وَلَا
اور نہیں
يَأْتُونَكَ
وہ لاتے آپ کے پاس
بِمَثَلٍ
کوئی مثال۔ اعتراض
إِلَّا
مگر
جِئْنَٰكَ
ہم لے آتے ہیں آپ کے پاس
بِٱلْحَقِّ
حق کو
وَأَحْسَنَ
اور بہترین
تَفْسِيرًا
تفسیر کو۔ وضاحت کو۔ بات کھولنا

اور یہ (کفار) آپ کے پاس کوئی (ایسی) مثال (سوال اور اعتراض کے طور پر) نہیں لاتے مگر ہم آپ کے پاس (اس کے جواب میں) حق اور (اس سے) بہتر وضاحت کا بیان لے آتے ہیں،

تفسير

اَلَّذِيْنَ يُحْشَرُوْنَ عَلٰى وُجُوْهِهِمْ اِلٰى جَهَـنَّمَۙ اُولٰۤٮِٕكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّاَضَلُّ سَبِيْلًا

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُحْشَرُونَ
جو اکٹھے کیے جائیں گے
عَلَىٰ
پر
وُجُوهِهِمْ
اپنے چہروں
إِلَىٰ
طرف
جَهَنَّمَ
جہنم کی (طرف)
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
شَرٌّ
بدترین ہیں
مَّكَانًا
مقام کے اعتبار سے
وَأَضَلُّ
اور زیادہ بھٹکے ہوئے
سَبِيلًا
راستے کے اعتبار سے

(یہ) ایسے لوگ ہیں جو اپنے چہروں کے بل دوزخ کی طرف ہانکے جائیں گے یہی لوگ ہیں جو ٹھکانے کے لحاظ سے نہایت برے اور راستے سے (بھی) بہت بہکے ہوئے ہیں،

تفسير

وَلَقَدْ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَجَعَلْنَا مَعَهٗۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ وَزِيْرًا ۚ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
ءَاتَيْنَا
دی ہم نے
مُوسَى
موسیٰ کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
وَجَعَلْنَا
اور بنایا ہم نے
مَعَهُۥٓ
اس کے ساتھ
أَخَاهُ
اس کے بھائی
هَٰرُونَ
ہارون کو
وَزِيرًا
مددگار

اور بیشک ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کو کتاب عطا فرمائی اور ہم نے ان کے ساتھ (ان کی معاونت کے لئے) ان کے بھائی ہارون (علیہ السلام) کو وزیر بنایا،

تفسير

فَقُلْنَا اذْهَبَاۤ اِلَى الْقَوْمِ الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَاۗ فَدَمَّرْنٰهُمْ تَدْمِيْرًاۗ

فَقُلْنَا
تو کہا ہم نے
ٱذْهَبَآ
دونوں جاؤ
إِلَى
طرف
ٱلْقَوْمِ
اس قوم کی
ٱلَّذِينَ
جنہوں نے
كَذَّبُوا۟
جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کو
فَدَمَّرْنَٰهُمْ
تو ہلاک کردیا ہم نے ان کو
تَدْمِيرًا
ہلاک کرنا

پھر ہم نے کہا: تم دونوں اس قوم کے پاس جاؤ جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے (جب وہ ہماری تکذیب سے پھر بھی باز نہ آئے) تو ہم نے انہیں بالکل ہی ہلاک کر ڈالا،

تفسير

وَقَوْمَ نُوْحٍ لَّمَّا كَذَّبُوا الرُّسُلَ اَغْرَقْنٰهُمْ وَجَعَلْنٰهُمْ لِلنَّاسِ اٰيَةً ۗ وَاَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِيْنَ عَذَابًا اَ لِيْمًا ۚ

وَقَوْمَ
اور قوم
نُوحٍ
نوح
لَّمَّا
جب
كَذَّبُوا۟
انہوں نے جھٹلایا
ٱلرُّسُلَ
رسولوں کو
أَغْرَقْنَٰهُمْ
غرق کردیا ہم نے ان کو
وَجَعَلْنَٰهُمْ
اور بنایا ہم نے ان کو
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
ءَايَةًۖ
ایک نشانی
وَأَعْتَدْنَا
اور تیار کیا ہم نے
لِلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کے لیے
عَذَابًا
عذاب
أَلِيمًا
دردناک

اور نوح (علیہ السلام) کی قوم کو (بھی)، جب انہوں نے رسولوں کو جھٹلایا (تو) ہم نے انہیں غرق کر ڈالا اور ہم نے انہیں (دوسرے) لوگوں کے لئے نشانِ عبرت بنا دیا اور ہم نے ظالموں کے لئے درد ناک عذاب تیار کر رکھا ہے،

تفسير

وَّعَادًا وَّثَمُوْدَاۡ وَ اَصْحٰبَ الرَّسِّ وَقُرُوْنًۢا بَيْنَ ذٰلِكَ كَثِيْرًا

وَعَادًا
اور عاد
وَثَمُودَا۟
اور ثمود
وَأَصْحَٰبَ
اور والے
ٱلرَّسِّ
کنوئیں (والے)
وَقُرُونًۢا
اور قومیں
بَيْنَ
درمیان
ذَٰلِكَ
اس کے
كَثِيرًا
بہت سی

اور عاد اور ثمود اور باشندگانِ رس کو، اور ان کے درمیان بہت سی(اور) امتوں کو (بھی ہلاک کر ڈالا)،

تفسير

وَكُلًّا ضَرَبْنَا لَهُ الْاَمْثَالَۖ وَكُلًّا تَبَّـرْنَا تَـتْبِيْرًا

وَكُلًّا
اور سب کو۔ ہر ایک کو
ضَرَبْنَا
بیان کیں ہم نے
لَهُ
اس کے لیے
ٱلْأَمْثَٰلَۖ
مثالیں
وَكُلًّا
اور ہر ایک کو
تَبَّرْنَا
ہلاک کیا ہم نے
تَتْبِيرًا
ہلاک کرنا

اور ہم نے (ان میں سے) ہر ایک (کی نصیحت) کے لئے مثالیں بیان کیں اور (جب وہ سرکشی سے باز نہ آئے تو) ہم نے ان سب کو نیست و نابود کر دیا،

تفسير

وَلَقَدْ اَتَوْا عَلَى الْقَرْيَةِ الَّتِىْۤ اُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِ ۗ اَفَلَمْ يَكُوْنُوْا يَرَوْنَهَا ۚ بَلْ كَانُوْا لَا يَرْجُوْنَ نُشُوْرًا

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَتَوْا۟
وہ گزرتے ہیں
عَلَى
پر
ٱلْقَرْيَةِ
اس بستی
ٱلَّتِىٓ
وہ جو
أُمْطِرَتْ
برسائی گئی تھی
مَطَرَ
بارش
ٱلسَّوْءِۚ
بری
أَفَلَمْ
کیا بھلا نہیں
يَكُونُوا۟
وہ تھے
يَرَوْنَهَاۚ
دیکھنے اس کو
بَلْ
بلکہ
كَانُوا۟
تھے وہ
لَا
نہ
يَرْجُونَ
امید رکھتے
نُشُورًا
جی اٹھنے کی

اور بیشک یہ (کفار) اس بستی پر سے گزرے ہیں جس پر بری طرح (پتھروں کی) بارش برسائی گئی تھی، تو کیا یہ اس (تباہ شدہ بستی) کو دیکھتے نہ تھے بلکہ یہ تو (مرنے کے بعد) اٹھائے جانے کی امید ہی نہیں رکھتے،

تفسير