قَالَ فَأْتِ بِهٖۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِيْنَ
(فرعون نے) کہا: تم اسے لے آؤ اگر تم سچے ہو،
فَاَ لْقٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِىَ ثُعْبَانٌ مُّبِيْنٌ ۚ
پس (موسیٰ علیہ السلام نے) اپنا عصا (زمین پر) ڈال دیا وہ اسی وقت واضح (طور پر) اژدھا بن گیا،
وَّنَزَعَ يَدَهٗ فَاِذَا هِىَ بَيْضَاۤءُ لِلنّٰظِرِيْنَ
اور (موسٰی علیہ السلام نے) اپنا ہاتھ (بغل میں ڈال کر) باہر نکالا تو وہ اسی وقت دیکھنے والوں کے لئے (چمک دار) سفید ہوگیا،
قَالَ لِلْمَلَاِ حَوْلَهٗۤ اِنَّ هٰذَا لَسٰحِرٌ عَلِيْمٌۙ
(فرعون نے) اپنے ارد گرد (بیٹھے ہوئے) سرداروں سے کہا: بلاشبہ یہ بڑا دانا جادوگر ہے،
يُّرِيْدُ اَنْ يُّخْرِجَكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ بِسِحْرِهٖ ۖ فَمَاذَا تَأْمُرُوْنَ
یہ چاہتا ہے کہ تمہیں اپنے جادو (کے زور) سے تمہارے ملک سے باہر نکال دے پس تم (اب اس کے بارے میں) کیا رائے دیتے ہو،
قَالُوْۤا اَرْجِهْ وَاَخَاهُ وَابْعَثْ فِى الْمَدَاۤٮِٕنِ حٰشِرِيْنَۙ
وہ بولے کہ تو اسے اور اس کے بھائی (ہارون کے حکمِ سزا سنانے) کو مؤخر کر دے اور (تمام) شہروں میں (جادوگروں کو بلانے کے لئے) ہرکارے بھیج دے،
يَأْتُوْكَ بِكُلِّ سَحَّارٍ عَلِيْمٍ
وہ تیرے پاس ہر بڑے ماہرِ فن جادوگر کو لے آئیں،
فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِيْقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُوْمٍۙ
پس سارے جادوگر مقررہ دن کے معینہ وقت پر جمع کر لئے گئے،
وَّقِيْلَ لِلنَّاسِ هَلْ اَنْـتُمْ مُّجْتَمِعُوْنَۙ
اور (فرعون کی طرف سے) لوگوں کو کہا گیا کہ تم (اس موقع پر) جمع ہونے والے ہو،
لَعَلَّنَا نَـتَّبِعُ السَّحَرَةَ اِنْ كَانُوْا هُمُ الْغٰلِبِيْنَ
تاکہ ہم جادوگروں (کے دین) کی پیروی کر سکیں اگر وہ (موسٰی اور ہارون پر) غالب آگئے،