Skip to main content
وَلَوْ
اور اگر
أَنَّنَا
بیشک ہم
نَزَّلْنَآ
نازل کرتے ہم
إِلَيْهِمُ
ان کی طرف
ٱلْمَلَٰٓئِكَةَ
فرشتوں کو
وَكَلَّمَهُمُ
اور کلام کرتے ان سے
ٱلْمَوْتَىٰ
مردے
وَحَشَرْنَا
اور اکٹھا کر لاتے ہم
عَلَيْهِمْ
ان پر
كُلَّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کو
قُبُلًا
سامنے
مَّا
نہ
كَانُوا۟
تھے وہ
لِيُؤْمِنُوٓا۟
کہ ایمان لے آتے
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
يَشَآءَ
چاہتا
ٱللَّهُ
اللہ
وَلَٰكِنَّ
لیکن
أَكْثَرَهُمْ
اکثر ان میں سے
يَجْهَلُونَ
جہالت برتتے ہیں

اگر ہم فرشتے بھی ان پر نازل کر دیتے اور مُردے ان سے باتیں کرتے اور دنیا بھر کی چیزوں کو ہم ان کی آنکھوں کے سامنے جمع کر دیتے تب بھی یہ ایمان لانے والے نہ تھے، الا یہ کہ مشیت الٰہی یہی ہو کہ وہ ایمان لائیں، مگر اکثر لوگ نادانی کی باتیں کرتے ہیں

تفسير
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
جَعَلْنَا
بنائے ہم نے
لِكُلِّ
ہر کے لئے
نَبِىٍّ
نبی
عَدُوًّا
دشمن
شَيَٰطِينَ
شیطان
ٱلْإِنسِ
انسانوں میں سے
وَٱلْجِنِّ
اور جنوں میں سے
يُوحِى
وحی کرتے ہیں
بَعْضُهُمْ
ان میں سے بعض
إِلَىٰ
طرف
بَعْضٍ
بعض کی
زُخْرُفَ
ملمع شدہ باتیں / چکنی چپڑی
ٱلْقَوْلِ
باتیں
غُرُورًاۚ
فریب کے لئے
وَلَوْ
اور اگر
شَآءَ
چاہتا
رَبُّكَ
رب تیرا
مَا
نہ
فَعَلُوهُۖ
وہ کرتے اس کو
فَذَرْهُمْ
پس چھوڑ دو انہیں
وَمَا
اور جو
يَفْتَرُونَ
افتراء پردازیاں وہ کرتے ہیں / جو جھوٹ وہ گھڑتے ہیں

اور ہم نے تو اسی طرح ہمیشہ شیطان انسانوں اور شیطان جنوں کو ہر نبی کا دشمن بنایا ہے جو ایک دوسرے پر خوش آیند باتیں دھوکے اور فریب کے طور پر القا کرتے رہے ہیں اگر تمہارے رب کی مشیت یہ ہوتی کہ وہ ایسا نہ کریں تو وہ کبھی نہ کرتے پس تم اُنہیں ان کے حال پر چھوڑ دو کہ اپنی افترا پردازیاں کرتے رہیں

تفسير
وَلِتَصْغَىٰٓ
اور تاکہ مائل ہوں
إِلَيْهِ
اسی کی طرف
أَفْـِٔدَةُ
دل
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان نہیں لاتے
بِٱلْءَاخِرَةِ
آخرت پر
وَلِيَرْضَوْهُ
اور تاکہ وہ پسند کریں اس کو
وَلِيَقْتَرِفُوا۟
اور تاکہ وہ کمائیں
مَا
جو
هُم
وہ
مُّقْتَرِفُونَ
کمانے والے ہیں

(یہ سب کچھ ہم انہیں اسی لیے کرنے دے رہے ہیں کہ) جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اُن کے دل اِس (خوشنما دھوکے) کی طرف مائل ہوں اور وہ اس سے راضی ہو جائیں اور اُن برائیوں کا اکتساب کریں جن کا اکتساب وہ کرنا چاہتے ہیں

تفسير
أَفَغَيْرَ
کیا بھلا سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَبْتَغِى
میں تلاش کروں
حَكَمًا
کوئی فیصلہ کرنے والا
وَهُوَ
حالانکہ وہ
ٱلَّذِىٓ
اللہ وہ ذات ہے
أَنزَلَ
جس نے نازل کی
إِلَيْكُمُ
تمہاری طرف
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
مُفَصَّلًاۚ
تفصیلا / کھول کر/ تمیز کرنے والی
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ءَاتَيْنَٰهُمُ
دی ہم نے ان کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
يَعْلَمُونَ
وہ جانتے ہیں
أَنَّهُۥ
کہ بیشک وہ
مُنَزَّلٌ
نازل کردہ ہے
مِّن
سے
رَّبِّكَ
تیرے رب کی طرف سے
بِٱلْحَقِّۖ
حق کے ساتھ
فَلَا
پس ہرگز نہ
تَكُونَنَّ
تم ہونا
مِنَ
سے
ٱلْمُمْتَرِينَ
شک کرنے والوں میں سے

پھر جب حال یہ ہے تو کیا میں اللہ کے سوا کوئی اور فیصلہ کرنے والا تلاش کروں، حالانکہ اس نے پوری تفصیل کے ساتھ تمہاری طرف کتاب نازل کر دی ہے؟ اور جن لوگوں کو ہم نے (تم سے پہلے) کتاب دی تھی وہ جانتے ہیں کہ یہ کتاب تمہارے رب ہی کی طرف سے حق کے ساتھ نازل ہوئی ہے لہٰذا تم شک کرنے والوں میں شامل نہ ہو

تفسير
وَتَمَّتْ
اور پوری ہوگئی
كَلِمَتُ
بات
رَبِّكَ
تیرے رب کی
صِدْقًا
سچائی والی
وَعَدْلًاۚ
اور عدل والی
لَّا
نہیں
مُبَدِّلَ
کوئی بدلنے والا
لِكَلِمَٰتِهِۦۚ
اس کے کلمات کو / اس کی باتوں کو
وَهُوَ
اور وہ
ٱلسَّمِيعُ
سننے والا ہے
ٱلْعَلِيمُ
جاننے والا ہے

تمہارے رب کی بات سچائی اور انصاف کے اعتبار سے کامل ہے، کوئی اس کے فرامین کو تبدیل کرنے والا نہیں ہے اور وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے

تفسير
وَإِن
اور اگر
تُطِعْ
تم اطاعت کرو
أَكْثَرَ
اکثر (کی)
مَن
جو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین میں ہیں
يُضِلُّوكَ
وہ بھٹکادیں گے تجھ کو
عَن
سے
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
إِن
نہیں
يَتَّبِعُونَ
وہ پیروی کرتے
إِلَّا
مگر
ٱلظَّنَّ
گمان کی
وَإِنْ
اور نہیں
هُمْ
وہ
إِلَّا
مگر
يَخْرُصُونَ
قیاس آرائیاں کرتے ہیں

اور اے محمدؐ! اگر تم اُن لوگوں کی اکثریت کے کہنے پر چلو جو زمین میں بستے ہیں تو وہ تمہیں اللہ کے راستہ سے بھٹکا دیں گے وہ تو محض گمان پر چلتے اور قیاس آرائیاں کرتے ہیں

تفسير
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
تیرا رب
هُوَ
وہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
مَن
کون
يَضِلُّ
بھٹکا ہوا ہے
عَن
سے
سَبِيلِهِۦۖ
اس کے راستے سے
وَهُوَ
اور وہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِٱلْمُهْتَدِينَ
ہدایت پانے والوں کو

در حقیقت تمہارا رب زیادہ بہتر جانتا ہے کہ کون اُس کے راستے سے ہٹا ہوا ہے اور کون سیدھی راہ پر ہے

تفسير
فَكُلُوا۟
پس کھاؤ
مِمَّا
اس میں سے جو
ذُكِرَ
ذکر کیا گیا
ٱسْمُ
نام
ٱللَّهِ
اللہ کا
عَلَيْهِ
جس پر
إِن
اگر
كُنتُم
ہو تم
بِـَٔايَٰتِهِۦ
اس کی آیات پر
مُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

پھر اگر تم لوگ اللہ کی آیات پر ایمان رکھتے ہو تو جس جانور پر اللہ کا نام لیا گیا ہو اُس کا گوشت کھاؤ

تفسير
وَمَا
اور کیا ہے
لَكُمْ
تم کو
أَلَّا
کہ نہیں
تَأْكُلُوا۟
تم کھاتے
مِمَّا
اس میں سے جو
ذُكِرَ
ذکر کیا گیا
ٱسْمُ
نام
ٱللَّهِ
اللہ کا
عَلَيْهِ
اس پر
وَقَدْ
حالانکہ تحقیق
فَصَّلَ
اس نے کھول کر بیان کیا
لَكُم
تمہارے لئے
مَّا
جو
حَرَّمَ
اس نے حرام کیا
عَلَيْكُمْ
تم پر
إِلَّا
مگر
مَا
جو
ٱضْطُرِرْتُمْ
تم مجبور کئے گئے
إِلَيْهِۗ
اس کی طرف
وَإِنَّ
اور بیشک
كَثِيرًا
بہت سے لوگ
لَّيُضِلُّونَ
البتہ گمراہ کرتے ہیں
بِأَهْوَآئِهِم
اپنی خواہشات کے ساتھ
بِغَيْرِ
بغیر
عِلْمٍۗ
علم کے
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
رب تمہارا
هُوَ
وہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِٱلْمُعْتَدِينَ
حد سے بڑھنے والوں کو

آخر کیا وجہ ہے کہ تم وہ چیز نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو، حالانکہ جن چیزوں کا استعمال حالت اضطرار کے سوا دوسری تمام حالتوں میں اللہ نے حرام کر دیا ہے اُن کی تفصیل وہ تمہیں بتا چکا ہے بکثرت لوگوں کا حال یہ ہے کہ علم کے بغیر محض اپنی خواہشات کی بنا پر گمراہ کن باتیں کرتے ہیں، ان حد سے گزرنے والوں کو تمہارا رب خوب جانتا ہے

تفسير
وَذَرُوا۟
اور چھوڑ دو
ظَٰهِرَ
ظاہری
ٱلْإِثْمِ
گناہوں کو
وَبَاطِنَهُۥٓۚ
اور ان کے چھپے ہوؤں کو
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَكْسِبُونَ
جو کماتے ہیں
ٱلْإِثْمَ
گناہوں کو
سَيُجْزَوْنَ
عنقریب وہ جزاء دیئے جائیں
بِمَا
ساتھ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَقْتَرِفُونَ
وہ کمائی کرتے

تم کھلے گناہوں سے بھی بچو اور چھپے گناہوں سے بھی، جو لوگ گناہ کا اکتساب کرتے ہیں وہ اپنی اس کمائی کا بدلہ پاکر رہیں گے

تفسير