Skip to main content

قَالَ اٰمَنْتُمْ لَهٗ قَبْلَ اَنْ اٰذَنَ لَـكُمْۗ اِنَّهٗ لَـكَبِيْرُكُمُ الَّذِىْ عَلَّمَكُمُ السِّحْرَۚ فَلَاُقَطِّعَنَّ اَيْدِيَكُمْ وَاَرْجُلَكُمْ مِّنْ خِلَافٍ وَّلَاُصَلِّبَـنَّكُمْ فِىْ جُذُوْعِ النَّخْلِۖ وَلَـتَعْلَمُنَّ اَيُّنَاۤ اَشَدُّ عَذَابًا وَّاَبْقٰى

قَالَ
کہا (فرعون نے)
ءَامَنتُمْ
تم ایمان لے آئے
لَهُۥ
اس پر
قَبْلَ
اس سے پہلے
أَنْ
کہ
ءَاذَنَ
میں اجازت دوں
لَكُمْۖ
تم کو
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَكَبِيرُكُمُ
البتہ بڑا ہے تمہارا
ٱلَّذِى
جس نے
عَلَّمَكُمُ
سکھایا تم کو
ٱلسِّحْرَۖ
جادو
فَلَأُقَطِّعَنَّ
تو البتہ میں ضرور کاٹ دوں گا
أَيْدِيَكُمْ
تمہارے ہاتھوں کو
وَأَرْجُلَكُم
اور تمہارے پاؤں
مِّنْ
سے
خِلَٰفٍ
مخالف سمت (سے)
وَلَأُصَلِّبَنَّكُمْ
اور البتہ میں ضرور سولی چڑھاؤں گا تم کو
فِى
میں
جُذُوعِ
تنوں میں
ٱلنَّخْلِ
کھجور کے
وَلَتَعْلَمُنَّ
اور البتہ تم ضرور جان لو گے
أَيُّنَآ
کون ساہم میں سے
أَشَدُّ
زیادہ سخت ہے
عَذَابًا
عذاب دینے میں
وَأَبْقَىٰ
اور زیادہ دیرپا ہے

(فرعون) کہنے لگا: تم اس پر ایمان لے آئے ہو قبل اس کے کہ میں تمہیں اجازت دوں، بیشک وہ (موسٰی) تمہارا (بھی) بڑا (استاد) ہے جس نے تم کو جادو سکھایا ہے، پس (اب) میں ضرور تمہارے ہاتھ اور تمہارے پاؤں الٹی سمتوں سے کاٹوں گا اور تمہیں ضرور کھجور کے تنوں میں سولی چڑھاؤں گا اور تم ضرور جان لوگے کہ ہم میں سے کون عذاب دینے میں زیادہ سخت اور زیادہ مدت تک باقی رہنے والا ہے،

تفسير

قَالُوْا لَنْ نُّؤْثِرَكَ عَلٰى مَا جَاۤءَنَا مِنَ الْبَيِّنٰتِ وَالَّذِىْ فَطَرَنَا فَاقْضِ مَاۤ اَنْتَ قَاضٍ ۗ اِنَّمَا تَقْضِىْ هٰذِهِ الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا ۗ

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
لَن
ہرگز نہ
نُّؤْثِرَكَ
ہم ترجیح دیں گے تجھ
عَلَىٰ
اوپر
مَا
اس کے جو
جَآءَنَا
آگیا ہمارے پاس
مِنَ
سے
ٱلْبَيِّنَٰتِ
کھلی نشانیوں میں سے
وَٱلَّذِى
اور وہ ذات
فَطَرَنَاۖ
جس نے پیدا کیا ہم کو
فَٱقْضِ
تو تو فیصلہ کردے
مَآ
جو
أَنتَ
تو
قَاضٍۖ
فیصلہ کرنے والا ہے
إِنَّمَا
بیشک
تَقْضِى
تو فیصلہ کرسکتا ہے
هَٰذِهِ
اس
ٱلْحَيَوٰةَ
دنیا کی
ٱلدُّنْيَآ
زندگی کا

(جادوگروں نے) کہا: ہم تمہیں ہرگز ان واضح دلائل پر ترجیح نہیں دیں گے جو ہمارے پاس آچکے ہیں، اس (رب) کی قسم جس نے ہمیں پیدا فرمایا ہے! تو جو حکم کرنے والا ہے کر لے، تُو فقط (اس چند روزہ) دنیوی زندگی ہی سے متعلق فیصلہ کر سکتا ہے،

تفسير

اِنَّاۤ اٰمَنَّا بِرَبِّنَا لِيَـغْفِرَ لَـنَا خَطٰيٰنَا وَمَاۤ اَكْرَهْتَـنَا عَلَيْهِ مِنَ السِّحْرِۗ وَاللّٰهُ خَيْرٌ وَّاَبْقٰى

إِنَّآ
بیشک ہم
ءَامَنَّا
ایمان لائے ہم
بِرَبِّنَا
اپنے رب پر
لِيَغْفِرَ
تاکہ وہ بخشش دے
لَنَا
ہم کو۔ ہمارے لیے
خَطَٰيَٰنَا
ہماری خطائیں
وَمَآ
اور جو
أَكْرَهْتَنَا
تو نے مجبور کیا ہم کو
عَلَيْهِ
اس پر
مِنَ
سے
ٱلسِّحْرِۗ
جادو کی وجہ سے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
خَيْرٌ
بہتر ہے
وَأَبْقَىٰٓ
اور زیادہ باقی رہنے والا ہے

بیشک ہم اپنے رب پر ایمان لائے ہیں تاکہ وہ ہماری خطائیں بخش دے اور اسے بھی (معاف فرما دے) جس جادوگری پر تو نے ہمیں مجبور کیا تھا، اور اللہ ہی بہتر ہے اور ہمیشہ باقی رہنے والا ہے،

تفسير

اِنَّهٗ مَنْ يَّأْتِ رَبَّهٗ مُجْرِمًا فَاِنَّ لَهٗ جَهَـنَّمَۚ لَا يَمُوْتُ فِيْهَا وَ لَا يَحْيٰى

إِنَّهُۥ
بیشک وہ
مَن
جو
يَأْتِ
آئے گا
رَبَّهُۥ
اپنے رب کے پاس
مُجْرِمًا
مجرم ہو کر
فَإِنَّ
تو بیشک
لَهُۥ
اس کے لیے
جَهَنَّمَ
جہنم ہے
لَا
نہ
يَمُوتُ
وہ مرے گا
فِيهَا
اس میں
وَلَا
اور نہ
يَحْيَىٰ
زندہ رہے گا

بیشک جو شخص اپنے رب کے پاس مجرم بن کر آئے گا تو بیشک اس کے لئے جہنم ہے، (اور وہ ایسا عذاب ہے کہ) نہ وہ اس میں مر سکے گا اور نہ ہی زندہ رہے گا،

تفسير

وَمَنْ يَّأْتِهٖ مُؤْمِنًا قَدْ عَمِلَ الصّٰلِحٰتِ فَاُولٰۤٮِٕكَ لَهُمُ الدَّرَجٰتُ الْعُلٰىۙ

وَمَن
اور جو
يَأْتِهِۦ
آئے گا اس کے پاس
مُؤْمِنًا
مومن ہو کر۔ ایمان لا کر
قَدْ
تحقیق
عَمِلَ
اس نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
لَهُمُ
ان کے لیے ہیں
ٱلدَّرَجَٰتُ
درجات
ٱلْعُلَىٰ
بلند

اور جو شخص اس کے حضور مومن بن کر آئے گا (مزید یہ کہ) اس نے نیک عمل کئے ہوں گے تو ان ہی لوگوں کے لئے بلند درجات ہیں،

تفسير

جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا ۗ وَذٰلِكَ جَزَاۤءُ مَنْ تَزَكّٰى

جَنَّٰتُ
باغات
عَدْنٍ
ہمیشہ کے
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَاۚ
اس میں
وَذَٰلِكَ
اور یہ
جَزَآءُ
ہے بدلہ
مَن
جس نے
تَزَكَّىٰ
پاکیزگی اختیار کی

(وہ) سدا بہار باغات ہیں جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں (وہ) ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں، اور یہ اس شخص کا صلہ ہے جو (کفر و معصیت کی آلودگی سے) پاک ہو گیا،

تفسير

وَلَقَدْ اَوْحَيْنَاۤ اِلٰى مُوْسٰۤى ۙ اَنْ اَسْرِ بِعِبَادِىْ فَاضْرِبْ لَهُمْ طَرِيْقًا فِى الْبَحْرِ يَبَسًا ۙ لَّا تَخٰفُ دَرَكًا وَّلَا تَخْشٰى

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَوْحَيْنَآ
وحی کی ہم نے
إِلَىٰ
طرف
مُوسَىٰٓ
موسیٰ کی (طرف)
أَنْ
کہ
أَسْرِ
لے چل راتوں رات
بِعِبَادِى
میرے بندوں کو
فَٱضْرِبْ
پھر مار۔ بنا
لَهُمْ
ان کے لیے
طَرِيقًا
ایک راستہ
فِى
میں
ٱلْبَحْرِ
سمندر میں
يَبَسًا
سوکھا۔ خشک
لَّا
نہ
تَخَٰفُ
تجھے خوف ہوگا
دَرَكًا
پالینے کا
وَلَا
اور نہ
تَخْشَىٰ
تو ڈرے گا

اور بیشک ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کی طرف وحی بھیجی کہ میرے بندوں کو راتوں رات لے کر نکل جاؤ، سو ان کے لئے دریا میں (اپنا عصا مار کر) خشک راستہ بنا لو، نہ (فرعون کے) آپکڑنے کا خوف کرو اور نہ (غرق ہونے کا) اندیشہ رکھو،

تفسير

فَاَتْبَعَهُمْ فِرْعَوْنُ بِجُنُوْدِهٖ فَغَشِيَهُمْ مِّنَ الْيَمِّ مَا غَشِيَهُمْۗ

فَأَتْبَعَهُمْ
تو پیچھے آیا ان کے
فِرْعَوْنُ
فرعون
بِجُنُودِهِۦ
اپنے لشکروں کے ساتھ
فَغَشِيَهُم
تو ڈھانپ لیا ان کو
مِّنَ
سے
ٱلْيَمِّ
سمندر میں (سے)
مَا
جس چیز نے
غَشِيَهُمْ
ڈھانپ لیا ان کو

پھر فرعون نے اپنے لشکروں کے ساتھ ان کا تعاقب کیا پس دریا (کی موجوں) نے انہیں ڈھانپ لیا جتنا بھی انہیں ڈھانپا،

تفسير

وَاَضَلَّ فِرْعَوْنُ قَوْمَهٗ وَمَا هَدٰى

وَأَضَلَّ
اور بھٹکا دیا
فِرْعَوْنُ
فرعون نے
قَوْمَهُۥ
اپنی قوم کو
وَمَا
اور نہ
هَدَىٰ
راستہ دکھایا۔ نہ رہنمائی کی

اور فرعون نے اپنی قوم کو گمراہ کردیا اور انہیں سیدھے راستہ پر نہ لگایا،

تفسير

يٰبَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ قَدْ اَنْجَيْنٰكُمْ مِّنْ عَدُوِّكُمْ وَوٰعَدْنٰكُمْ جَانِبَ الطُّوْرِ الْاَيْمَنَ وَنَزَّلْنَا عَلَيْكُمُ الْمَنَّ وَالسَّلْوٰى

يَٰبَنِىٓ
اے بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل
قَدْ
تحقیق
أَنجَيْنَٰكُم
نجات دی ہم نے تم کو
مِّنْ
سے
عَدُوِّكُمْ
تمہارے دشمن سے
وَوَٰعَدْنَٰكُمْ
اور وعدہ دیا ہم نے تم کو۔ وقت مقرر کیا ہم نے تمہارے لیے
جَانِبَ
جانب
ٱلطُّورِ
طور کی
ٱلْأَيْمَنَ
دائیں
وَنَزَّلْنَا
اور نازل کیا ہم نے
عَلَيْكُمُ
تم پر
ٱلْمَنَّ
من
وَٱلسَّلْوَىٰ
اور سلوی

اے بنی اسرائیل! (دیکھو) بیشک ہم نے تمہیں تمہارے دشمن سے نجات بخشی اور ہم نے تم سے (کوہِ) طور کی داہنی جانب (آنے کا) وعدہ کیا اور (وہاں) ہم نے تم پر من و سلوٰی اتارا،

تفسير