Skip to main content
فَكَيْفَ
پھر کس طرح ہوگا
إِذَا
جب
جِئْنَا
ہم لائیں گے
مِن
سے
كُلِّ
ہر
أُمَّةٍۭ
امت
بِشَهِيدٍ
ایک گواہ
وَجِئْنَا
اور لائیں گے ہم
بِكَ
آپ کو
عَلَىٰ
اوپر
هَٰٓؤُلَآءِ
ان لوگوں کے
شَهِيدًا
گواہ بنا کر

پھر سوچو کہ اُس وقت یہ کیا کریں گے جب ہم ہر امت میں سے ایک گواہ لائیں گے اور اِن لوگوں پر تمہیں (یعنی محمد ﷺ کو) گواہ کی حیثیت سے کھڑا کریں گے

تفسير
يَوْمَئِذٍ
جس دن
يَوَدُّ
جائیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَعَصَوُا۟
اور نافرمانی کی
ٱلرَّسُولَ
رسول کی
لَوْ
کاش
تُسَوَّىٰ
برابر کردی جائے
بِهِمُ
ان پر
ٱلْأَرْضُ
زمین
وَلَا
اور نہ
يَكْتُمُونَ
وہ چھپا سکیں گے
ٱللَّهَ
اللہ سے
حَدِيثًا
کوئی بات

اُس وقت وہ سب لوگ جنہوں نے رسولؐ کی بات نہ مانی اور اس کی نافرمانی کرتے رہے، تمنا کریں گے کہ کاش زمین پھٹ جائے اور وہ اس میں سما جائیں وہاں یہ اپنی کوئی بات اللہ سے نہ چھپا سکیں گے

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو۔
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَقْرَبُوا۟
تم قریب جاو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز کے
وَأَنتُمْ
اس حال میں کہ ہو تم
سُكَٰرَىٰ
نشے کی حالت میں ہو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
تَعْلَمُوا۟
تم جان لو
مَا
جو
تَقُولُونَ
تم کہتے ہو
وَلَا
اور نہ
جُنُبًا
ناپاکی میں
إِلَّا
مگر
عَابِرِى
عبور کرنے والے
سَبِيلٍ
رستے کو
حَتَّىٰ
یہاں تک کے
تَغْتَسِلُوا۟ۚ
تم غسل کرلو
وَإِن
اور اگر
كُنتُم
ہو تم
مَّرْضَىٰٓ
مریض
أَوْ
یا
عَلَىٰ
اوپر
سَفَرٍ
سفر کے
أَوْ
یا
جَآءَ
یا آئے
أَحَدٌ
کوئی ایک
مِّنكُم
تم میں سے
مِّنَ
سے
ٱلْغَآئِطِ
جائے حاجت
أَوْ
یا
لَٰمَسْتُمُ
چھوؤ تم
ٱلنِّسَآءَ
عورتوں کو
فَلَمْ
پھر نہ
تَجِدُوا۟
تم پاو
مَآءً
پانی
فَتَيَمَّمُوا۟
تو تیمم کرو
صَعِيدًا
مٹی سے
طَيِّبًا
پاکیزہ
فَٱمْسَحُوا۟
پھر مسح کرو
بِوُجُوهِكُمْ
اپنے چہروں پہ
وَأَيْدِيكُمْۗ
اور اپنے ہاتھوں پہ
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
كَانَ
ہے
عَفُوًّا
معاف کرنے والا ہے
غَفُورًا
بخشنے والا ہے

اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب تم نشے کی حالت میں ہو تو نماز کے قریب نہ جاؤ نماز اُس وقت پڑھنی چاہیے، جب تم جانو کہ کیا کہہ رہے ہو اور اسی طرح جنابت کی حالت میں بھی نماز کے قریب نہ جاؤ جب تک کہ غسل نہ کر لو، الا یہ کہ راستہ سے گزرتے ہو اور اگر کبھی ایسا ہو کہ تم بیمار ہو، یا سفر میں ہو، یا تم میں سے کوئی شخص رفع حاجت کر کے آئے، یا تم نے عورتوں سے لمس کیا ہو، اور پھر پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اس سے اپنے چہروں اور ہاتھوں پر مسح کر لو، بے شک اللہ نرمی سے کام لینے والا اور بخشش فرمانے والا ہے

تفسير
أَلَمْ
کیا نہیں
تَرَ
تم نے دیکھا
إِلَى
طرف
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
أُوتُوا۟
جو دیے گئے
نَصِيبًا
ایک حصہ
مِّنَ
میں سے
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
يَشْتَرُونَ
وہ خریدتے ہیں
ٱلضَّلَٰلَةَ
گمراہی
وَيُرِيدُونَ أَن
اور وہ چاہتے ہیں
تَضِلُّوا۟
تم بھٹک جاؤ
ٱلسَّبِيلَ
راستے سے

تم نے اُن لوگوں کو بھی دیکھا جنہیں کتاب کے علم کا کچھ حصہ دیا گیا ہے؟ وہ خود ضلالت کے خریدار بنے ہوئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راہ گم کر دو

تفسير
وَٱللَّهُ
اور اللہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِأَعْدَآئِكُمْۚ
تمہارے دشمنوں کو
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ
وَلِيًّا
دوست
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ
نَصِيرًا
مددگار

اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے اور تمہاری حمایت و مدد گاری کے لیے اللہ ہی کافی ہے

تفسير
مِّنَ
میں سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
هَادُوا۟
جو یہودی ہوئے
يُحَرِّفُونَ
وہ تحریف کردیتے ہیں ب
ٱلْكَلِمَ
ات کی
عَن
سے
مَّوَاضِعِهِۦ
اس کی جگہوں
وَيَقُولُونَ
اور وہ کہتے ہیں
سَمِعْنَا
سنا ہم نے
وَعَصَيْنَا
اور نافرمانی کی ہم نے
وَٱسْمَعْ
اور سنو
غَيْرَ
نہ
مُسْمَعٍ
سنوائے جاؤ
وَرَٰعِنَا
اور راعنا
لَيًّۢا
موڑتے ہوئے
بِأَلْسِنَتِهِمْ
اپنی زبانوں کو
وَطَعْنًا
اور طعنہ زنی کرتے
فِى
میں
ٱلدِّينِۚ
دین
وَلَوْ
اوراگر
أَنَّهُمْ
بیشک
قَالُوا۟
وہ کہتے ہیں
سَمِعْنَا
سنا ہم نے
وَأَطَعْنَا
اور اطاعت کی ہم نے
وَٱسْمَعْ
اور سنو
وَٱنظُرْنَا
اور دیکھئیے ہمکو
لَكَانَ
البتہ ہوتا
خَيْرًا
بہتر اچھا
لَّهُمْ
ان کے لئیے
وَأَقْوَمَ
اور ذیادہ درست
وَلَٰكِن
لیکن
لَّعَنَهُمُ
لعنت کی ان پر
ٱللَّهُ
اللہ نے
بِكُفْرِهِمْ
ان کے کفر کی وجہ سے
فَلَا
پس نہ
يُؤْمِنُونَ
و ہ ایمان لائیں گے
إِلَّا
مگر
قَلِيلًا
تھوڑے

جو لوگ یہودی بن گئے ہیں اُن میں کچھ لوگ ہیں جو الفاظ کو اُن کے محل سے پھیر دیتے ہیں اور دین حق کے خلاف نیش زنی کرنے کے لیے اپنی زبانوں کو توڑ موڑ کر کہتے ہیں سَمِعنَا وَ عَصَینَا اور اِسمَع غَیر مُسمَع اور رَاعِنَا حالانکہ اگر وہ کہتے سَمِعنَا وَ اَطَعنَا، اور اِسمَع اور اُنظُرنَا تو یہ انہی کے لیے بہتر تھا اور زیادہ راستبازی کا طریقہ تھا مگر ان پر تو ان کی باطل پرستی کی بدولت اللہ کی پھٹکار پڑی ہوئی ہے اس لیے وہ کم ہی ایمان لاتے ہیں

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
أُوتُوا۟
جو دیے گئے ہو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
ءَامِنُوا۟
ایمان لاؤ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
نَزَّلْنَا
اتاری ہم نے
مُصَدِّقًا
تصدیق کرنے والی ہے
لِّمَا
واسطے اس کے جو
مَعَكُم
تمہارے پاس ہے
مِّن
اس سے
قَبْلِ
پہلے
أَن
کہ
نَّطْمِسَ
ہم بگاڑ دیں
وُجُوهًا
چہروں کو
فَنَرُدَّهَا
پھر ہم پھیر دیں ان کو
عَلَىٰٓ
پر
أَدْبَارِهَآ
ان کی پیٹھوں
أَوْ
یا
نَلْعَنَهُمْ
ہم لعنت کریں ان پر
كَمَا
جیسا کہ
لَعَنَّآ
لعنت کی ہم نے
أَصْحَٰبَ
والوں پر
ٱلسَّبْتِۚ
ہفتے
وَكَانَ
اور ہے
أَمْرُ
حکم
ٱللَّهِ
اللہ کا
مَفْعُولًا
کیا ہوا۔ طے شدہ

اے وہ لوگو جنہیں کتاب دی گئی تھی! مان لو اُس کتاب کو جو ہم نے اب نازل کی ہے اور جو اُس کتاب کی تصدیق و تائید کرتی ہے جو تمہارے پاس پہلے سے موجود تھی اس پر ایمان لے آؤ قبل اس کے کہ ہم چہر ے بگاڑ کر پیچھے پھیر دیں یا ان کو اسی طرح لعنت زدہ کر دیں جس طرح سبت والوں کے ساتھ ہم نے کیا تھا، اور یاد رکھو کہ اللہ کا حکم نافذ ہو کر رہتا ہے

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
لَا
نہیں
يَغْفِرُ
بخشے گا
أَن
کہ
يُشْرَكَ
شریک کیا جائے
بِهِۦ
اس کے ساتھ
وَيَغْفِرُ
اور بخش دے گا
مَا
جو
دُونَ
علاوہ ہے
ذَٰلِكَ
اس کے
لِمَن
واسطے جس کے
يَشَآءُۚ
وہ چاہے گا
وَمَن
اور جو کوئی
يُشْرِكْ
شریک کرے گا
بِٱللَّهِ
اللہ کے ساتھ
فَقَدِ
تو تحقیق
ٱفْتَرَىٰٓ
اس نے گھڑ لیا
إِثْمًا
گناہ
عَظِيمًا
بڑا

اللہ بس شرک ہی کو معاف نہیں کرتا، اِس کے ماسوا دوسرے جس قدر گناہ ہیں وہ جس کے لیے چاہتا ہے معاف کر دیتا ہے اللہ کے ساتھ جس نے کسی اور کو شریک ٹھیرایا اُس نے تو بہت ہی بڑا جھوٹ تصنیف کیا اور بڑے سخت گناہ کی بات کی

تفسير
أَلَمْ
کیا نہیں
تَرَ
تم نے دیکھا
إِلَى
کی طرف
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
يُزَكُّونَ
جو پاک سمجھتے ہیں
أَنفُسَهُمۚ
اپنے نفسوں کو
بَلِ
بلکہ
ٱللَّهُ
اللہ
يُزَكِّى
پاک کرتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
وَلَا
اور نہ
يُظْلَمُونَ
وہ ظلم کیے جائیں گے
فَتِيلًا
دھاگے برابر

تم نے اُن لوگوں کو بھی دیکھا جو بہت اپنی پاکیز گی نفس کا دم بھرتے ہیں؟ حالانکہ پاکیزگی تو اللہ ہی جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے، اور (انہیں جو پاکیزگی نہیں ملتی تو در حقیقت) ان پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کیا جاتا

تفسير
ٱنظُرْ
دیکھیے
كَيْفَ
کس طرح
يَفْتَرُونَ
وہ گھڑتے ہیں
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
ٱلْكَذِبَۖ
جھوٹ
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
إِثْمًا
گناہ
مُّبِينًا
کھلم کھلا

دیکھو تو سہی، یہ اللہ پر بھی جھوٹے افترا گھڑنے سے نہیں چوکتے اور ان کے صریحاً گناہ گا ر ہونے کے لیے یہی ایک گناہ کافی ہے

تفسير