Skip to main content

وَاِذَا جَاۤءُوْكُمْ قَالُوْۤا اٰمَنَّا وَقَدْ دَّخَلُوْا بِالْكُفْرِ وَهُمْ قَدْ خَرَجُوْا بِهٖۗ وَاللّٰهُ اَعْلَمُ بِمَا كَانُوْا يَكْتُمُوْنَ

وَإِذَا
اور جب
جَآءُوكُمْ
وہ آتے ہیں تمہارے پاس
قَالُوٓا۟
کہتے ہیں
ءَامَنَّا
ہم ایمان لائے
وَقَد
حالانکہ تحقیق
دَّخَلُوا۟
وہ داخل ہوئے
بِٱلْكُفْرِ
ساتھ کفر کے
وَهُمْ
اور وہ
قَدْ
تحقیق
خَرَجُوا۟
(وہ) نکلے
بِهِۦۚ
ساتھ اس کے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَكْتُمُونَ
وہ چھپاتے

اور جب وہ(منافق) تمہارے پاس آتے ہیں (تو) کہتے ہیں: ہم ایمان لے آئے ہیں حالانکہ وہ (تمہاری مجلس میں) کفر کے ساتھ ہی داخل ہوئے اور اسی (کفر) کے ساتھ ہی نکل گئے، اور اﷲ ان (باتوں) کو خوب جانتا ہے جنہیں وہ چھپائے پھرتے ہیں،

تفسير

وَتَرٰى كَثِيْرًا مِّنْهُمْ يُسَارِعُوْنَ فِى الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاَكْلِهِمُ السُّحْتَ ۗ لَبِئْسَ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ

وَتَرَىٰ
اور تم دیکھو گے
كَثِيرًا
بہت سوں کو
مِّنْهُمْ
ان میں سے
يُسَٰرِعُونَ
وہ دوڑ دھوپ کرتے ہیں
فِى
میں
ٱلْإِثْمِ
گناہ
وَٱلْعُدْوَٰنِ
اور زیادتی میں
وَأَكْلِهِمُ
اور کھانا ان کا
ٱلسُّحْتَۚ
حرام
لَبِئْسَ
البتہ کتنا برا ہے
مَا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے

اور آپ ان میں بکثرت ایسے لوگ دیکھیں گے جو گناہ اور ظلم اور اپنی حرام خوری میں بڑی تیزی سے کوشاں ہوتے ہیں۔ بیشک وہ جو کچھ کررہے ہیں بہت برا ہے،

تفسير

لَوْلَا يَنْهٰٮهُمُ الرَّبَّانِيُّوْنَ وَالْاَحْبَارُ عَنْ قَوْلِهِمُ الْاِثْمَ وَاَكْلِهِمُ السُّحْتَۗ لَبِئْسَ مَا كَانُوْا يَصْنَعُوْنَ

لَوْلَا
کیوں نہیں
يَنْهَىٰهُمُ
روکتے ان کو
ٱلرَّبَّٰنِيُّونَ
اللہ والے۔ ربانی
وَٱلْأَحْبَارُ
اور علماء
عَن
سے
قَوْلِهِمُ
ان کی بات
ٱلْإِثْمَ
ان کے گناہ
وَأَكْلِهِمُ
اور ان کے کھانے سے
ٱلسُّحْتَۚ
حرام کو
لَبِئْسَ
البتہ کتنا برا ہے
مَا
جو
كَانُوا۟
وہ ہیں
يَصْنَعُونَ
وہ کرتے

انہیں (روحانی) درویش اور (دینی) علماء ان کے قولِ گناہ اور اکلِ حرام سے منع کیوں نہیں کرتے؟ بیشک وہ (بھی برائی کے خلاف آواز بلند نہ کر کے) جو کچھ تیار کر رہے ہیں بہت برا ہے،

تفسير

وَقَالَتِ الْيَهُوْدُ يَدُ اللّٰهِ مَغْلُوْلَةٌ ۗ غُلَّتْ اَيْدِيْهِمْ وَلُعِنُوْا بِمَا قَالُوْا ۘ بَلْ يَدٰهُ مَبْسُوْطَتٰنِ ۙ يُنْفِقُ كَيْفَ يَشَاۤءُ ۗ وَلَيَزِيْدَنَّ كَثِيْرًا مِّنْهُمْ مَّاۤ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ طُغْيَانًا وَّكُفْرًا ۗ وَاَ لْقَيْنَا بَيْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاۤءَ اِلٰى يَوْمِ الْقِيٰمَةِ ۗ كُلَّمَاۤ اَوْقَدُوْا نَارًا لِّلْحَرْبِ اَطْفَاَهَا اللّٰهُ ۙ وَيَسْعَوْنَ فِى الْاَرْضِ فَسَادًا ۗ وَاللّٰهُ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِيْنَ

وَقَالَتِ
اور کہا
ٱلْيَهُودُ
یہود نے
يَدُ
ہاتھ
ٱللَّهِ
اللہ کے
مَغْلُولَةٌۚ
بندھے ہوئے ہیں
غُلَّتْ
باندھ دیے گئے
أَيْدِيهِمْ
ان کے ہاتھ
وَلُعِنُوا۟
اور وہ لعنت کیے گئے
بِمَا
بوجہ اس کے جو
قَالُواۘ
انہوں نے کہا
بَلْ
بلکہ
يَدَاهُ
اس کے دونوں ہاتھ
مَبْسُوطَتَانِ
پھیلے ہوئے ہیں
يُنفِقُ
وہ خرچ کرتا ہے
كَيْفَ
جس طرح
يَشَآءُۚ
وہ چاہتا ہے
وَلَيَزِيدَنَّ
اور البتہ ضرور بڑھا دیتا ہے
كَثِيرًا
بہت سوں کو
مِّنْهُم
ان میں سے
مَّآ
جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْكَ
تیری طرف
مِن
سے
رَّبِّكَ
تیرے رب کی طرف سے
طُغْيَٰنًا
سرکشی میں
وَكُفْرًاۚ
اور کفر میں
وَأَلْقَيْنَا
اور ڈال دی ہم نے
بَيْنَهُمُ
ان کے درمیان
ٱلْعَدَٰوَةَ
عداوت
وَٱلْبَغْضَآءَ
اور بغض
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۚ
قیامت کے
كُلَّمَآ
جب کبھی
أَوْقَدُوا۟
انہوں نے بھڑکائی
نَارًا
آگ
لِّلْحَرْبِ
جنگ کے لیے
أَطْفَأَهَا
بجھا دیا اس کو
ٱللَّهُۚ
اللہ نے
وَيَسْعَوْنَ
اور وہ دوڑ دھوپ کرتے ہیں
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین میں
فَسَادًاۚ
فساد کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
پسند کرتا
ٱلْمُفْسِدِينَ
فساد کرنے والوں کو

اور یہود کہتے ہیں کہ اﷲ کا ہاتھ بندھا ہوا ہے (یعنی معاذ اﷲ وہ بخیل ہے)، ان کے (اپنے) ہاتھ باندھے جائیں اور جو کچھ انہوں نے کہا اس کے باعث ان پر لعنت کی گئی، بلکہ (حق یہ ہے کہ) اس کے دونوں ہاتھ (جود و سخا کے لئے) کشادہ ہیں، وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ (یعنی بندوں پر عطائیں) فرماتا ہے، اور (اے حبیب!) جو (کتاب) آپ کی طرف آپ کے ربّ کی جانب سے نازل کی گئی ہے یقیناً ان میں سے اکثر لوگوں کو (حسداً) سر کشی اور کفر میں اور بڑھا دے گی، اور ہم نے ان کے درمیان روزِ قیامت تک عداوت اور بغض ڈال دیا ہے، جب بھی یہ لوگ جنگ کی آگ بھڑکاتے ہیں اﷲ اسے بجھا دیتا ہے اور یہ (روئے) زمین میں فساد انگیزی کرتے رہتے ہیں، اور اﷲ فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا،

تفسير

وَلَوْ اَنَّ اَهْلَ الْـكِتٰبِ اٰمَنُوْا وَاتَّقَوْا لَـكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّاٰتِهِمْ وَلَاَدْخَلْنٰهُمْ جَنّٰتِ النَّعِيْمِ

وَلَوْ
اور اگر
أَنَّ
بیشک
أَهْلَ
اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
ءَامَنُوا۟
ایمان لاتے
وَٱتَّقَوْا۟
اور تقوی اختیار کرتے
لَكَفَّرْنَا
البتہ دور کردیتے ہم
عَنْهُمْ
ان سے
سَيِّـَٔاتِهِمْ
ان کی برائیاں
وَلَأَدْخَلْنَٰهُمْ
اور البتہ ہم داخل کرتے ان کو
جَنَّٰتِ
بھرے باغات میں
ٱلنَّعِيمِ
نعمتوں

اور اگر اہلِ کتاب (حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر) ایمان لے آتے اور تقوٰی اختیار کر لیتے تو ہم ان (کے دامن) سے ان کے سارے گناہ مٹا دیتے اور انہیں یقیناً نعمت والی جنتوں میں داخل کردیتے،

تفسير

وَلَوْ اَنَّهُمْ اَقَامُوا التَّوْرٰٮةَ وَالْاِنْجِيْلَ وَمَاۤ اُنْزِلَ اِلَيْهِمْ مِّنْ رَّبِّهِمْ لَاَ كَلُوْا مِنْ فَوْقِهِمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِهِمْۗ مِنْهُمْ اُمَّةٌ مُّقْتَصِدَةٌ ۗ وَكَثِيْرٌ مِّنْهُمْ سَاۤءَ مَا يَعْمَلُوْنَ

وَلَوْ
اور اگر
أَنَّهُمْ
بیشک وہ
أَقَامُوا۟
قائم کرتے
ٱلتَّوْرَىٰةَ
تورات
وَٱلْإِنجِيلَ
اور انجیل
وَمَآ
اور جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْهِم
ان کی طرف
مِّن
سے
رَّبِّهِمْ
ان کے رب کی طرف سے
لَأَكَلُوا۟
البتہ وہ کھاتے
مِن
سے
فَوْقِهِمْ
اپنے اوپر سے
وَمِن
اور سے
تَحْتِ
نیچے سے
أَرْجُلِهِمۚ
اور اپنے پاؤں
مِّنْهُمْ
ان میں سے
أُمَّةٌ
ایک گروہ
مُّقْتَصِدَةٌۖ
راست رو۔ درمیانہ۔ معتدل
وَكَثِيرٌ
اور بہت سے
مِّنْهُمْ
ان میں سے
سَآءَ
بہت برا ہے
مَا
جو
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے ہیں

اور اگر وہ لوگ تورات اور انجیل اور جو کچھ (مزید) ان کی طرف ان کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا تھا (نافذ اور) قائم کردیتے تو (انہیں مالی وسائل کی اس قدر وسعت عطا ہوجاتی کہ) وہ اپنے اوپر سے (بھی) اور اپنے پاؤں کے نیچے سے (بھی) کھاتے (مگر رزق ختم نہ ہوتا)۔ ان میں سے ایک گروہ میانہ رَو (یعنی اعتدال پسند ہے)، اور ان میں سے اکثر لوگ جو کچھ کررہے ہیں نہایت ہی برا ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ ۗ وَاِنْ لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسٰلَـتَهٗ ۗ وَاللّٰهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ ۗ اِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِى الْقَوْمَ الْـكٰفِرِيْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلرَّسُولُ
رسول
بَلِّغْ
پہنچا دیجیے
مَآ
جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
مِن
سے
رَّبِّكَۖ
آپ کے رب کی طرف سے
وَإِن
اور اگر
لَّمْ
نہ
تَفْعَلْ
آپ نے کیا
فَمَا
تو نہیں
بَلَّغْتَ
آپ نے پہنچایا
رِسَالَتَهُۥۚ
اس کے پیغام کو
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعْصِمُكَ
بچائے گا آپ کو
مِنَ
سے
ٱلنَّاسِۗ
لوگوں سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا
ٱلْقَوْمَ
قوم کو
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافر

اے (برگزیدہ) رسول! جو کچھ آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے (وہ سارا لوگوں کو) پہنچا دیجئے، اور اگر آپ نے (ایسا) نہ کیا تو آپ نے اس (ربّ) کا پیغام پہنچایا ہی نہیں، اور اﷲ (مخالف) لوگوں سے آپ (کی جان) کی (خود) حفاظت فرمائے گا۔ بیشک اﷲ کافروں کو راہِ ہدایت نہیں دکھاتا،

تفسير

قُلْ يٰۤـاَهْلَ الْـكِتٰبِ لَسْتُمْ عَلٰى شَىْءٍ حَتّٰى تُقِيْمُوا التَّوْرٰٮةَ وَالْاِنْجِيْلَ وَمَاۤ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ ۗ وَلَيَزِيْدَنَّ كَثِيْرًا مِّنْهُمْ مَّاۤ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ طُغْيَانًا وَّكُفْرًاۚ فَلَا تَأْسَ عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
لَسْتُمْ
نہیں ہو تم
عَلَىٰ
اوپر
شَىْءٍ
کسی چیز کے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
تُقِيمُوا۟
تم قائم کرو
ٱلتَّوْرَىٰةَ
تورات کو
وَٱلْإِنجِيلَ
اور انجیل کو
وَمَآ
اور جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْكُم
تمہاری طرف
مِّن
سے
رَّبِّكُمْۗ
تمہارے رب کی طرف سے
وَلَيَزِيدَنَّ
اور البتہ ضرور زیادہ کرے گا
كَثِيرًا
بہت سوں کو
مِّنْهُم
ان میں سے
مَّآ
جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
مِن
سے
رَّبِّكَ
آپ کے رب کی طرف سے
طُغْيَٰنًا
طغیانی میں۔سرکشی میں
وَكُفْرًاۖ
اور کفر میں
فَلَا
تو نہ
تَأْسَ
تم افسوس کرو
عَلَى
پر
ٱلْقَوْمِ
قوم
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافر

فرما دیجئے: اے اہلِ کتاب! تم (دین میں سے) کسی شے پر بھی نہیں ہو، یہاں تک کہ تم تورات اور انجیل اور جو کچھ تمہاری طرف تمہارے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے (نافذ اور) قائم کر دو، اور (اے حبیب!) جو (کتاب) آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے نازل کی گئی ہے یقیناً ان میں سے اکثر لوگوں کو (حسداً) سرکشی اور کفر میں بڑھا دے گی، سو آپ گروہِ کفار (کی حالت) پر افسوس نہ کیا کریں،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَالَّذِيْنَ هَادُوْا وَالصَّابِـُٔـوْنَ وَالنَّصٰرٰى مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًـا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُوْنَ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
هَادُوا۟
جو یہودی بنے
وَٱلصَّٰبِـُٔونَ
اور جو صابی ہیں
وَٱلنَّصَٰرَىٰ
اور جو نصاری ہیں
مَنْ
جو کوئی
ءَامَنَ
ایمان لایا
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱلْيَوْمِ
اور یوم
ٱلْءَاخِرِ
آخرت پر
وَعَمِلَ
اور اس نے عمل کیے
صَٰلِحًا
اچھے
فَلَا
تو نہیں
خَوْفٌ
کوئی خوف
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يَحْزَنُونَ
غمگین ہوں گے

بیشک (خود کو) مسلمان (کہنے والے) اور یہودی اور صابی (یعنی ستارہ پرست) اور نصرانی جو بھی (سچے دل سے تعلیماتِ محمدی کے مطابق) اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے تو ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے،

تفسير

لَقَدْ اَخَذْنَا مِيْثَاقَ بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ وَاَرْسَلْنَاۤ اِلَيْهِمْ رُسُلًا ۗ كُلَّمَا جَاۤءَهُمْ رَسُوْلٌ ۢ بِمَا لَا تَهْوٰۤى اَنْفُسُهُمْ ۙ فَرِيْقًا كَذَّبُوْا وَفَرِيْقًا يَّقْتُلُوْنَ

لَقَدْ
البتہ تحقیق
أَخَذْنَا
لیا ہم نے
مِيثَٰقَ
پختہ عہد
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل سے
وَأَرْسَلْنَآ
اور بھیجے ہم نے
إِلَيْهِمْ
ان کی طرف
رُسُلًاۖ
کئی رسول
كُلَّمَا
جب کبھی
جَآءَهُمْ
آیا ان کے پاس
رَسُولٌۢ
کوئی رسول
بِمَا
ساتھ اس کے جو
لَا
نہیں
تَهْوَىٰٓ
پسند کرتے
أَنفُسُهُمْ
ان کے نفس
فَرِيقًا
ایک گروہ کو
كَذَّبُوا۟
انہوں نے جھٹلایا
وَفَرِيقًا
اور ایک گروہ کو
يَقْتُلُونَ
وہ قتل کرتے تھے

بیشک ہم نے بنی اسرائیل سے عہد (بھی) لیا اور ہم نے ان کی طرف (بہت سے) پیغمبر (بھی) بھیجے، (مگر) جب بھی ان کے پاس کوئی پیغمبر ایسا حکم لایا جسے ان کے نفس نہیں چاہتے تھے تو انہوں نے (انبیاء کی) ایک جماعت کو جھٹلایا اور ایک کو (مسلسل) قتل کرتے رہے،

تفسير