Skip to main content
bismillah

اِقْتَـرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ

ٱقْتَرَبَتِ
قریب آگئی
ٱلسَّاعَةُ
قیامت
وَٱنشَقَّ
اور شق ہوگیا
ٱلْقَمَرُ
چاند

قیامت قریب آپہنچی اور چاند دو ٹکڑے ہوگیا،

تفسير

وَاِنْ يَّرَوْا اٰيَةً يُّعْرِضُوْا وَيَقُوْلُوْا سِحْرٌ مُّسْتَمِرٌّ

وَإِن
اور اگر
يَرَوْا۟
وہ دیکھ لیں
ءَايَةً
کوئی بھی نشانی
يُعْرِضُوا۟
منہ موڑ جاتے ہیں
وَيَقُولُوا۟
اور کہتے ہیں
سِحْرٌ
جادو ہے
مُّسْتَمِرٌّ
گزرنے والا۔ جاری رہنے والا۔ مسلسل

اور اگر وہ (کفّار) کوئی نشانی (یعنی معجزہ) دیکھتے ہیں تو مُنہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ (یہ تو) ہمیشہ سے چلا آنے والا طاقتور جادو ہے،

تفسير

وَكَذَّبُوْا وَاتَّبَعُوْۤا اَهْوَاۤءَهُمْ وَكُلُّ اَمْرٍ مُّسْتَقِرٌّ

وَكَذَّبُوا۟
اور انہوں نے جھٹلایا
وَٱتَّبَعُوٓا۟
اور پیروی کی
أَهْوَآءَهُمْۚ
اپنی خواہشات کی
وَكُلُّ
اور ہر
أَمْرٍ
کام کا
مُّسْتَقِرٌّ
وقت مقرر ہے

اور انہوں نے (اب بھی) جھٹلایا اور اپنی خواہشات کے پیچھے چلے اور ہر کام (جس کا وعدہ کیا گیا ہے) مقررّہ وقت پر ہونے والا ہے،

تفسير

وَلَقَدْ جَاۤءَهُمْ مِّنَ الْاَنْۢبَاۤءِ مَا فِيْهِ مُزْدَجَرٌۙ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
جَآءَهُم
آئیں ان کے پاس
مِّنَ
میں سے
ٱلْأَنۢبَآءِ
خبروں
مَا
جو
فِيهِ
اس میں
مُزْدَجَرٌ
ڈانٹنا ہے۔ کافی تنبیہ ہے

اور بیشک اُن کے پاس (پہلی قوموں کی) ایسی خبریں آچکی ہیں جن میں (کفر و نافرمانی پر بڑی) عبرت و سرزنش ہے،

تفسير

حِكْمَةٌ  ۢ بَالِغَةٌ فَمَا تُغْنِ النُّذُرُۙ

حِكْمَةٌۢ
حکمت
بَٰلِغَةٌۖ
پہنچنے والی۔ کامل
فَمَا
تو نہ
تُغْنِ
کام آئے
ٱلنُّذُرُ
ڈراوے

(یہ قرآن) کامل دانائی و حکمت ہے کیا پھر بھی ڈر سنانے والے کچھ فائدہ نہیں دیتے،

تفسير

فَتَوَلَّ عَنْهُمْۘ يَوْمَ يَدْعُ الدَّاعِ اِلٰى شَىْءٍ نُّكُرٍۙ

فَتَوَلَّ
تو منہ پھیر لو
عَنْهُمْۘ
ان سے
يَوْمَ
جس دن
يَدْعُ
پکارے گا
ٱلدَّاعِ
پکارنے والا
إِلَىٰ
طرف
شَىْءٍ
ایک چیز کے
نُّكُرٍ
انجان

سو آپ اُن سے منہ پھیر لیں، جس دن بلانے والا (فرشتہ) ایک نہایت ناگوار چیز (میدانِ حشر) کی طرف بلائے گا،

تفسير

خُشَّعًا اَبْصَارُهُمْ يَخْرُجُوْنَ مِنَ الْاَجْدَاثِ كَاَنَّهُمْ جَرَادٌ مُّنْتَشِرٌۙ

خُشَّعًا
جھکی ہوئی ہوں گی
أَبْصَٰرُهُمْ
ان کی نگاہیں
يَخْرُجُونَ
نکلیں گے
مِنَ
سے
ٱلْأَجْدَاثِ
قبروں
كَأَنَّهُمْ
گویا کہ وہ
جَرَادٌ
ٹڈیاں ہیں
مُّنتَشِرٌ
پھیلی ہوئیں

اپنی آنکھیں جھکائے ہوئے قبروں سے نکل پڑیں گے گویا وہ پھیلی ہوئی ٹڈیاں ہیں،

تفسير

مُّهْطِعِيْنَ اِلَى الدَّاعِۗ يَقُوْلُ الْكٰفِرُوْنَ هٰذَا يَوْمٌ عَسِرٌ

مُّهْطِعِينَ
دوڑنے والے ہیں
إِلَى
طرف
ٱلدَّاعِۖ
پکارنے والے کے
يَقُولُ
کہیں گے
ٱلْكَٰفِرُونَ
کافر
هَٰذَا
یہ
يَوْمٌ
دن ہے
عَسِرٌ
سخت

پکارنے والے کی طرف دوڑ کر جا رہے ہوں گے، کفّار کہتے ہوں گے: یہ بڑا سخت دِن ہے،

تفسير

كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوْحٍ فَكَذَّبُوْا عَبْدَنَا وَقَالُوْا مَجْنُوْنٌ وَّازْدُجِرَ

كَذَّبَتْ
جھٹلایا
قَبْلَهُمْ
ان سے پہلے
قَوْمُ
قوم
نُوحٍ
نوح نے
فَكَذَّبُوا۟
تو انہوں نے جھٹلایا
عَبْدَنَا
ہمارے بندے کو
وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
مَجْنُونٌ
مجنون ہے
وَٱزْدُجِرَ
اور ڈانٹا گیا۔ خوب دھمکی دیا گیا

اِن سے پہلے قومِ نوح نے (بھی) جھٹلایا تھا۔ سو انہوں نے ہمارے بندۂ (مُرسَل نُوح علیہ السلام) کی تکذیب کی اور کہا: (یہ) دیوانہ ہے، اور انہیں دھمکیاں دی گئیں،

تفسير

فَدَعَا رَبَّهٗۤ اَنِّىْ مَغْلُوْبٌ فَانْـتَصِرْ

فَدَعَا
تو اس نے پکارا
رَبَّهُۥٓ
اپنے رب کو
أَنِّى
بیشک میں
مَغْلُوبٌ
مغلوب ہوں
فَٱنتَصِرْ
پس بدلہ لے۔ انتقام لے

سو انہوں نے اپنے رب سے دعا کی کہ میں (اپنی قوم کے مظالم سے) عاجز ہوں پس تو انتقام لے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
القمر
القرآن الكريم:القمر
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Qamar
سورہ نمبر:۵۴
کل آیات:۵۵
کل کلمات:۳۴۲
کل حروف:۱۴۲۳
کل رکوعات:۳
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۳۷
آیت سے شروع:۴۸۴۶