Skip to main content
bismillah

هَلْ اَتٰى عَلَى الْاِنْسَانِ حِيْنٌ مِّنَ الدَّهْرِ لَمْ يَكُنْ شَيْـًٔـا مَّذْكُوْرًا

هَلْ
کیا
أَتَىٰ
آیا ہے
عَلَى
پر
ٱلْإِنسَٰنِ
انسان
حِينٌ
ایک وقت
مِّنَ
میں سے
ٱلدَّهْرِ
زمانے
لَمْ
نہ
يَكُن
تھا
شَيْـًٔا
کوئی چیز
مَّذْكُورًا
قابل ذکر

بے شک انسان پر زمانے کا ایک ایسا وقت بھی گزر چکا ہے کہ وہ کوئی قابلِ ذِکر چیز ہی نہ تھا،

تفسير

اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍۖ نَّبْتَلِيْهِ فَجَعَلْنٰهُ سَمِيْعًۢا بَصِيْرًا

إِنَّا
بیشک ہم نے
خَلَقْنَا
پیدا کیا ہم نے
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان کو
مِن
سے
نُّطْفَةٍ
ایک نطفے
أَمْشَاجٍ
ملے ہوئے۔ مخلوط
نَّبْتَلِيهِ
کہ ہم آزمائیں اس کو۔ آزمائش کریں اس کی
فَجَعَلْنَٰهُ
تو بنایا ہم نے اس کو
سَمِيعًۢا
سننے والا
بَصِيرًا
دیکھنے والا

بے شک ہم نے انسان کو مخلوط نطفہ سے پیدا فرمایا جسے ہم (تولّد تک ایک مرحلہ سے دوسرے مرحلہ کی طرف) پلٹتے اور جانچتے رہتے ہیں، پس ہم نے اسے (ترتیب سے) سننے والا (پھر) دیکھنے والا بنایا ہے،

تفسير

اِنَّا هَدَيْنٰهُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّاِمَّا كَفُوْرًا

إِنَّا
بیشک ہم نے
هَدَيْنَٰهُ
راہ دکھائی ہم نے اس کو۔ ہدایت دی ہم نے اس کو
ٱلسَّبِيلَ
راستے کی
إِمَّا
خواہ
شَاكِرًا
شکر گزار ہو
وَإِمَّا
اور خواہ
كَفُورًا
ناشکرا ہو

بے شک ہم نے اسے (حق و باطل میں تمیز کرنے کے لئے شعور و بصیرت کی) راہ بھی دکھا دی، (اب) خواہ وہ شکر گزار ہو جائے یا ناشکر گزار رہے،

تفسير

اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِيْنَ سَلٰسِلَاۡ وَاَغْلٰلًا وَّسَعِيْرًا

إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَعْتَدْنَا
تیار کیا ہم نے
لِلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے لیے
سَلَٰسِلَا۟
زنجیروں کو
وَأَغْلَٰلًا
اور طوق کو
وَسَعِيرًا
اور بھڑکتی آگ کو

بیشک ہم نے کافروں کے لئے (پاؤں کی) زنجیریں اور (گردن کے) طوق اور (دوزخ کی) دہکتی آگ تیار کر رکھی ہے،

تفسير

اِنَّ الْاَبْرَارَ يَشْرَبُوْنَ مِنْ كَأْسٍ كَانَ مِزَاجُهَا كَافُوْرًاۚ

إِنَّ
بیشک
ٱلْأَبْرَارَ
نیک لوگ
يَشْرَبُونَ
پیئیں گے
مِن
سے
كَأْسٍ
ایک ساغر
كَانَ
ہے
مِزَاجُهَا
اس کی آمیزش
كَافُورًا
کافور سے

بیشک مخلص اِطاعت گزار (شرابِ طہور کے) ایسے جام پئیں گے جس میں (خوشبو، رنگت اور لذت بڑھانے کے لئے) کافور کی آمیزش ہوگی،

تفسير

عَيْنًا يَّشْرَبُ بِهَا عِبَادُ اللّٰهِ يُفَجِّرُوْنَهَا تَفْجِيْرًا

عَيْنًا
ایک چشمہ ہے
يَشْرَبُ
پیئیں گے
بِهَا
اس سے
عِبَادُ
بندے
ٱللَّهِ
اللہ کے
يُفَجِّرُونَهَا
پھاڑ لے جائیں گے
تَفْجِيرًا
پھاڑ لے جانا

(کافور جنت کا) ایک چشمہ ہے جس سے (خاص) بندگانِ خدا (یعنی اَولیاء اللہ) پیا کریں گے (اور) جہاں چاہیں گے (دوسروں کو پلانے کے لئے) اسے چھوٹی چھوٹی نہروں کی شکل میں بہا کر (بھی) لے جائیں گے،

تفسير

يُوْفُوْنَ بِالنَّذْرِ وَيَخَافُوْنَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهٗ مُسْتَطِيْرًا

يُوفُونَ
وہ پوری کرتے ہیں
بِٱلنَّذْرِ
نذر۔ منت
وَيَخَافُونَ
اور وہ ڈرتے ہیں
يَوْمًا
ایک دن سے
كَانَ
ہے اس کی
شَرُّهُۥ
آفت۔ اس کا شر
مُسْتَطِيرًا
پھیل جانے والا

(یہ بندگانِ خاص وہ ہیں) جو (اپنی) نذریں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی سختی خوب پھیل جانے والی ہے،

تفسير

وَيُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِيْنًا وَّيَتِيْمًا وَّاَسِيْرًا

وَيُطْعِمُونَ
اور وہ کھلاتے ہیں
ٱلطَّعَامَ
کھانا
عَلَىٰ
میں
حُبِّهِۦ
اس کی محبت
مِسْكِينًا
مسکین کو
وَيَتِيمًا
اور یتیم کو
وَأَسِيرًا
اور قیدی کو

اور (اپنا) کھانا اﷲ کی محبت میں (خود اس کی طلب و حاجت ہونے کے باوُجود اِیثاراً) محتاج کو اور یتیم کو اور قیدی کو کھلا دیتے ہیں،

تفسير

اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِـوَجْهِ اللّٰهِ لَا نُرِيْدُ مِنْكُمْ جَزَاۤءً وَّلَا شُكُوْرًا

إِنَّمَا
بیشک
نُطْعِمُكُمْ
ہم کھلاتے ہیں تم کو
لِوَجْهِ
ذات کے لیے
ٱللَّهِ
اللہ کی
لَا
نہیں
نُرِيدُ
ہم چاہتے
مِنكُمْ
تم سے
جَزَآءً
کوئی بدلہ
وَلَا
اور نہ
شُكُورًا
شکریہ

(اور کہتے ہیں کہ) ہم تو محض اللہ کی رضا کے لئے تمہیں کھلا رہے ہیں، نہ تم سے کسی بدلہ کے خواست گار ہیں اور نہ شکرگزاری کے (خواہش مند) ہیں،

تفسير

اِنَّا نَخَافُ مِنْ رَّبِّنَا يَوْمًا عَبُوْسًا قَمْطَرِيْرًا

إِنَّا
بیشک ہم
نَخَافُ
ہم ڈرتے ہیں
مِن
سے
رَّبِّنَا
اپنے رب
يَوْمًا
اس دن سے
عَبُوسًا
منہ بنانے والا ہوگا
قَمْطَرِيرًا
تیوری چڑھانے والا ہوگا

ہمیں تو اپنے ربّ سے اُس دن کا خوف رہتا ہے جو (چہروں کو) نہایت سیاہ (اور) بدنما کر دینے والا ہے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الدہر
القرآن الكريم:الانسان
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Insan
سورہ نمبر:۷۶
کل آیات:۳۱
کل کلمات:۲۴۰
کل حروف:۱۰۵۴
کل رکوعات:۲
مقام نزول:مدینہ منورہ
ترتیب نزولی:۹۸
آیت سے شروع:۵۵۹۱