Skip to main content

وَاذْكُرْ فِى الْكِتٰبِ مُوْسٰۤىۖ اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّكَانَ رَسُوْلًا نَّبِيًّا

وَٱذْكُرْ
اور ذکر کیجئے
فِى
میں
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب (میں)
مُوسَىٰٓۚ
موسیٰ کا
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
كَانَ
تھے
مُخْلَصًا
چنے ہوئے
وَكَانَ
اور تھے
رَسُولًا
ایک رسول
نَّبِيًّا
نبی

اور (اس) کتاب میں موسٰی (علیہ السلام) کا ذکر کیجئے، بیشک وہ (نفس کی گرفت سے خلاصی پاکر) برگزیدہ ہو چکے تھے اور صاحبِ رسالت نبی تھے،

تفسير

وَنَادَيْنٰهُ مِنْ جَانِبِ الطُّوْرِ الْاَيْمَنِ وَقَرَّبْنٰهُ نَجِيًّا

وَنَٰدَيْنَٰهُ
اور پکارا ہم نے اس کو
مِن
سے
جَانِبِ
جانب (سے)
ٱلطُّورِ
طور کی
ٱلْأَيْمَنِ
دائیں (جانب سے)
وَقَرَّبْنَٰهُ
اور قریب کرلیا ہم نے اس کو
نَجِيًّا
سرگوشیوں کے لیے

اور ہم نے انہیں (کوہِ) طور کی داہنی جانب سے ندا دی اور راز و نیاز کی باتیں کرنے کے لئے ہم نے انہیں قربتِ (خاص) سے نوازا،

تفسير

وَ وَهَبْنَا لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ نَبِيًّا

وَوَهَبْنَا
اور عطا کیا ہم نے
لَهُۥ
اس کو
مِن
سے
رَّحْمَتِنَآ
اپنی رحمت (سے)
أَخَاهُ
اس کے بھائی
هَٰرُونَ
ہارون کو
نَبِيًّا
نبی بنا کر

اور ہم نے اپنی رحمت سے ان کے بھائی ہارون (علیہ السلام) کو نبی بنا کر انہیں بخشا (تاکہ وہ ان کے کام میں معاون ہوں)،

تفسير

وَاذْكُرْ فِى الْـكِتٰبِ اِسْمٰعِيْلَۖ اِنَّهٗ كَانَ صَادِقَ الْوَعْدِ وَكَانَ رَسُوْلًا نَّبِيًّا ۚ

وَٱذْكُرْ
اور ذکر کیجیے
فِى
میں
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب (میں)
إِسْمَٰعِيلَۚ
اسماعیل کا
إِنَّهُۥ
کیونکہ وہ
كَانَ
تھے
صَادِقَ
سچے
ٱلْوَعْدِ
وعدے کے
وَكَانَ
اور وہ تھے
رَسُولًا
ایک رسول
نَّبِيًّا
نبی

اور آپ (اس) کتاب میں اسماعیل (علیہ السلام) کا ذکر کریں، بیشک وہ وعدہ کے سچے تھے اور صاحبِ رسالت نبی تھے،

تفسير

وَ كَانَ يَأْمُرُ اَهْلَهٗ بِالصَّلٰوةِ وَالزَّكٰوةِۖ وَكَانَ عِنْدَ رَبِّهٖ مَرْضِيًّا

وَكَانَ
اور وہ تھے
يَأْمُرُ
حکم دیتے
أَهْلَهُۥ
اپنے گھروالوں کو
بِٱلصَّلَوٰةِ
نماز کا
وَٱلزَّكَوٰةِ
اور زکوۃ کا
وَكَانَ
اور وہ تھے
عِندَ
کے ہاں
رَبِّهِۦ
اپنے رب (کے ہاں)
مَرْضِيًّا
پسندیدہ

اور وہ اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتے تھے، اور وہ اپنے رب کے حضور مقام مرضیّہ پر (فائز) تھے (یعنی ان کا رب ان سے راضی تھا)،

تفسير

وَاذْكُرْ فِى الْكِتٰبِ اِدْرِيْسَۖ اِنَّهٗ كَانَ صِدِّيْقًا نَّبِيًّا ۙ

وَٱذْكُرْ
اور ذکر کیجئے
فِى
میں
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب (میں)
إِدْرِيسَۚ
ادریس کا
إِنَّهُۥ
بلاشبہ وہ
كَانَ
تھے
صِدِّيقًا
بہت سچے
نَّبِيًّا
نبی

اور (اس) کتاب میں ادریس (علیہ السلام) کا ذکر کیجئے، بیشک وہ بڑے صاحبِ صدق نبی تھے،

تفسير

وَّرَفَعْنٰهُ مَكَانًا عَلِيًّا

وَرَفَعْنَٰهُ
اور بلند کیا ہم نے اس کو
مَكَانًا
جگہ پر۔ مقام پر
عَلِيًّا
بلند (جگہ پر۔ مقام پر)

اور ہم نے انہیں بلند مقام پر اٹھا لیا تھا،

تفسير

اُولٰۤٮِٕكَ الَّذِيْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَيْهِمْ مِّنَ النَّبِيّٖنَ مِنْ ذُرِّيَّةِ اٰدَمَ وَمِمَّنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ ۖ وَّمِنْ ذُرِّيَّةِ اِبْرٰهِيْمَ وَاِسْرَاۤءِيْلَ ۖ وَمِمَّنْ هَدَيْنَا وَاجْتَبَيْنَا ۗ اِذَا تُتْلٰى عَلَيْهِمْ اٰيٰتُ الرَّحْمٰنِ خَرُّوْا سُجَّدًا وَّبُكِيًّا

أُو۟لَٰٓئِكَ
یہ
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
أَنْعَمَ
انعام کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَلَيْهِم
ان پر
مِّنَ
سے
ٱلنَّبِيِّۦنَ
نبیوں میں سے
مِن
سے
ذُرِّيَّةِ
اولاد (سے)
ءَادَمَ
آدم کی (اولاد سے)
وَمِمَّنْ
ان میں سے
حَمَلْنَا
جن کو سوار کیا ہم نے
مَعَ
ساتھ
نُوحٍ
نوح کے
وَمِن
اور سے
ذُرِّيَّةِ
اولاد میں
إِبْرَٰهِيمَ
اور ابراہیم کی
وَإِسْرَٰٓءِيلَ
اور اسرائیل (یعقوب) کی اولاد میں سے
وَمِمَّنْ
اور ان میں سے
هَدَيْنَا
جن کو ہدایت دی ہم نے
وَٱجْتَبَيْنَآۚ
اور چن لیا ہم نے
إِذَا
جب
تُتْلَىٰ
پڑھی جاتی ہیں
عَلَيْهِمْ
ان پر
ءَايَٰتُ
آیات
ٱلرَّحْمَٰنِ
رحمن کی
خَرُّوا۟
گرپڑتے ہیں
سُجَّدًا
سجدہ کرتے ہوئے
وَبُكِيًّا۩
اور روتے ہوئے

یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے انعام فرمایا ہے زمرۂ انبیاء میں سے آدم (علیہ السلام) کی اولاد سے ہیں اور ان (مومنوں) میں سے ہیں جنہیں ہم نے نوح (علیہ السلام) کے ساتھ کشتی میں (طوفان سے بچا کر) اٹھا لیا تھا، اور ابراہیم (علیہ السلام) کی اور اسرائیل (یعنی یعقوب علیہ السلام) کی اولاد سے ہیں اور ان (منتخب) لوگوں میں سے ہیں جنہیں ہم نے ہدایت بخشی اور برگزیدہ بنایا، جب ان پر (خدائے) رحمان کی آیتوں کی تلاوت کی جاتی ہے وہ سجدہ کرتے ہوئے اور (زار و قطار) روتے ہوئے گر پڑتے ہیں،

تفسير

فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَاتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا ۙ

فَخَلَفَ
تو پیچھے آئے
مِنۢ
کے
بَعْدِهِمْ
ان کے بعد
خَلْفٌ
ناخلف جانشین
أَضَاعُوا۟
جنہوں نے ضائع کردی
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَٱتَّبَعُوا۟
اور انہوں نے پیروی کی
ٱلشَّهَوَٰتِۖ
خواہشات کی
فَسَوْفَ
تو عنقریب
يَلْقَوْنَ
وہ جاملیں گے
غَيًّا
عذاب کو۔ گمراہی میں

پھر ان کے بعد وہ ناخلف جانشین ہوئے جنہوں نے نمازیں ضائع کردیں اور خواہشاتِ (نفسانی) کے پیرو ہوگئے تو عنقریب وہ آخرت کے عذاب (دوزخ کی وادئ غی) سے دوچار ہوں گے،

تفسير

اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًـا فَاُولٰۤٮِٕكَ يَدْخُلُوْنَ الْجَـنَّةَ وَلَا يُظْلَمُوْنَ شَيْــًٔـا ۙ

إِلَّا
مگر
مَن
جو
تَابَ
توبہ کرلے
وَءَامَنَ
اور ایمان لے آئے
وَعَمِلَ
اورعمل کرے
صَٰلِحًا
نیک
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
يَدْخُلُونَ
داخل ہوں گے
ٱلْجَنَّةَ
جنت میں
وَلَا
اور نہ
يُظْلَمُونَ
ظلم کیے جائیں گے
شَيْـًٔا
کچھ بھی

سوائے اس شخص کے جس نے توبہ کر لی اور ایمان لے آیا اور نیک عمل کرتا رہا تو یہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے اور ان پر کچھ بھی ظلم نہیں کیا جائے گا،

تفسير