لِمِثْلِ هٰذَا فَلْيَعْمَلِ الْعٰمِلُوْنَ
ایسی (کامیابی) کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے،
اَذٰلِكَ خَيْرٌ نُّزُلًا اَمْ شَجَرَةُ الزَّقُّوْمِ
بھلا یہ (خُلد کی) مہمانی بہتر ہے یا زقّوم کا درخت،
اِنَّا جَعَلْنٰهَا فِتْنَةً لِّلظّٰلِمِيْنَ
بیشک ہم نے اس (درخت) کو ظالموں کے لئے عذاب بنایا ہے،
اِنَّهَا شَجَرَةٌ تَخْرُجُ فِىْۤ اَصْلِ الْجَحِيْمِۙ
بیشک یہ ایک درخت ہے جو دوزخ کے سب سے نچلے حصہ سے نکلتا ہے،
طَلْعُهَا كَاَنَّهٗ رُءُوْسُ الشَّيٰطِيْنِ
اس کے خوشے ایسے ہیں گویا (بدنما) شیطانوں کے سَر ہوں،
فَاِنَّهُمْ لَاٰكِلُوْنَ مِنْهَا فَمٰلِــُٔــوْنَ مِنْهَا الْبُطُوْنَ ۗ
پس وہ (دوزخی) اسی میں سے کھانے والے ہیں اور اسی سے پیٹ بھرنے والے ہیں،
ثُمَّ اِنَّ لَهُمْ عَلَيْهَا لَشَوْبًا مِّنْ حَمِيْمٍۚ
پھر یقیناً اُن کے لئے اس (کھانے) پر (پیپ کا) ملا ہوا نہایت گرم پانی ہوگا (جو انتڑیوں کو کاٹ دے گا)،
ثُمَّ اِنَّ مَرْجِعَهُمْ لَاۡاِلَى الْجَحِيْمِ
(کھانے کے بعد) پھر یقیناً ان کا دوزخ ہی کی طرف (دوبارہ) پلٹنا ہوگا،
اِنَّهُمْ اَلْفَوْا اٰبَاۤءَهُمْ ضَاۤلِّيْنَۙ
بے شک انہوں نے اپنے باپ دادا کوگمراہ پایا،
فَهُمْ عَلٰۤى اٰثٰرِهِمْ يُهْرَعُوْنَ
سو وہ انہی کے نقشِ قدم پر دوڑائے جا رہے ہیں،