Skip to main content
فَكَيْفَ
پھر کس طرح ہوگا
إِذَا
جب
جِئْنَا
ہم لائیں گے
مِن
سے
كُلِّ
ہر
أُمَّةٍۭ
امت
بِشَهِيدٍ
ایک گواہ
وَجِئْنَا
اور لائیں گے ہم
بِكَ
آپ کو
عَلَىٰ
اوپر
هَٰٓؤُلَآءِ
ان لوگوں کے
شَهِيدًا
گواہ بنا کر

پھر اس دن کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت سے ایک گواہ لائیں گے اور (اے حبیب!) ہم آپ کو ان سب پر گواہ لائیں گے،

تفسير
يَوْمَئِذٍ
جس دن
يَوَدُّ
جائیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَعَصَوُا۟
اور نافرمانی کی
ٱلرَّسُولَ
رسول کی
لَوْ
کاش
تُسَوَّىٰ
برابر کردی جائے
بِهِمُ
ان پر
ٱلْأَرْضُ
زمین
وَلَا
اور نہ
يَكْتُمُونَ
وہ چھپا سکیں گے
ٱللَّهَ
اللہ سے
حَدِيثًا
کوئی بات

اس دن وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نافرمانی کی، آرزو کریں گے کہ کاش (انہیں مٹی میں دبا کر) ان پر زمین برابر کر دی جاتی، اور وہ اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو۔
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَقْرَبُوا۟
تم قریب جاو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز کے
وَأَنتُمْ
اس حال میں کہ ہو تم
سُكَٰرَىٰ
نشے کی حالت میں ہو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
تَعْلَمُوا۟
تم جان لو
مَا
جو
تَقُولُونَ
تم کہتے ہو
وَلَا
اور نہ
جُنُبًا
ناپاکی میں
إِلَّا
مگر
عَابِرِى
عبور کرنے والے
سَبِيلٍ
رستے کو
حَتَّىٰ
یہاں تک کے
تَغْتَسِلُوا۟ۚ
تم غسل کرلو
وَإِن
اور اگر
كُنتُم
ہو تم
مَّرْضَىٰٓ
مریض
أَوْ
یا
عَلَىٰ
اوپر
سَفَرٍ
سفر کے
أَوْ
یا
جَآءَ
یا آئے
أَحَدٌ
کوئی ایک
مِّنكُم
تم میں سے
مِّنَ
سے
ٱلْغَآئِطِ
جائے حاجت
أَوْ
یا
لَٰمَسْتُمُ
چھوؤ تم
ٱلنِّسَآءَ
عورتوں کو
فَلَمْ
پھر نہ
تَجِدُوا۟
تم پاو
مَآءً
پانی
فَتَيَمَّمُوا۟
تو تیمم کرو
صَعِيدًا
مٹی سے
طَيِّبًا
پاکیزہ
فَٱمْسَحُوا۟
پھر مسح کرو
بِوُجُوهِكُمْ
اپنے چہروں پہ
وَأَيْدِيكُمْۗ
اور اپنے ہاتھوں پہ
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
كَانَ
ہے
عَفُوًّا
معاف کرنے والا ہے
غَفُورًا
بخشنے والا ہے

اے ایمان والو! تم نشہ کی حالت میں نماز کے قریب مت جاؤ یہاں تک کہ تم وہ بات سمجھنے لگو جو کہتے ہو اور نہ حالتِ جنابت میں (نماز کے قریب جاؤ) تا آنکہ تم غسل کر لو سوائے اس کے کہ تم سفر میں راستہ طے کر رہے ہو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت سے لوٹے یا تم نے (اپنی) عورتوں سے مباشرت کی ہو پھر تم پانی نہ پاسکو تو تم پاک مٹی سے تیمم کر لو پس اپنے چہروں اور اپنے ہاتھوں پر مسح کر لیا کرو، بیشک اللہ معاف فرمانے والا بہت بخشنے والا ہے،

تفسير
أَلَمْ
کیا نہیں
تَرَ
تم نے دیکھا
إِلَى
طرف
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
أُوتُوا۟
جو دیے گئے
نَصِيبًا
ایک حصہ
مِّنَ
میں سے
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
يَشْتَرُونَ
وہ خریدتے ہیں
ٱلضَّلَٰلَةَ
گمراہی
وَيُرِيدُونَ أَن
اور وہ چاہتے ہیں
تَضِلُّوا۟
تم بھٹک جاؤ
ٱلسَّبِيلَ
راستے سے

کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں (آسمانی) کتاب کا ایک حصہ عطا کیا گیا وہ گمراہی خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم (بھی) سیدھے راستے سے بہک جاؤ،

تفسير
وَٱللَّهُ
اور اللہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِأَعْدَآئِكُمْۚ
تمہارے دشمنوں کو
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ
وَلِيًّا
دوست
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ
نَصِيرًا
مددگار

اور اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے، اور اللہ (بطور) کارساز کافی ہے اور اللہ (بطور) مددگار کافی ہے،

تفسير
مِّنَ
میں سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
هَادُوا۟
جو یہودی ہوئے
يُحَرِّفُونَ
وہ تحریف کردیتے ہیں ب
ٱلْكَلِمَ
ات کی
عَن
سے
مَّوَاضِعِهِۦ
اس کی جگہوں
وَيَقُولُونَ
اور وہ کہتے ہیں
سَمِعْنَا
سنا ہم نے
وَعَصَيْنَا
اور نافرمانی کی ہم نے
وَٱسْمَعْ
اور سنو
غَيْرَ
نہ
مُسْمَعٍ
سنوائے جاؤ
وَرَٰعِنَا
اور راعنا
لَيًّۢا
موڑتے ہوئے
بِأَلْسِنَتِهِمْ
اپنی زبانوں کو
وَطَعْنًا
اور طعنہ زنی کرتے
فِى
میں
ٱلدِّينِۚ
دین
وَلَوْ
اوراگر
أَنَّهُمْ
بیشک
قَالُوا۟
وہ کہتے ہیں
سَمِعْنَا
سنا ہم نے
وَأَطَعْنَا
اور اطاعت کی ہم نے
وَٱسْمَعْ
اور سنو
وَٱنظُرْنَا
اور دیکھئیے ہمکو
لَكَانَ
البتہ ہوتا
خَيْرًا
بہتر اچھا
لَّهُمْ
ان کے لئیے
وَأَقْوَمَ
اور ذیادہ درست
وَلَٰكِن
لیکن
لَّعَنَهُمُ
لعنت کی ان پر
ٱللَّهُ
اللہ نے
بِكُفْرِهِمْ
ان کے کفر کی وجہ سے
فَلَا
پس نہ
يُؤْمِنُونَ
و ہ ایمان لائیں گے
إِلَّا
مگر
قَلِيلًا
تھوڑے

اور کچھ یہودی (تورات کے) کلمات کو اپنے (اصل) مقامات سے پھیر دیتے ہیں اور کہتے ہیں: ہم نے سن لیا اور نہیں مانا، اور (یہ بھی کہتے ہیں:) سنیئے! (معاذ اللہ!) آپ سنوائے نہ جائیں، اور اپنی زبانیں مروڑ کر دین میں طعنہ زنی کرتے ہوئے”رَاعِنَا“ کہتے ہیں، اور اگر وہ لوگ (اس کی جگہ) یہ کہتے کہ ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی اور (حضور! ہماری گزارش) سنئے اور ہماری طرف نظرِ (کرم) فرمائیے تو یہ اُن کے لئے بہتر ہوتا اور (یہ قول بھی) درست اور مناسب ہوتا، لیکن اللہ نے ان کے کفر کے باعث ان پر لعنت کی سو تھوڑے لوگوں کے سوا وہ ایمان نہیں لاتے،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
أُوتُوا۟
جو دیے گئے ہو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
ءَامِنُوا۟
ایمان لاؤ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
نَزَّلْنَا
اتاری ہم نے
مُصَدِّقًا
تصدیق کرنے والی ہے
لِّمَا
واسطے اس کے جو
مَعَكُم
تمہارے پاس ہے
مِّن
اس سے
قَبْلِ
پہلے
أَن
کہ
نَّطْمِسَ
ہم بگاڑ دیں
وُجُوهًا
چہروں کو
فَنَرُدَّهَا
پھر ہم پھیر دیں ان کو
عَلَىٰٓ
پر
أَدْبَارِهَآ
ان کی پیٹھوں
أَوْ
یا
نَلْعَنَهُمْ
ہم لعنت کریں ان پر
كَمَا
جیسا کہ
لَعَنَّآ
لعنت کی ہم نے
أَصْحَٰبَ
والوں پر
ٱلسَّبْتِۚ
ہفتے
وَكَانَ
اور ہے
أَمْرُ
حکم
ٱللَّهِ
اللہ کا
مَفْعُولًا
کیا ہوا۔ طے شدہ

اے اہلِ کتاب! اس (کتاب) پر ایمان لاؤ جو ہم نے (اب اپنے حبیب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر) اتاری ہے جو اس کتاب کی (اصلاً) تصدیق کرتی ہے جو تمہارے پاس ہے، اس سے قبل کہ ہم (بعض) چہروں (کے نقوش) کو مٹا دیں اور انہیں ان کی پشت کی حالت پر پھیر دیں یا ان پر اسی طرح لعنت کریں جیسے ہم نے ہفتہ کے دن (نافرمانی کرنے) والوں پر لعنت کی تھی اور اللہ کا حکم پورا ہو کر ہی رہتا ہے،

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
لَا
نہیں
يَغْفِرُ
بخشے گا
أَن
کہ
يُشْرَكَ
شریک کیا جائے
بِهِۦ
اس کے ساتھ
وَيَغْفِرُ
اور بخش دے گا
مَا
جو
دُونَ
علاوہ ہے
ذَٰلِكَ
اس کے
لِمَن
واسطے جس کے
يَشَآءُۚ
وہ چاہے گا
وَمَن
اور جو کوئی
يُشْرِكْ
شریک کرے گا
بِٱللَّهِ
اللہ کے ساتھ
فَقَدِ
تو تحقیق
ٱفْتَرَىٰٓ
اس نے گھڑ لیا
إِثْمًا
گناہ
عَظِيمًا
بڑا

بیشک اللہ اِس بات کو نہیں بخشتا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور اس سے کم تر (جو گناہ بھی ہو) جس کے لئے چاہتا ہے بخش دیتا ہے، اور جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا اس نے واقعۃً زبردست گناہ کا بہتان باندھا،

تفسير
أَلَمْ
کیا نہیں
تَرَ
تم نے دیکھا
إِلَى
کی طرف
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
يُزَكُّونَ
جو پاک سمجھتے ہیں
أَنفُسَهُمۚ
اپنے نفسوں کو
بَلِ
بلکہ
ٱللَّهُ
اللہ
يُزَكِّى
پاک کرتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
وَلَا
اور نہ
يُظْلَمُونَ
وہ ظلم کیے جائیں گے
فَتِيلًا
دھاگے برابر

کیا آپ نے ایسے لوگوں کو نہیں دیکھا جو خود کو پاک ظاہر کرتے ہیں، بلکہ اللہ ہی جسے چاہتا ہے پاک فرماتا ہے اور ان پر ایک دھاگہ کے برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا،

تفسير
ٱنظُرْ
دیکھیے
كَيْفَ
کس طرح
يَفْتَرُونَ
وہ گھڑتے ہیں
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
ٱلْكَذِبَۖ
جھوٹ
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
إِثْمًا
گناہ
مُّبِينًا
کھلم کھلا

آپ دیکھئے وہ اللہ پر کیسے جھوٹا بہتان باندھتے ہیں، اور (ان کے عذاب کے لئے) یہی کھلا گناہ کافی ہے،

تفسير