اَفَبِهٰذَا الْحَـدِيْثِ اَنْتُمْ مُّدْهِنُوْنَۙ
سو کیا تم اسی کلام کی تحقیر کرتے ہو،
وَتَجْعَلُوْنَ رِزْقَكُمْ اَنَّكُمْ تُكَذِّبُوْنَ
اور تم نے اپنا رِزق (اور نصیب) اسی بات کو بنا رکھا ہے کہ تم (اسے) جھٹلاتے رہو،
فَلَوْلَاۤ اِذَا بَلَغَتِ الْحُـلْقُوْمَۙ
پھر کیوں نہیں (روح کو واپس لوٹا لیتے) جب وہ (پرواز کرنے کے لئے) حلق تک آپہنچتی ہے،
وَاَنْتُمْ حِيْنَٮِٕذٍ تَـنْظُرُوْنَۙ
اور تم اس وقت دیکھتے ہی رہ جاتے ہو،
وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِلَيْهِ مِنْكُمْ وَلٰـكِنْ لَّا تُبْصِرُوْنَ
اور ہم اس (مرنے والے) سے تمہاری نسبت زیادہ قریب ہوتے ہیں لیکن تم (ہمیں) دیکھتے نہیں ہو،
فَلَوْلَاۤ اِنْ كُنْتُمْ غَيْرَ مَدِيْنِيْنَۙ
پھر کیوں نہیں (ایسا کر سکتے) اگر تم کسی کی مِلک و اختیار میں نہیں ہو،
تَرْجِعُوْنَهَاۤ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ
کہ اس (رُوح) کو واپس پھیر لو اگر تم سچّے ہو،
فَاَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَۙ
پھر اگر وہ (وفات پانے والا) مقرّبین میں سے تھا،
فَرَوْحٌ وَّ رَيْحَانٌ ۙ وَّجَنَّتُ نَعِيْمٍ
تو (اس کے لئے) سرور و فرحت اور روحانی رزق و استراحت اور نعمتوں بھری جنت ہے،
وَاَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنْ اَصْحٰبِ الْيَمِيْنِۙ
اور اگر وہ اصحاب الیمین میں سے تھا،