أَفَبِهَٰذَا
کیا بھلا
ٱلْحَدِيثِ
اس بات کے بارے میں
أَنتُم
تم
مُّدْهِنُونَ
معمولی سمجھنے والے ہو۔ انکار کرنے والے ہو
پھر کیا اس کلام کے ساتھ تم بے اعتنائی برتتے ہو
وَتَجْعَلُونَ
اور تم بناتے ہو
رِزْقَكُمْ
اپنا حصہ
أَنَّكُمْ
بیشک تم
تُكَذِّبُونَ
تم جھٹلاتے ہو
اور اِس نعمت میں اپنا حصہ تم نے یہ رکھا ہے کہ اِسے جھٹلاتے ہو؟
فَلَوْلَآ
پس کیوں نہیں
إِذَا
جب
بَلَغَتِ
پہنچ جاتی ہے
ٱلْحُلْقُومَ
حلق کو۔ نرخرے کو
تو جب مرنے والے کی جان حلق تک پہنچ چکی ہوتی ہے
وَأَنتُمْ
اور تم
حِينَئِذٍ
اس وقت
تَنظُرُونَ
تم دیکھ رہے ہوتے ہو۔ تم آنکھوں دیکھتے ہو
اور تم آنکھوں سے دیکھ رہے ہوتے ہو کہ وہ مر رہا ہے،
وَنَحْنُ
اور ہم
أَقْرَبُ
زیادہ قریب ہوتے ہیں
إِلَيْهِ
اس کی طرف
مِنكُمْ
تمہاری نسبت
وَلَٰكِن
لیکن
لَّا
نہیں
تُبْصِرُونَ
تم دیکھ پاتے
اُس وقت تمہاری بہ نسبت ہم اُس کے زیادہ قریب ہوتے ہیں مگر تم کو نظر نہیں آتے
فَلَوْلَآ
پس کیوں نہیں
إِن
اگر ہو
كُنتُمْ
تم
غَيْرَ
نہیں
مَدِينِينَ
اختیار میں۔ نہیں جزا دیئے ہوئے۔ زیر فرمان
اب اگر تم کسی کے محکوم نہیں ہو اور اپنے اِس خیال میں سچے ہو،
تَرْجِعُونَهَآ
تم لوٹاتے اس کو
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
صَٰدِقِينَ
سچے
اُس وقت اُس کی نکلتی ہوئی جان کو واپس کیوں نہیں لے آتے؟
فَأَمَّآ
پھر اگر
إِن
اگر
كَانَ
ہے وہ
مِنَ
میں سے
ٱلْمُقَرَّبِينَ
مقربین
پھر وہ مرنے والا اگر مقربین میں سے ہو
فَرَوْحٌ
تو راحت ہے
وَرَيْحَانٌ
اور رزق ہے
وَجَنَّتُ
اور جنت ہے
نَعِيمٍ
نعمتوں والی
تو اس کے لیے راحت اور عمدہ رزق اور نعمت بھری جنت ہے
وَأَمَّآ
اور لیکن
إِن
اگر
كَانَ
ہے
مِنْ
میں سے
أَصْحَٰبِ
والوں
ٱلْيَمِينِ
دائیں ہاتھ
اور اگر وہ اصحاب یمین میں سے ہو