قَالُوْۤا اَنُؤْمِنُ لَكَ وَاتَّبَعَكَ الْاَرْذَلُوْنَۗ
وہ بولے: کیا ہم تم پر ایمان لے آئیں حالانکہ تمہاری پیروی (معاشرے کے) انتہائی نچلے اور حقیر (طبقات کے) لوگ کر رہے ہیں،
قَالَ وَمَا عِلْمِىْ بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَۚ
(نوح علیہ السلام نے) فرمایا: میرے علم کو ان کے (پیشہ وارانہ) کاموں سے کیا سروکار،
اِنْ حِسَابُهُمْ اِلَّا عَلٰى رَبِّىْ لَوْ تَشْعُرُوْنَۚ
ان کا حساب تو صرف میرے رب ہی کے ذمہ ہے۔ کاش! تم سمجھتے (کہ حقیقی عزت و ذلت کیا ہے)،
وَمَاۤ اَنَاۡ بِطَارِدِ الْمُؤْمِنِيْنَۚ
اور میں مومنوں کو دھتکارنے والا نہیں ہوں،
اِنْ اَنَاۡ اِلَّا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌۗ
میں تو فقط کھلا ڈر سنانے والا ہوں،
قَالُوْا لَٮِٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ يٰـنُوْحُ لَـتَكُوْنَنَّ مِنَ الْمَرْجُوْمِيْنَۗ
وہ بولے: اے نوح! اگر تم (ان باتوں سے) باز نہ آئے تو تمہیں یقیناً سنگ سار کر دیا جائے گا،
قَالَ رَبِّ اِنَّ قَوْمِىْ كَذَّبُوْنِ ۖ
(نوح علیہ السلام نے) عرض کیا: اے میرے رب! میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا،
فَافْتَحْ بَيْنِىْ وَبَيْنَهُمْ فَتْحًا وَّنَجِّنِىْ وَمَنْ مَّعِىَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ
پس تو میرے اور ان کے درمیان فیصلہ فرما دے اور مجھے اور ان مومنوں کو جو میرے ساتھ ہیں نجات دے دے،
فَاَنْجَيْنٰهُ وَمَنْ مَّعَهٗ فِى الْـفُلْكِ الْمَشْحُوْنِۚ
پس ہم نے ان کو اور جو ان کے ساتھ بھری ہوئی کشتی میں (سوار) تھے نجات دے دی،
ثُمَّ اَغْرَقْنَا بَعْدُ الْبٰقِيْنَۗ
پھر اس کے بعد ہم نے باقی ماندہ لوگوں کو غرق کر دیا،