قَالَ
کہے گا
قَآئِلٌ
کہنے والا
مِّنْهُمْ
ان میں سے
إِنِّى
بیشک میں
كَانَ
تھا
لِى
میرا
قَرِينٌ
ایک ساتھی/ہم نشین/دوست
ان میں سے ایک کہے گا، "دنیا میں میرا ایک ہم نشین تھا
يَقُولُ
وہ کہا کرتا تھا
أَءِنَّكَ
کیا بیشک تم
لَمِنَ
البتہ میں سے ہو
ٱلْمُصَدِّقِينَ
تصدیق کرنے والوں
جو مجھ سے کہا کرتا تھا، کیا تم بھی تصدیق کرنے والوں میں سے ہو؟
أَءِذَا
کیا جب
مِتْنَا
ہم مرجائیں گے
وَكُنَّا
اور ہوجائیں گے
تُرَابًا
مٹی
وَعِظَٰمًا
اور ہڈیاں
أَءِنَّا
کیا بیشک ہم
لَمَدِينُونَ
البتہ جزا دئیے جانے والے ہیں
کیا واقعی جب ہم مر چکے ہوں گے اور مٹی ہو جائیں گے اور ہڈیوں کا پنجر بن کر رہ جائیں گے تو ہمیں جزا و سزا دی جائے گی؟
قَالَ
کہا
هَلْ
کیا
أَنتُم
تم
مُّطَّلِعُونَ
جھانکنا چاہتے ہو/جاننا چاہتے ہو/اطلاع پانے والے ہو/مطلع ہونے والے ہو
اب کیا آپ لوگ دیکھنا چاہتے ہیں کہ وہ صاحب اب کہاں ہیں؟"
فَٱطَّلَعَ
تو وہ جھانکے گا
فَرَءَاهُ
تو دیکھے گا اس کو
فِى
میں
سَوَآءِ
بیچ
ٱلْجَحِيمِ
جہنم کے
یہ کہہ کر جونہی وہ جھکے گا تو جہنم کی گہرائی میں اس کو دیکھ لے گا
قَالَ
بولے گا/کہے گا
تَٱللَّهِ
قسم اللہ کی
إِن
بیشک
كِدتَّ
قریب تھا
لَتُرْدِينِ
البتہ تو ہلاکت میں ڈالتا مجھ کو/تباہ کردیتا مجھ کو
اور اس سے خطاب کر کے کہے گا "خدا کی قسم، تُو تو مجھے تباہ ہی کر دینے والا تھا
وَلَوْلَا
اگر نہ ہوتی
نِعْمَةُ
نعمت
رَبِّى
میرے رب کی
لَكُنتُ
البتہ میں ہوتا
مِنَ
سے
ٱلْمُحْضَرِينَ
حاضر کیے جانے والوں میں (سے)
میرے رب کا فضل شامل حال نہ ہوتا تو آج میں بھی اُن لوگوں میں سے ہوتا جو پکڑے ہوئے آئے ہیں
إِلَّا
مگر
مَوْتَتَنَا
ہماری موت
ٱلْأُولَىٰ
جو پہلے آچکی
وَمَا
اور نہیں
نَحْنُ
ہم
بِمُعَذَّبِينَ
عذاب دئیے جانے والے
موت جو ہمیں آنی تھی وہ بس پہلے آ چکی؟ اب ہمیں کوئی عذاب نہیں ہونا؟"
إِنَّ
بیشک
هَٰذَا
یہ
لَهُوَ
البتہ وہی
ٱلْفَوْزُ
کامیابی ہے
ٱلْعَظِيمُ
بہت بڑی
یقیناً یہی عظیم الشان کامیابی ہے