Skip to main content

بَلْ اِيَّاهُ تَدْعُوْنَ فَيَكْشِفُ مَا تَدْعُوْنَ اِلَيْهِ اِنْ شَاۤءَ وَتَنْسَوْنَ مَا تُشْرِكُوْنَ

بَلْ
بلکہ
إِيَّاهُ
صرف اسی کو
تَدْعُونَ
تم پکارتے ہو
فَيَكْشِفُ
پھر وہ کھول دیتا ہے
مَا
جو
تَدْعُونَ
تم پکارتے ہو
إِلَيْهِ
طرف اس کے
إِن
اگر
شَآءَ
وہ چاہے
وَتَنسَوْنَ
اور تم بھول جاتے ہو
مَا
جو
تُشْرِكُونَ
تم شریک ٹھہراتے ہو

(ایسا ہرگز ممکن نہیں) بلکہ تم (اب بھی) اسی (اﷲ) کو ہی پکارتے ہو پھر اگر وہ چاہے تو ان (مصیبتوں) کو دور فرما دیتا ہے جن کے لئے تم (اسے) پکارتے ہو اور (اس وقت) تم ان (بتوں) کو بھول جاتے ہو جنہیں (اﷲ کا) شریک ٹھہراتے ہو،

تفسير

وَلَقَدْ اَرْسَلْنَاۤ اِلٰۤى اُمَمٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَاَخَذْنٰهُمْ بِالْبَأْسَاۤءِ وَالضَّرَّاۤءِ لَعَلَّهُمْ يَتَضَرَّعُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَرْسَلْنَآ
بھیجا ہم نے
إِلَىٰٓ
طرف
أُمَمٍ
امتوں کے
مِّن
سے
قَبْلِكَ
آپ سے قبل
فَأَخَذْنَٰهُم
پس پکڑ لیا ہم نے ان کو
بِٱلْبَأْسَآءِ
ساتھ تکلیفوں کے
وَٱلضَّرَّآءِ
اور نقصانات کے
لَعَلَّهُمْ
شاید کہ وہ
يَتَضَرَّعُونَ
وہ عاجزی کریں

اور بیشک ہم نے آپ سے پہلے بہت سی اُمتوں کی طرف رسول بھیجے، پھر ہم نے ان کو (نافرمانی کے باعث) تنگ دستی اور تکلیف کے ذریعے پکڑ لیا تاکہ وہ (عجز و نیاز کے ساتھ) گِڑگڑائیں،

تفسير

فَلَوْلَاۤ اِذْ جَاۤءَهُمْ بَأْسُنَا تَضَرَّعُوْا وَلٰـكِنْ قَسَتْ قُلُوْبُهُمْ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطٰنُ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ

فَلَوْلَآ
پھر کیوں نہ
إِذْ
جب
جَآءَهُم
آیا ان کے پاس
بَأْسُنَا
ہمارا عذاب
تَضَرَّعُوا۟
انہوں نے عاجزی اختیار کی
وَلَٰكِن
اور لیکن
قَسَتْ
سخت ہوگئے
قُلُوبُهُمْ
ان کے دل
وَزَيَّنَ
اور خوب صورت بنادیا
لَهُمُ
ان کے لیے
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
مَا
جو
كَانُوا۟
وہ تھے
يَعْمَلُونَ
عمل کرتے

پھر جب ان تک ہمارا عذاب آپہنچا تو انہوں نے عاجزی و زاری کیوں نہ کی؟ لیکن (حقیقت یہ ہے کہ) ان کے دل سخت ہوگئے تھے اور شیطان نے ان کے لئے وہ (گناہ) آراستہ کر دکھائے تھے جو وہ کیا کرتے تھے،

تفسير

فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُكِّرُوْا بِهٖ فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ اَبْوَابَ كُلِّ شَىْءٍ ۗ حَتّٰۤى اِذَا فَرِحُوْا بِمَاۤ اُوْتُوْۤا اَخَذْنٰهُمْ بَغْتَةً فَاِذَا هُمْ مُّبْلِسُوْنَ

فَلَمَّا
پھر جب
نَسُوا۟
وہ بھول گئے
مَا
جو
ذُكِّرُوا۟
وہ نصیحت دیے گئے
بِهِۦ
اس کی
فَتَحْنَا
کھول دیے ہم نے
عَلَيْهِمْ
ان پر
أَبْوَٰبَ
دروازے
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
حَتَّىٰٓ
یہاں تک
إِذَا
کہ جب
فَرِحُوا۟
وہ خوش ہوگئے
بِمَآ
ساتھ اس کے
أُوتُوٓا۟
جو وہ دیے گئے
أَخَذْنَٰهُم
ہم نے پکڑ لیا ان کو
بَغْتَةً
اچانک
فَإِذَا
تو تب
هُم
وہ
مُّبْلِسُونَ
مایوس ہونے والے تھے

پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو فراموش کردیا جو ان سے کی گئی تھی تو ہم نے (انہیں اپنے انجام تک پہنچانے کے لیے) ان پر ہر چیز (کی فراوانی) کے دروازے کھول دیئے، یہاں تک کہ جب وہ ان چیزوں (کی لذتوں اور راحتوں) سے خوب خوش ہو (کر مدہوش ہو) گئے جو انہیں دی گئی تھیں تو ہم نے اچانک انہیں (عذاب میں) پکڑ لیا تو اس وقت وہ مایوس ہوکر رہ گئے،

تفسير

فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا ۗ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ

فَقُطِعَ
پس کاٹ دی گئی
دَابِرُ
جڑ
ٱلْقَوْمِ
اس قوم کی
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ظَلَمُوا۟ۚ
جنہوں نے ظلم کیا
وَٱلْحَمْدُ
اور سب تعریف
لِلَّهِ
اللہ کے لیے ہے
رَبِّ
جو رب ہے
ٱلْعَٰلَمِينَ
سارے جہان کا

پس ظلم کرنے والی قوم کی جڑ کاٹ دی گئی، اور تمام تعریفیں اﷲ ہی کے لئے ہیں جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے،

تفسير

قُلْ اَرَءَيْتُمْ اِنْ اَخَذَ اللّٰهُ سَمْعَكُمْ وَ اَبْصَارَكُمْ وَخَتَمَ عَلٰى قُلُوْبِكُمْ مَّنْ اِلٰـهٌ غَيْرُ اللّٰهِ يَأْتِيْكُمْ بِهۗ اُنْظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الْاٰيٰتِ ثُمَّ هُمْ يَصْدِفُوْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
أَرَءَيْتُمْ
کیا دیکھا تم نے
إِنْ
اگر
أَخَذَ
لے لے ۔ چھین لے
ٱللَّهُ
اللہ
سَمْعَكُمْ
تمہاری سماعت کو
وَأَبْصَٰرَكُمْ
اور تمہاری بصارت کو۔ نگاہوں کو
وَخَتَمَ
اور مہر لگا دے
عَلَىٰ
پر
قُلُوبِكُم
تمہارے دلوں
مَّنْ
کون
إِلَٰهٌ
الہ ہے
غَيْرُ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
يَأْتِيكُم
جو لائے گا تمہارے پاس
بِهِۗ
اس کو
ٱنظُرْ
دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
نُصَرِّفُ
ہم پھیر پھیر کر لاتے ہیں
ٱلْءَايَٰتِ
آیات کو
ثُمَّ
پھر
هُمْ
وہ
يَصْدِفُونَ
اعراض برتتے ہیں

(ان سے) فرما دیجئے کہ تم یہ تو بتاؤ اگر اﷲ تمہاری سماعت اور تمہاری آنکھیں لے لے اور تمہارے دلوں پر مُہر لگا دے (تو) اﷲ کے سوا کون معبود ایسا ہے جو یہ (نعمتیں دوبارہ) تمہارے پاس لے آئے؟ دیکھئے ہم کس طرح گونا گوں آیتیں بیان کرتے ہیں پھر(بھی) وہ روگردانی کئے جاتے ہیں،

تفسير

قُلْ اَرَءَيْتَكُمْ اِنْ اَتٰٮكُمْ عَذَابُ اللّٰهِ بَغْتَةً اَوْ جَهْرَةً هَلْ يُهْلَكُ اِلَّا الْقَوْمُ الظّٰلِمُوْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
أَرَءَيْتَكُمْ
کیا غور کیا تم نے
إِنْ
اگر
أَتَىٰكُمْ
تمہارے پاس آئے
عَذَابُ
عذاب
ٱللَّهِ
اللہ کا
بَغْتَةً
اچانک
أَوْ
یا
جَهْرَةً
اعلانیہ
هَلْ
کیا
يُهْلَكُ
ہلاک کی جائے گی
إِلَّا
سوائے
ٱلْقَوْمُ
قوم کے
ٱلظَّٰلِمُونَ
ظالم

آپ (ان سے یہ بھی) فرما دیجئے کہ تم مجھے بتاؤ اگر تم پر اﷲ کا عذاب اچانک یا کھلم کھلا آن پڑے تو کیا ظالم قوم کے سوا (کوئی اور) ہلاک کیا جائے گا،

تفسير

وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِيْنَ اِلَّا مُبَشِّرِيْنَ وَمُنْذِرِيْنَۚ فَمَنْ اٰمَنَ وَاَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُوْنَ

وَمَا
اور نہیں
نُرْسِلُ
ہم بھیجتے
ٱلْمُرْسَلِينَ
رسولوں کو
إِلَّا
مگر
مُبَشِّرِينَ
خوش خبری دینے والے
وَمُنذِرِينَۖ
اور ڈرانے والے
فَمَنْ
تو جو کوئی
ءَامَنَ
ایمان لایا
وَأَصْلَحَ
اور اس نے اصلاح کرلی
فَلَا
تو نہیں
خَوْفٌ
کوئی خوف
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يَحْزَنُونَ
غمگین ہوں گے

اور ہم پیغمبروں کو نہیں بھیجتے مگر خوشخبری سنانے والے اور ڈر سنانے والے بنا کر، سو جو شخص ایمان لے آیا اور (عملاً) درست ہوگیا تو ان پرنہ کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا يَمَسُّهُمُ الْعَذَابُ بِمَا كَانُوْا يَفْسُقُوْنَ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَذَّبُوا۟
جنہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کو
يَمَسُّهُمُ
چھوئے گا انہیں
ٱلْعَذَابُ
عذاب
بِمَا
بوجہ اس کے
كَانُوا۟
جو تھے وہ
يَفْسُقُونَ
نافرمانی کرتے

اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا انہیں عذاب چھو کر رہے گا، اس وجہ سے کہ وہ نافرمانی کیا کرتے تھے،

تفسير

قُلْ لَّاۤ اَقُوْلُ لَـكُمْ عِنْدِىْ خَزَاۤٮِٕنُ اللّٰهِ وَلَاۤ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَاۤ اَقُوْلُ لَـكُمْ اِنِّىْ مَلَكٌ ۚ اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوْحٰۤى اِلَىَّ ۗ قُلْ هَلْ يَسْتَوِى الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْرُ ۗ اَفَلَا تَتَفَكَّرُوْنَ

قُل
کہہ دیجیے
لَّآ
نہیں
أَقُولُ
میں کہتا
لَكُمْ
تم کو
عِندِى
میرے پاس
خَزَآئِنُ
خزانے ہیں
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَلَآ
اور نہیں
أَعْلَمُ
میں جانتا
ٱلْغَيْبَ
غیب کو
وَلَآ
اور نہیں
أَقُولُ
میں کہتا
لَكُمْ
واسطے تمہارے
إِنِّى
بیشک میں
مَلَكٌۖ
فرشتہ ہوں
إِنْ
اگر
أَتَّبِعُ
میں پیروی کرتا
إِلَّا
مگر
مَا
جو
يُوحَىٰٓ
وحی کی جاتی ہے
إِلَىَّۚ
میری طرف
قُلْ
کہہ دیجیے
هَلْ
کیا
يَسْتَوِى
برابر ہوسکتا ہے
ٱلْأَعْمَىٰ
اندھا
وَٱلْبَصِيرُۚ
اور دیکھنے والا
أَفَلَا
کیا بھلا نہیں
تَتَفَكَّرُونَ
تم غور و فکر کرتے

آپ (ان کافروں سے) فرما دیجئے کہ میں تم سے (یہ) نہیں کہتا کہ میرے پاس اﷲ کے خزانے ہیں اور نہ میں اَز خود غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے (یہ) کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں، میں تو صرف اسی (حکم) کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی کیا جاتاہے۔ فرما دیجئے: کیا اندھا اور بینا برابر ہوسکتے ہیں؟ سو کیا تم غور نہیں کرتے،

تفسير