Skip to main content

قَالُوْا فَأْتُوْا بِهٖ عَلٰۤى اَعْيُنِ النَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَشْهَدُوْنَ

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
فَأْتُوا۟
پس لاؤ
بِهِۦ
اس کو
عَلَىٰٓ
کے سامنے (اسے سب کے سامنے لاؤ)
أَعْيُنِ
آنکھوں
ٱلنَّاسِ
لوگوں کی
لَعَلَّهُمْ
تاکہ وہ
يَشْهَدُونَ
مشاہدہ کریں۔ دیکھیں

وہ بولے: اسے لوگوں کے سامنے لے آؤ تاکہ وہ (اسے) دیکھ لیں،

تفسير

قَالُوْۤا ءَاَنْتَ فَعَلْتَ هٰذَا بِاٰلِهَتِنَا يٰۤاِبْرٰهِيْمُۗ

قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
ءَأَنتَ
کیا تم نے
فَعَلْتَ
تم نے کیا تھا
هَٰذَا
یہ کام
بِـَٔالِهَتِنَا
ہمارے الہوں کے ساتھ
يَٰٓإِبْرَٰهِيمُ
اے ابراہیم

(جب ابراہیم علیہ السلام آئے تو) وہ کہنے لگے: کیا تم نے ہی ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ حال کیا ہے اے ابراہیم،

تفسير

قَالَ بَلْ فَعَلَهٗ ۖ كَبِيْرُهُمْ هٰذَا فَسْـــَٔلُوْهُمْ اِنْ كَانُوْا يَنْطِقُوْنَ

قَالَ
اس نے کہا
بَلْ
بلکہ
فَعَلَهُۥ
کیا ہے اس کو
كَبِيرُهُمْ
ان کے بڑے نے (یہ کام)
هَٰذَا
اس نے
فَسْـَٔلُوهُمْ
پس پوچھو ان سے
إِن
اگر
كَانُوا۟
ہیں وہ
يَنطِقُونَ
بولتے

آپ نے فرمایا: بلکہ یہ (کام) ان کے اس بڑے (بت) نے کیا ہوگا تو ان (بتوں) سے ہی پوچھو اگر وہ بول سکتے ہیں،

تفسير

فَرَجَعُوْۤا اِلٰۤى اَنْـفُسِهِمْ فَقَالُوْۤا اِنَّكُمْ اَنْـتُمُ الظّٰلِمُوْنَۙ

فَرَجَعُوٓا۟
تو وہ پلٹے
إِلَىٰٓ
کی طرف
أَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں
فَقَالُوٓا۟
تو انہوں نے کہا
إِنَّكُمْ
بیشک تم
أَنتُمُ
تم ہی
ٱلظَّٰلِمُونَ
ظالم ہو

پھر وہ اپنی ہی (سوچوں کی) طرف پلٹ گئے تو کہنے لگے: بیشک تم خود ہی (ان مجبور و بے بس بتوں کی پوجا کر کے) ظالم (ہوگئے) ہو،

تفسير

ثُمَّ نُكِسُوْا عَلٰى رُءُوْسِہِمْۚ لَـقَدْ عَلِمْتَ مَا هٰۤؤُلَاۤءِ يَنْطِقُوْنَ

ثُمَّ
پھر
نُكِسُوا۟
وہ الٹائے گئے
عَلَىٰ
پر
رُءُوسِهِمْ
اپنے سروں
لَقَدْ
البتہ تحقیق
عَلِمْتَ
تو جانتا ہے
مَا
نہیں
هَٰٓؤُلَآءِ
ہیں یہ (ہستیاں)
يَنطِقُونَ
بولتیں

پھر وہ اپنے سروں کے بل اوندھے کر دیئے گئے (یعنی ان کی عقلیں اوندھی ہوگئیں اور کہنے لگے:) بیشک (اے ابراہیم!) تم خود ہی جانتے ہو کہ یہ تو بولتے نہیں ہیں،

تفسير

قَالَ اَفَتَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا يَنْفَعُكُمْ شَيْـًٔـا وَّلَا يَضُرُّكُمْۗ

قَالَ
کہا
أَفَتَعْبُدُونَ مِن
کیا بھلا تم عبادت کرتے ہو
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
مَا
جو
لَا
نہیں
يَنفَعُكُمْ
نفع دیتے تم کو
شَيْـًٔا
کچھ بھی
وَلَا
اور نہ
يَضُرُّكُمْ
نقصان دے سکتے ہیں

(ابراہیم علیہ السلام نے) فرمایا: پھر کیا تم اﷲ کو چھوڑ کر ان (مورتیوں) کو پوجتے ہو جو نہ تمہیں کچھ نفع دے سکتی ہیں اور نہ تمہیں نقصان پہنچا سکتی ہیں،

تفسير

اُفٍّ لَّـكُمْ وَلِمَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِۗ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ

أُفٍّ
اف ہے
لَّكُمْ
تمہارے لیے
وَلِمَا
اور واسطے ان کے
تَعْبُدُونَ مِن
جن کی تم عبادت کرتے ہو
دُونِ
سوا
ٱللَّهِۖ
اللہ کے
أَفَلَا
کیا بھلا نہیں
تَعْقِلُونَ
تم عقل سے کام لیتے

تف ہے تم پر (بھی) اور ان (بتوں) پر (بھی) جنہیں تم اﷲ کے سوا پوجتے ہو، تو کیا تم عقل نہیں رکھتے،

تفسير

قَالُوْا حَرِّقُوْهُ وَانْصُرُوْۤا اٰلِهَتَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ فٰعِلِيْنَ

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
حَرِّقُوهُ
جلا ڈالو اس کو
وَٱنصُرُوٓا۟
اور مدد کرو
ءَالِهَتَكُمْ
اپنے الہوں کی
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
فَٰعِلِينَ
کرنے والے

وہ بولے: اس کو جلا دو اور اپنے (تباہ حال) معبودوں کی مدد کرو اگر تم (کچھ) کرنے والے ہو،

تفسير

قُلْنَا يٰنَارُ كُوْنِىْ بَرْدًا وَّسَلٰمًا عَلٰۤى اِبْرٰهِيْمَۙ

قُلْنَا
کہا ہم نے
يَٰنَارُ
اے آگ
كُونِى
ہوجا
بَرْدًا
ٹھنڈی
وَسَلَٰمًا
اور سلامتی (والی ہو)
عَلَىٰٓ
پر
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم

ہم نے فرمایا: اے آگ! تو ابراہیم پر ٹھنڈی اور سراپا سلامتی ہو جا،

تفسير

وَاَرَادُوْا بِهٖ كَيْدًا فَجَعَلْنٰهُمُ الْاَخْسَرِيْنَۚ

وَأَرَادُوا۟
اور انہوں نے ارادہ کیا
بِهِۦ
اس کے ساتھ
كَيْدًا
چال چلنے کا
فَجَعَلْنَٰهُمُ
تو بنادیا ہم نے ان کو
ٱلْأَخْسَرِينَ
سب سے زیادہ خسارہ پانے والے

اور انہوں نے ابراہیم (علیہ السلام) کے ساتھ بری چال کا ارادہ کیا تھا مگر ہم نے انہیں بری طرح ناکام کر دیا،

تفسير