Skip to main content

فَلَمَّاۤ اَتٰٮهَا نُوْدِىَ يٰمُوْسٰىۗ

فَلَمَّآ
پھر جب
أَتَىٰهَا
وہ آئے اس کے پاس
نُودِىَ
پکارے گئے
يَٰمُوسَىٰٓ
اے موسیٰ

پھر جب وہ اس (آگ) کے پاس پہنچے تو ندا کی گئی: اے موسٰی،

تفسير

اِنِّىْۤ اَنَاۡ رَبُّكَ فَاخْلَعْ نَـعْلَيْكَۚ اِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًىۗ

إِنِّىٓ
بیشک میں
أَنَا۠
میں
رَبُّكَ
تیرا رب ہوں
فَٱخْلَعْ
پس اتار دو
نَعْلَيْكَۖ
اپنے جوتوں کو
إِنَّكَ
بیشک تم
بِٱلْوَادِ
وادی میں ہو
ٱلْمُقَدَّسِ
مقدس
طُوًى
طوی کی (مقدس وادی میں ہو)

بیشک میں ہی تمہارا رب ہوں سو تم اپنے جوتے اتار دو، بیشک تم طوٰی کی مقدس وادی میں ہو،

تفسير

وَاَنَا اخْتَرْتُكَ فَاسْتَمِعْ لِمَا يُوْحٰى

وَأَنَا
اور میں نے
ٱخْتَرْتُكَ
چن لیا تجھ کو
فَٱسْتَمِعْ
پس غور سے سنو
لِمَا
واسطے اس کے جو
يُوحَىٰٓ
وحی کیا جاتا ہے

اور میں نے تمہیں (اپنی رسالت کے لئے) چن لیا ہے پس تم پوری توجہ سے سنو جو تمہیں وحی کی جا رہی ہے،

تفسير

اِنَّنِىْۤ اَنَا اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعْبُدْنِىْ ۙ وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِكْرِىْ

إِنَّنِىٓ
بیشک میں
أَنَا
میں ہی
ٱللَّهُ
اللہ ہوں
لَآ
نہیں
إِلَٰهَ
کوئی الہ۔ حق
إِلَّآ
مگر
أَنَا۠
میں ہی
فَٱعْبُدْنِى
پس عبادت کرو میری
وَأَقِمِ
اور قائم کرو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
لِذِكْرِىٓ
میری یاد کے لیے

بیشک میں ہی اللہ ہوں میرے سوا کوئی معبود نہیں سو تم میری عبادت کیا کرو اور میری یاد کی خاطر نماز قائم کیا کرو،

تفسير

اِنَّ السَّاعَةَ اٰتِيَـةٌ اَكَادُ اُخْفِيْهَا لِتُجْزٰى كُلُّ نَفْسٍۢ بِمَا تَسْعٰى

إِنَّ
بیشک
ٱلسَّاعَةَ
قیامت
ءَاتِيَةٌ
آنے والی ہے
أَكَادُ
قریب ہے
أُخْفِيهَا
کہ میں چھپالوں اس کو
لِتُجْزَىٰ
تاکہ بدلہ دیاجائے
كُلُّ
ہر
نَفْسٍۭ
شخص
بِمَا
اس کے مطابق جو
تَسْعَىٰ
اس نے کوشش کی

بیشک قیامت کی گھڑی آنے والی ہے، میں اسے پوشیدہ رکھنا چاہتا ہوں تاکہ ہر جان کو اس (عمل) کا بدلہ دیا جائے جس کے لئے وہ کوشاں ہے،

تفسير

فَلَا يَصُدَّنَّكَ عَنْهَا مَنْ لَّا يُؤْمِنُ بِهَا وَاتَّبَعَ هَوٰٮهُ فَتَرْدٰى

فَلَا
پس نہ
يَصُدَّنَّكَ
روکے تجھے
عَنْهَا
اس کے بارے میں
مَن
جو
لَّا
نہیں
يُؤْمِنُ
مانتا اس کو۔ جو نہیں ایمان رکھتا
بِهَا
اس پر
وَٱتَّبَعَ
اور پیروی کرتا ہے
هَوَىٰهُ
اپنی خواہش نفس کی
فَتَرْدَىٰ
ورنہ تو ہلاک ہوجائے گا

پس تمہیں وہ شخص اس (کے دھیان) سے روکے نہ رکھے جو (خود) اس پر ایمان نہیں رکھتا اور اپنی خواہشِ (نفس) کا پیرو ہے ورنہ تم (بھی) ہلاک ہوجاؤ گے،

تفسير

وَمَا تِلْكَ بِيَمِيْنِكَ يٰمُوْسٰى

وَمَا
اور کیا ہے
تِلْكَ
یہ
بِيَمِينِكَ
تیرے دائیں ہاتھ میں
يَٰمُوسَىٰ
اے موسیٰ

اور یہ تمہارے داہنے ہاتھ میں کیا ہے اے موسی،

تفسير

قَالَ هِىَ عَصَاىَۚ اَتَوَكَّؤُا عَلَيْهَا وَاَهُشُّ بِهَا عَلٰى غَـنَمِىْ وَلِىَ فِيْهَا مَاٰرِبُ اُخْرٰى

قَالَ
کہا
هِىَ
یہ
عَصَاىَ
میری لاٹھی ہے
أَتَوَكَّؤُا۟
میں سہارا لیتا ہوں
عَلَيْهَا
اس پر
وَأَهُشُّ
اور میں پتے جھاڑتا ہوں
بِهَا
اس کے ساتھ
عَلَىٰ
پر
غَنَمِى
اپنی بکریوں پر
وَلِىَ
اور میرے لیے
فِيهَا
اس میں
مَـَٔارِبُ
فائدے ہیں
أُخْرَىٰ
کچھ دوسرے

انہوں نے کہا: یہ میری لاٹھی ہے، میں اس پر ٹیک لگاتا ہوں اور میں اس سے اپنی بکریوں کے لئے پتے جھاڑتا ہوں اور اس میں میرے لئے کئی اور فائدے بھی ہیں،

تفسير

قَالَ اَلْقِهَا يٰمُوْسٰى

قَالَ
فرمایا
أَلْقِهَا
ڈال دو اس کو
يَٰمُوسَىٰ
اے موسیٰ

ارشاد ہوا: اے موسٰی! اسے (زمین پر) ڈال دو،

تفسير

فَاَلْقٰٮهَا فَاِذَا هِىَ حَيَّةٌ تَسْعٰى

فَأَلْقَىٰهَا
تو اس نے ڈال دیا اس کو
فَإِذَا
تو اچانک ۔ دفعتا
هِىَ
وہ
حَيَّةٌ
ایک سانپ تھا
تَسْعَىٰ
جو بل کھا رہا تھا۔ دوڑ رہا تھا

پس انہوں نے اسے (زمین پر) ڈال دیا تو وہ اچانک سانپ ہوگیا (جو ادھر ادھر) دوڑنے لگا،

تفسير