Skip to main content

وَاِذَا قِيْلَ لَهُمْ اٰمِنُوْا بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ قَالُوْا نُؤْمِنُ بِمَاۤ اُنْزِلَ عَلَيْنَا وَيَكْفُرُوْنَ بِمَا وَرَاۤءَهٗ وَهُوَ الْحَـقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَهُمْ ۗ قُلْ فَلِمَ تَقْتُلُوْنَ اَنْـــۢبِيَاۤءَ اللّٰهِ مِنْ قَبْلُ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ

وَإِذَا
اور جب
قِيلَ
کہا جاتا ہے
لَهُمْ
ان کو
ءَامِنُوا۟
ایمان لاؤ
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أَنزَلَ
نازل کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
قَالُوا۟
وہ کہتے ہیں
نُؤْمِنُ
ہم ایمان لائیں گے
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
عَلَيْنَا
ہم پر
وَيَكْفُرُونَ
اور وہ کفر کرتے ہیں
بِمَا
ساتھ اس کے جو
وَرَآءَهُۥ
اس کے علاوہ ہے
وَهُوَ
حالانکہ وہ
ٱلْحَقُّ
حق ہے
مُصَدِّقًا
تصدیق کرنے والا ہے
لِّمَا
واسطے اس کے جو
مَعَهُمْۗ
ان کے پاس ہے
قُلْ
کہہ دو
فَلِمَ
تو کیوں
تَقْتُلُونَ
تم قتل کرتے رہے ہو
أَنۢبِيَآءَ
نبیوں کو
ٱللَّهِ
اللہ کے
مِن
اس سے
قَبْلُ
پہلے
إِن
اگر
كُنتُم
ہو تم
مُّؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

اور جب ان سے کہا جاتا ہے: اس (کتاب) پر ایمان لاؤ جسے اللہ نے (اب) نازل فرمایا ہے، (تو) کہتے ہیں: ہم صرف اس (کتاب) پر ایمان رکھتے ہیں جو ہم پر نازل کی گئی، اور وہ اس کے علاوہ کا انکار کرتے ہیں، حالانکہ وہ (قرآن بھی) حق ہے (اور) اس (کتاب) کی (بھی) تصدیق کرتا ہے جو ان کے پاس ہے، آپ (ان سے) دریافت فرمائیں کہ پھر تم اس سے پہلے انبیاء کو کیوں قتل کرتے رہے ہو اگر تم (واقعی اپنی ہی کتاب پر) ایمان رکھتے ہو،

تفسير

وَلَقَدْ جَاۤءَکُمْ مُّوْسٰى بِالْبَيِّنٰتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْۢ بَعْدِهٖ وَاَنْـتُمْ ظٰلِمُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
جَآءَكُم
آئے تمہارے پاس
مُّوسَىٰ
موسیٰ
بِٱلْبَيِّنَٰتِ
ساتھ روشن نشانیوں کے
ثُمَّ
پھر
ٱتَّخَذْتُمُ
بنا لیا تم نے
ٱلْعِجْلَ مِنۢ
بچھڑے کو ( معبود)
بَعْدِهِۦ
پیچھے / بعد اس کے (موسیٰ )
وَأَنتُمْ
اور تم
ظَٰلِمُونَ
ظالم (مشرک)

اور (صورت حال یہ ہے کہ) تمہارے پاس (خود) موسیٰ (علیہ السلام) کھلی نشانیاں لائے پھر تم نے ان کے پیچھے بچھڑے کو معبود بنا لیا اور تم (حقیقت میں) ہو ہی جفاکار،

تفسير

وَاِذْ اَخَذْنَا مِيْثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَا فَوْقَکُمُ الطُّوْرَ ۗ خُذُوْا مَاۤ اٰتَيْنٰکُمْ بِقُوَّةٍ وَّاسْمَعُوْا ۗ قَالُوْا سَمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاُشْرِبُوْا فِىْ قُلُوْبِهِمُ الْعِجْلَ بِکُفْرِهِمْ ۗ قُلْ بِئْسَمَا يَأْمُرُکُمْ بِهٖۤ اِيْمَانُكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ

وَإِذْ
اور جب
أَخَذْنَا
لیا ہم نے
مِيثَٰقَكُمْ
پکا وعدہ تم سے
وَرَفَعْنَا
اور بلند کیا تم نے
فَوْقَكُمُ
اوپر تمہارے
ٱلطُّورَ
طور کو
خُذُوا۟
پکڑو / لے لو
مَآ
جو
ءَاتَيْنَٰكُم
دیا ہم نے تم کو
بِقُوَّةٍ
ساتھ قوت کے
وَٱسْمَعُوا۟ۖ
اور سنو
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
سَمِعْنَا
سنا ہم نے
وَعَصَيْنَا
اور نافرمانی کی ہم نے
وَأُشْرِبُوا۟
اوروہ پلادیئے گئے
فِى
میں
قُلُوبِهِمُ
اپنے دلوں
ٱلْعِجْلَ
بچھڑے کو (کی محبت)
بِكُفْرِهِمْۚ
اپنے کفر کی وجہ سے
قُلْ
کہ دیجئے
بِئْسَمَا
کتنا برا ہے جو
يَأْمُرُكُم
حکم دیتا ہے تم کو
بِهِۦٓ
ساتھ اس (کفر) کے
إِيمَٰنُكُمْ
ایمان تمہارا
إِن
اگر
كُنتُم
ہو تم
مُّؤْمِنِينَ
مومن

اور جب ہم نے تم سے پختہ عہد لیا اور ہم نے تمہارے اوپر طور کو اٹھا کھڑا کیا (یہ فرما کر کہ) اس (کتاب) کو مضبوطی سے تھامے رکھو جو ہم نے تمہیں عطا کی ہے اور (ہمارا حکم) سنو، تو (تمہارے بڑوں نے) کہا: ہم نے سن لیا مگر مانا نہیں، اور ان کے دلوں میں ان کے کفر کے باعث بچھڑے کی محبت رچا دی گئی تھی، (اے محبوب! انہیں) بتا دیں یہ باتیں بہت (ہی) بری ہیں جن کا حکم تمہیں تمہارا (نام نہاد) ایمان دے رہا ہے اگر (تم واقعۃً ان پر) ایمان رکھتے ہو،

تفسير

قُلْ اِنْ كَانَتْ لَـکُمُ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ عِنْدَ اللّٰهِ خَالِصَةً مِّنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجئے
إِن
اگر
كَانَتْ
ہے
لَكُمُ
تمہارے لئے
ٱلدَّارُ
دار
ٱلْءَاخِرَةُ
آخرت
عِندَ
پاس
ٱللَّهِ
اللہ کے
خَالِصَةً
خالص ( خاص طور پر)
مِّن
سے
دُونِ
سوائے
ٱلنَّاسِ
لوگوں کے
فَتَمَنَّوُا۟
تو تمنا کرو
ٱلْمَوْتَ
موت کی
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
صَٰدِقِينَ
سچے

آپ فرما دیں: اگر آخرت کا گھر اللہ کے نزدیک صرف تمہارے لئے ہی مخصوص ہے اور لوگوں کے لئے نہیں تو تم (بے دھڑک) موت کی آرزو کرو اگر تم (اپنے خیال میں) سچے ہو،

تفسير

وَ لَنْ يَّتَمَنَّوْهُ اَبَدًاۢ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِمْۗ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌۢ بِالظّٰلِمِيْنَ

وَلَن
اور ہرگز نہیں
يَتَمَنَّوْهُ
وہ تمنا کریں گے اس کی
أَبَدًۢا
کبھی بھی
بِمَا
بوجہ اس کے جو
قَدَّمَتْ
اگے بھیجا
أَيْدِيهِمْۗ
ان کے ہاتھوں کے
وَٱللَّهُ
اوراللہ
عَلِيمٌۢ
خوب جاننے والا ہے
بِٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو

وہ ہرگز کبھی بھی اس کی آرزو نہیں کریں گے ان گناہوں (اور مَظالِم) کے باعث جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں (یا پہلے کر چکے ہیں) اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے،

تفسير

وَلَتَجِدَنَّهُمْ اَحْرَصَ النَّاسِ عَلٰى حَيٰوةٍ ۛ وَ مِنَ الَّذِيْنَ اَشْرَكُوْا ۛ يَوَدُّ اَحَدُهُمْ لَوْ يُعَمَّرُ اَ لْفَ سَنَةٍ ۚ وَمَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهٖ مِنَ الْعَذَابِ اَنْ يُّعَمَّرَۗ وَاللّٰهُ بَصِيْرٌۢ بِمَا يَعْمَلُوْنَ 

وَلَتَجِدَنَّهُمْ
اور البتہ تم ضرور پاؤ گے ان کو
أَحْرَصَ
حریص ترین
ٱلنَّاسِ
لوگوں میں سے
عَلَىٰ
اوپر
حَيَوٰةٍ
زندگی گے / زندہ رہنے کے
وَمِنَ
اورمیں سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
أَشْرَكُوا۟ۚ
جنہوں نے شرک کیا
يَوَدُّ
دل سے چاہتا ہے
أَحَدُهُمْ
ہر ایک ان کا
لَوْ
کاش
يُعَمَّرُ
وہ عمر دے دیا جائے
أَلْفَ
ہزار
سَنَةٍ
سال
وَمَا
اورجو
هُوَ
وہ
بِمُزَحْزِحِهِۦ
بچانے والی اس کو
مِنَ
پیچھے
ٱلْعَذَابِ
عذاب
أَن
اگرچہ
يُعَمَّرَۗ
وہ عمر دیا جائے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بَصِيرٌۢ
دیکھنے والا ہے
بِمَا
اس کو جو
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے ہیں

آپ انہیں یقیناً سب لوگوں سے زیادہ جینے کی ہوس میں مبتلا پائیں گے اور (یہاں تک کہ) مشرکوں سے بھی زیادہ، ان میں سے ہر ایک چاہتا ہے کہ کاش اسے ہزار برس کی عمر مل جائے، اگر اسے اتنی عمر مل بھی جائے، تو بھی یہ اسے عذاب سے بچانے والی نہیں ہو سکتی، اور اللہ ان کے اعمال کو خوب دیکھ رہا ہے،

تفسير

قُلْ مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِيْلَ فَاِنَّهٗ نَزَّلَهٗ عَلٰى قَلْبِكَ بِاِذْنِ اللّٰهِ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَهُدًى وَّبُشْرٰى لِلْمُؤْمِنِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجئے
مَن
جو
كَانَ
ہے
عَدُوًّا
دشمن
لِّجِبْرِيلَ
جبرئیل کا
فَإِنَّهُۥ
تو بیشک وہ ہے
نَزَّلَهُۥ
اس نے نازل کیا اس کو
عَلَىٰ
اوپر
قَلْبِكَ
تیرے دل کے
بِإِذْنِ
ساتھ اذن
ٱللَّهِ
اللہ کے
مُصَدِّقًا
وہ تصدیق کرنے والا ہے
لِّمَا
واسطے اس کے جو
بَيْنَ
درمیان
يَدَيْهِ
اس کے ہاتھوں کے
وَهُدًى
اور ہدایت
وَبُشْرَىٰ
اور خوش خبری
لِلْمُؤْمِنِينَ
مومنین کے لئیے

آپ فرما دیں: جو شخص جبریل کا دشمن ہے (وہ ظلم کر رہا ہے) کیونکہ اس نے (تو) اس (قرآن) کو آپ کے دل پر اللہ کے حکم سے اتارا ہے (جو) اپنے سے پہلے (کی کتابوں) کی تصدیق کرنے والا ہے اور مؤمنوں کے لئے (سراسر) ہدایت اور خوشخبری ہے،

تفسير

مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِّـلّٰهِ وَمَلٰۤٮِٕکَتِهٖ وَ رُسُلِهٖ وَجِبْرِيْلَ وَمِيْكٰٮلَ فَاِنَّ اللّٰهَ عَدُوٌّ لِّلْكٰفِرِيْنَ

مَن
جو
كَانَ
ہے
عَدُوًّا
دشمن
لِّلَّهِ
اللہ کا
وَمَلَٰٓئِكَتِهِۦ
اس کے فرشتوں کا
وَرُسُلِهِۦ
اور اس کے رسولوں کا
وَجِبْرِيلَ
اورجبرئیل کا
وَمِيكَىٰلَ
اورمیکائیل کا
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَدُوٌّ
دشمن ہے
لِّلْكَٰفِرِينَ
کافروں کا

جو شخص اللہ کا اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں کا اور جبریل اور میکائیل کا دشمن ہوا تو یقیناً اللہ (بھی ان) کافروں کا دشمن ہے،

تفسير

وَلَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَيْكَ اٰيٰتٍۢ بَيِّنٰتٍۚ وَمَا يَكْفُرُ بِهَاۤ اِلَّا الْفٰسِقُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَنزَلْنَآ
نازل کیں ہم نے
إِلَيْكَ
طرف آپ کے
ءَايَٰتٍۭ
آیات
بَيِّنَٰتٍۖ
روشن
وَمَا
اورنہیں
يَكْفُرُ
کفر کرتے
بِهَآ
ساتھ ان کے
إِلَّا
مگر
ٱلْفَٰسِقُونَ
وہ جو فاسق ہیں

اور بیشک ہم نے آپ کی طرف روشن آیتیں اتاری ہیں اور ان (نشانیوں) کا سوائے نافرمانوں کے کوئی انکار نہیں کر سکتا،

تفسير

اَوَکُلَّمَا عٰهَدُوْا عَهْدًا نَّبَذَهٗ فَرِيْقٌ مِّنْهُمْۗ بَلْ اَكْثَرُهُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ

أَوَكُلَّمَا
کیاجب کبھی
عَٰهَدُوا۟
عہد کیا انہوں نے
عَهْدًا
کوئی عہد
نَّبَذَهُۥ
پیچھے پھینک
فَرِيقٌ
ایک گروہ نے
مِّنْهُمۚ
ان میں سے
بَلْ
بلکہ
أَكْثَرُهُمْ
اکثر ان میں سے
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
وہ ایمان لاتے

اور کیا (ایسا نہیں کہ) جب بھی انہوں نے کوئی عہد کیا تو ان میں سے ایک گروہ نے اسے توڑ کر پھینک دیا، بلکہ ان میں سے اکثر ایمان ہی نہیں رکھتے،

تفسير