Skip to main content

اِنَّ اللّٰهَ رَبِّىْ وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ ۗ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيْمٌ

إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
رَبِّى
میرا رب ہے
وَرَبُّكُمْ
اور تمہارا رب
فَٱعْبُدُوهُۗ
پس عبادت کرو اس کی
هَٰذَا
یہ
صِرَٰطٌ
راستہ ہے
مُّسْتَقِيمٌ
سیدھا

بیشک اﷲ میرا رب ہے اور تمہارا بھی (وہی) رب ہے پس اسی کی عبادت کرو، یہی سیدھا راستہ ہے،

تفسير

فَلَمَّاۤ اَحَسَّ عِيْسٰى مِنْهُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ اَنْصَارِىْۤ اِلَى اللّٰهِۗ قَالَ الْحَـوَارِيُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِۚ اٰمَنَّا بِاللّٰهِۚ وَاشْهَدْ بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ

فَلَمَّآ
پھر جب
أَحَسَّ
محسوس کیا
عِيسَىٰ
عیسیٰ نے
مِنْهُمُ
ان میں سے
ٱلْكُفْرَ
کفر کو
قَالَ
بولے
مَنْ
کون
أَنصَارِىٓ
میرا مددگار ہوگا
إِلَى
طرف
ٱللَّهِۖ
اللہ کی
قَالَ
کہا
ٱلْحَوَارِيُّونَ
حواریوں نے
نَحْنُ
ہم
أَنصَارُ
مددگار ہیں
ٱللَّهِ
اللہ کے
ءَامَنَّا
ہم ایمان لائے
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱشْهَدْ
گواہ رہیے
بِأَنَّا
بیشک ہم
مُسْلِمُونَ
مسلمان ہیں

پھر جب عیسٰی (علیہ السلام) نے ان کا کفر محسوس کیا تو اس نے کہا: اﷲ کی طرف کون لوگ میرے مددگار ہیں؟ تو اس کے مخلص ساتھیوں نے عرض کیا: ہم اﷲ (کے دین) کے مددگار ہیں، ہم اﷲ پر ایمان لائے ہیں، اور آپ گواہ رہیں کہ ہم یقیناً مسلمان ہیں،

تفسير

رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا بِمَاۤ اَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشّٰهِدِيْنَ

رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
ءَامَنَّا
ایمان لائے ہم
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أَنزَلْتَ
تو نے نازل کیا
وَٱتَّبَعْنَا
اور پیروی کی ہم نے
ٱلرَّسُولَ
رسول کی
فَٱكْتُبْنَا
پس لکھ لے ہم کو
مَعَ
کے ساتھ
ٱلشَّٰهِدِينَ
گواہوں کے

اے ہمارے رب! ہم اس کتاب پر ایمان لائے جو تو نے نازل فرمائی اور ہم نے اس رسول کی اتباع کی سو ہمیں (حق کی) گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لے،

تفسير

وَمَكَرُوْا وَمَكَرَاللّٰهُ ۗ وَاللّٰهُ خَيْرُ الْمَاكِرِيْنَ

وَمَكَرُوا۟
اور انہوں نے ایک چال چلی
وَمَكَرَ
اور تدبیر کی
ٱللَّهُۖ
اللہ نے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
خَيْرُ
سب سے بہترین ہے
ٱلْمَٰكِرِينَ
تدبیر کرنے والوں میں

پھر (یہودی) کافروں نے (عیسٰی علیہ السلام کے قتل کے لئے) خفیہ سازش کی اور اﷲ نے (عیسٰی علیہ السلام کو بچانے کے لئے) مخفی تدبیر فرمائی، اور اﷲ سب سے بہتر مخفی تدبیر فرمانے والا ہے،

تفسير

اِذْ قَالَ اللّٰهُ يٰعِيْسٰۤى اِنِّىْ مُتَوَفِّيْكَ وَرَافِعُكَ اِلَىَّ وَمُطَهِّرُكَ مِنَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَجَاعِلُ الَّذِيْنَ اتَّبَعُوْكَ فَوْقَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْۤا اِلٰى يَوْمِ الْقِيٰمَةِ ۚ ثُمَّ اِلَىَّ مَرْجِعُكُمْ فَاَحْكُمُ بَيْنَكُمْ فِيْمَا كُنْتُمْ فِيْهِ تَخْتَلِفُوْنَ

إِذْ
جب
قَالَ
فرمایا
ٱللَّهُ
اللہ نے
يَٰعِيسَىٰٓ
اے عیسیٰ
إِنِّى
بیشک میں
مُتَوَفِّيكَ
میں فوت کرنے والا ہوں تجھ کو۔ میں پورا پورا لینے والا ہوں تجھ کو
وَرَافِعُكَ
اور اٹھا لینے والا ہوں تجھ کو
إِلَىَّ
اپنی طرف
وَمُطَهِّرُكَ
اور پاک کرنے والا ہوں تجھ کو
مِنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَجَاعِلُ
اور بنانے والا ہوں
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ٱتَّبَعُوكَ
جنہوں نے پیروی کی تیری
فَوْقَ
اوپر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۖ
قیامت کے
ثُمَّ
پھر
إِلَىَّ
میری طرف
مَرْجِعُكُمْ
لوٹنا ہے تم کو
فَأَحْكُمُ
تو میں فیصلہ کروں گا
بَيْنَكُمْ
تمہارے درمیان
فِيمَا
جس میں
كُنتُمْ
تم تھے
فِيهِ
میں
تَخْتَلِفُونَ
اختلاف کرتے تھے

جب اﷲ نے فرمایا: اے عیسٰی! بیشک میں تمہیں پوری عمر تک پہنچانے والا ہوں اور تمہیں اپنی طرف (آسمان پر) اٹھانے والا ہوں اور تمہیں کافروں سے نجات دلانے والا ہوں اور تمہارے پیروکاروں کو (ان) کافروں پر قیامت تک برتری دینے والا ہوں، پھر تمہیں میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے سو جن باتوں میں تم جھگڑتے تھے میں تمہارے درمیان ان کا فیصلہ کر دوں گا،

تفسير

فَاَمَّا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا فَاُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا شَدِيْدًا فِى الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِۖ وَمَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِيْنَ

فَأَمَّا
پس
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
فَأُعَذِّبُهُمْ
تو میں عذاب دوں گا ان کو
عَذَابًا
عذاب
شَدِيدًا
سخت
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا (میں)
وَٱلْءَاخِرَةِ
اور آخرت
وَمَا
اور نہیں ہوگا
لَهُم
ان کے لیے
مِّن
کوئی
نَّٰصِرِينَ
مددگار

پھر جو لوگ کافر ہوئے انہیں دنیا اور آخرت (دونوں میں) سخت عذاب دوں گا اور ان کا کوئی مددگار نہ ہو گا،

تفسير

وَاَمَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَيُوَفِّيْهِمْ اُجُوْرَهُمْۗ وَ اللّٰهُ لَا يُحِبُّ الظّٰلِمِيْنَ

وَأَمَّا
اور لیکن
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اورانہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے۔ نیک
فَيُوَفِّيهِمْ
تو وہ پورا پورا دے گا ان کو
أُجُورَهُمْۗ
ان کے اجر
وَٱللَّهُ
اوراللہ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
محبت رکھتا ہے
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں سے

اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کئے تو (اﷲ) انہیں ان کا بھرپور اجر دے گا، اور اﷲ ظالموں کو پسند نہیں کرتا،

تفسير

ذٰلِكَ نَـتْلُوْهُ عَلَيْكَ مِنَ الْاٰيٰتِ وَ الذِّكْرِ الْحَكِيْمِ

ذَٰلِكَ
یہ
نَتْلُوهُ
ہم پڑھ رہے ہیں اس کو۔ سنا رہے ہیں اس کو
عَلَيْكَ
آپ پر
مِنَ
میں سے
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
وَٱلذِّكْرِ
اور ذکر میں سے
ٱلْحَكِيمِ
حکمت والے

یہ جو ہم آپ کو پڑھ کر سناتے ہیں (یہ) نشانیاں ہیں اور حکمت والی نصیحت ہے،

تفسير

اِنَّ مَثَلَ عِيْسٰى عِنْدَ اللّٰهِ كَمَثَلِ اٰدَمَۗ خَلَقَهٗ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهٗ كُنْ فَيَكُوْنُ

إِنَّ
بیشک
مَثَلَ
مثال
عِيسَىٰ
عیسیٰ کی
عِندَ
نزدیک
ٱللَّهِ
اللہ کے
كَمَثَلِ
مانند مثال
ءَادَمَۖ
آدم کی ۭ
خَلَقَهُۥ
اس نے پیدا کیا ان کو
مِن
سے
تُرَابٍ
مٹی
ثُمَّ
پھر
قَالَ
فرمایا
لَهُۥ
اس کو
كُن
ہوجا
فَيَكُونُ
تو وہ ہوگئے

بیشک عیسٰی (علیہ السلام) کی مثال اﷲ کے نزدیک آدم (علیہ السلام) کی سی ہے، جسے اس نے مٹی سے بنایا پھر (اسے) فرمایا ’ہو جا‘ وہ ہو گیا،

تفسير

اَلْحَـقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَلَا تَكُنْ مِّنَ الْمُمْتَرِيْنَ

ٱلْحَقُّ
حق
مِن
طرف سے ہے
رَّبِّكَ
تیرے رب کی
فَلَا
تو نہ
تَكُن
تو ہو
مِّنَ
سے
ٱلْمُمْتَرِينَ
شک کرنے والوں (میں سے)

(امت کی تنبیہ کے لئے فرمایا:) یہ تمہارے رب کی طرف سے حق ہے پس شک کرنے والوں میں سے نہ ہو جانا،

تفسير