Skip to main content

يُطَافُ عَلَيْهِمْ بِصِحَافٍ مِّنْ ذَهَبٍ وَّاَكْوَابٍۚ وَفِيْهَا مَا تَشْتَهِيْهِ الْاَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْاَعْيُنُۚ وَاَنْتُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَۚ

يُطَافُ
گردش کرائے جائیں گے
عَلَيْهِم
ان پر
بِصِحَافٍ
بڑے پیالے
مِّن
کے
ذَهَبٍ
سونے
وَأَكْوَابٍۖ
اور ساغر
وَفِيهَا
اور اس میں
مَا
جو
تَشْتَهِيهِ
تمنا کریں گے
ٱلْأَنفُسُ
نفس
وَتَلَذُّ
اور لذت پائیں گی
ٱلْأَعْيُنُۖ
نگاہیں
وَأَنتُمْ
اور تم
فِيهَا
ان میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہو

ان پر سونے کی پلیٹوں اور گلاسوں کا دور چلایا جائے گا اور وہاں وہ سب چیزیں (موجود) ہوں گی جن کو دل چاہیں گے اور (جن سے) آنکھیں راحت پائیں گی اور تم وہاں ہمیشہ رہو گے،

تفسير

وَتِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِىْۤ اُوْرِثْتُمُوْهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ

وَتِلْكَ
اور یہ
ٱلْجَنَّةُ
جنت
ٱلَّتِىٓ
وہ جو
أُورِثْتُمُوهَا
تم وارث بنائے گئے ہو
بِمَا
اس کے بوجہ اس کے
كُنتُمْ
جو تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

اور (اے پرہیزگارو!) یہ وہ جنت ہے جس کے تم مالک بنا دیئے گئے ہو، اُن (اعمال) کے صلہ میں جو تم انجام دیتے تھے،

تفسير

لَكُمْ فِيْهَا فَاكِهَةٌ كَثِيْرَةٌ مِّنْهَا تَأْكُلُوْنَ

لَكُمْ
تمہارے لیے
فِيهَا
اس میں
فَٰكِهَةٌ
پھل ہوں گے
كَثِيرَةٌ
بہت سے
مِّنْهَا
ان میں سے
تَأْكُلُونَ
تم کھاؤ گے

تمہارے لئے اس میں بکثرت پھل اور میوے ہیں تم ان میں سے کھاتے رہو گے،

تفسير

اِنَّ الْمُجْرِمِيْنَ فِىْ عَذَابِ جَهَنَّمَ خٰلِدُوْنَ ۖ

إِنَّ
بیشک
ٱلْمُجْرِمِينَ
مجرم لوگ
فِى
میں
عَذَابِ
عذاب
جَهَنَّمَ
جہنم کے
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

بیشک مجرم لوگ دوزخ کے عذاب میں ہمیشہ رہنے والے ہیں،

تفسير

لَا يُفَتَّرُ عَنْهُمْ وَهُمْ فِيْهِ مُبْلِسُوْنَۚ

لَا
نہ
يُفَتَّرُ
کم کیا جائے گا
عَنْهُمْ
ان سے
وَهُمْ
اور وہ
فِيهِ
اس میں
مُبْلِسُونَ
مایوس ہوں گے

جو اُن سے ہلکا نہیں کیا جائے گا اور وہ اس میں ناامید ہو کر پڑے رہیں گے،

تفسير

وَمَا ظَلَمْنٰهُمْ وَ لٰـكِنْ كَانُوْا هُمُ الظّٰلِمِيْنَ

وَمَا
اور نہیں
ظَلَمْنَٰهُمْ
ظلم کیا ہم نے ان پر
وَلَٰكِن
لیکن
كَانُوا۟
تھے وہ
هُمُ
وہی
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالم

اور ہم نے اُن پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ خود ہی ظلم کرنے والے تھے،

تفسير

وَنَادَوْا يٰمٰلِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَۗ قَالَ اِنَّكُمْ مّٰكِثُوْنَ

وَنَادَوْا۟
اور وہ پکاریں گے
يَٰمَٰلِكُ
اے مالک
لِيَقْضِ
چاہیے کہ فیصلہ کردے
عَلَيْنَا
ہم پر
رَبُّكَۖ
تیرا رب
قَالَ
کہے گا
إِنَّكُم
بیشک تم
مَّٰكِثُونَ
تم یونہی رہنے والے ہو

اور وہ (داروغۂ جہنّم کو) پکاریں گے: اے مالک! آپ کا رب ہمیں موت دے دے (تو اچھا ہے)۔ وہ کہے گا کہ تم (اب اِسی حال میں ہی) ہمیشہ رہنے والے ہو،

تفسير

لَقَدْ جِئْنٰكُمْ بِالْحَـقِّ وَلٰـكِنَّ اَكْثَرَكُمْ لِلْحَقِّ كٰرِهُوْنَ

لَقَدْ
البتہ تحقیق
جِئْنَٰكُم
لائے ہم تمہارے پاس
بِٱلْحَقِّ
حق
وَلَٰكِنَّ
لیکن
أَكْثَرَكُمْ
اکثر تمہارے
لِلْحَقِّ
حق کے لیے
كَٰرِهُونَ
ناگوار تھے

بیشک ہم تمہارے پاس حق لائے لیکن تم میں سے اکثر لوگ حق کو ناپسند کرتے تھے،

تفسير

اَمْ اَبْرَمُوْۤا اَمْرًا فَاِنَّا مُبْرِمُوْنَۚ

أَمْ
بلکہ
أَبْرَمُوٓا۟
انہوں نے مقرر کیا
أَمْرًا
ایک کام
فَإِنَّا
تو بیشک ہم
مُبْرِمُونَ
مقرر کرنے والے ہیں

کیا انہوں نے (یعنی کفّارِ مکہ نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف کوئی تدبیر) پختہ کر لی ہے تو ہم (بھی) پختہ فیصلہ کرنے والے ہیں،

تفسير

اَمْ يَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَنَجْوٰٮهُمْۗ بَلٰى وَرُسُلُنَا لَدَيْهِمْ يَكْتُبُوْنَ

أَمْ
یا
يَحْسَبُونَ
وہ سمجھتے ہیں
أَنَّا
بیشک ہم
لَا
نہیں
نَسْمَعُ
ہم سنتے
سِرَّهُمْ
ان کی راز کی باتیں
وَنَجْوَىٰهُمۚ
اور ان کی سرگوشیاں
بَلَىٰ
کیوں نہیں
وَرُسُلُنَا
اور ہمارے بھیجے ہوئے
لَدَيْهِمْ
ان کے پاس
يَكْتُبُونَ
لکھ رہے ہیں

کیا وہ گمان کرتے ہیں کہ ہم ان کی پوشیدہ باتیں اور اُن کی سرگوشیاں نہیں سنتے؟ کیوں نہیں (ضرور سنتے ہیں)! اور ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے بھی اُن کے پاس لکھ رہے ہوتے ہیں،

تفسير